خبریں

مظفر پور بالیکا گریہہ معاملے کو لے کر ہم شرمندہ ہیں : نتیش کمار

مظفر پور واقع ایک بالیکا گریہہ میں رہ رہیں لڑکیوں کے ریپ اور جنسی استحصال کے معاملے پر پہلی بار رد عمل دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے مجرموں کو نہ بخشنے کی بات کہی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے جمعہ کو مظفر پور بالیکا گریہہ میں رہ رہیں لڑکیوں کے ریپ اور جنسی استحصال معاملے کو لے کر ناراضگی ظاہر کی اور ایسے واقعات دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے شعبہ جاتی نظام   کی ضرورت پر زور دیا۔ لڑکیوں کی فلاح وبہبود کے لیے ‘ مکھیہ منتری کنیا اتتھان یوجنا’ شروع کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ بالیکا گریہہ میں لڑکیوں کے مبینہ جنسی استحصال نے ہمیں شرمندگی اور احساس جرم میں مبتلا کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق نتیش کمار نے کہا،’ مظفر پور میں ایسا واقعہ ہو گیا ہے کہ ہم شرم سار ہو گئے۔ سی بی آئی معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ ہائی کورٹ اس کی نگرانی کرے۔’ کچھ مہینے پہلے سامنے آئے معاملے کے بعد اپنا پہلا ردعمل دیتے ہوئے نتیش کمار نے کہا،’ ہم نے ہمیشہ سے کہا ہے کہ مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا اور نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی نے بھی اسمبلی میں کہا تھا کہ ہائی کورٹ کی نگرانی میں سی بی آئی جانچ ہو۔ ‘

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انھوں نے ریاست کے چیف سکریٹری سے ایسے واقعات کو روکنے کے لیے متعلقہ محکمہ کے مشورے کے ساتھ شعبہ جاتی نظام ڈیولپ کرنے کو کہا ہے۔ واضح ہو کہ بہار کے مظفر پور شہر میں واقع ایک بالیکا گریہہ رہ رہیں 42 میں سے 34 لڑکیوں کے ساتھ ریپ ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس سے پہلے یہاں رہ رہیں 29 لڑکیوں سے ریپ ہونے کی تصدیق ہوئی تھی۔ ریپ کی شکار ہوئی لڑکیوں میں سے کچھ 7 سال سے 13 سال کے بیچ کی ہیں۔

مظفرپور کے ساہو روڈ واقع سرکاری بالیکا گریہہ کو سیوا سنکلپ اور وکاس سمیتی کی جانب سے چلایا جارہا تھا۔معاملہ اس وقت روشنی میں آیا جب اس سال کے شروع میں ممبئی کی ایک تنظیم ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسیز (ٹی آئی ایس )کی کوشش ٹیم نے اپنی سوشل آڈٹ رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ بالیکا گریہہ کی کئی لڑکیوں کے جنسی تشدد کی شکایت کی ہے۔ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے اور قابل اعتراض حالات میں رکھا جاتا ہے۔

اس سوشل آڈٹ کی بنیاد  پر بہار کے سماجی فلاح وبہبود محکمے نے ایک ایف آئی آر درج کرائی ۔ متاثرہ لڑکیوں میں کچھ کے حاملہ ہونے کی بھی خبر سامنے آئی تھی۔اس معاملے میں بالیکا گریہہ کے برجیش ٹھاکر سمیت کل 10ملزموں ؛کرن کماری،منجو دیوی ،اندو کماری ،چندہ دیوی۔نہا کماری،ہیمامسیح،وکاس کمار اور روی کمار روشن کو گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا ہے۔

ایک اور فرار دلیپ کمار ورما کی گرفتاری کے لیے اشتہار دیا گیا ہے اور قرقی کی کارروائی کی کارہی ہے۔معاملے کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کر دی گئی ہے ۔سی بی آئی نے معاملے کی جانچ شروع کردی ہے اور از سر نو کیس درج کیا ہے۔

اس معاملے میں بہار کی سوشل ویلفیئر منسٹر منجو ورما کے شوہر چندیشور ورما پر بالیکا گریہہ میں جانے کا الزام لگا ہے۔سی پی او روی کمار روشن کی اہلیہ شیوا کماری سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ منجو ورما کے شوہر چندیشور ورما بالیکا گریہہ میں اکثر آتے جاتے تھے ۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ چندیشور ورما اپنے ساتھ جانے والے افسروں کو باہر چھوڑ کر اس اندر کیا کرنے جاتے تھے ؟ وہاں کی لڑکیاں انہیں نیتا جی کے نام سے جانتی تھیں ۔

حالاں کہ منجوورما نے ان الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر الزام صحیح ثابت ہوتے ہیں تو وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گی ۔ اس جمعہ کو اے این آئی کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں منجو ورما میڈیا کے سوالوں سے بچتی نظر آرہی ہیں ۔اتنا ہی نہیں ملزم برجیش کمار ٹھاکر کی غیر سرکاری تنظیم سیوا سنکلپ اور وکاس سمیتی کے ذریعے مظفرپور کے چھوٹی کلیانی علاقے میں واقع احاطہ سے سیلف ہیلپ گروپ کی 11عورتوں کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)