خبریں

دہلی : اسکول بس میں 9 سالہ بچے کا جنسی استحصال، معاملہ درج

اس معاملے کو لے کر اسکول کا الزام ہے کہ ؛ اسکول کو بدنام کرنے میں کچھ لوگوں کے اپنے ذاتی مفاد چھپے ہوئے ہیں ،اس لیے پولیس میں شکایت کی گئی  ہے۔

علامتی تصویر، ٖفوٹو : رائٹرس

علامتی تصویر، ٖفوٹو : رائٹرس

نئی دہلی : دہلی پولیس نے 9 سال کے بچے کے ساتھ جنسی استحصال اور بدسلوکی کے معاملے میں تین طالب علموں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے ۔خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق یہ معاملہ وویک وہار کا ہے ۔ یہاں ایک پرائیویٹ اسکول میں چوتھی جماعت میں پڑھنے والے 9 سال کے ایک طالب علم کے ساتھ اسکول بس میں کچھ سینئر طلبا نے بدسلوکی کی تھی ۔ اس کے بعد پولیس نے جنسی جرائم سے متعلق ایکٹ پاکسو کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے۔

ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ؛ بچے کے والدین نے سوموار کو شکایت درج کرائی تھی ۔ بچے نے پولیس کو دیے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملزمین نے 27جولائی ،30 جولائی اور 1اگست کو اس کے ساتھ غلط کام کیا تھا۔ بچے کے مطابق اس نے اس کی شکایت اساتذہ سے بھی کی تھی لیکن انہوں نے اس کو سنجیدگی سے نہیں لیااور کہا کہ وہ بہت کیوئٹ ہے اس لیے سینئر بچے اس کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں ۔

انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق؛ پولیس اسسٹنٹ کمشنر میگھنا یادو نے کہا ہے کہ معاملے میں اسکول انتظامیہ کے رول کی جانچ کی جارہی ہے۔دریں اثنا اسکول نے ان الزمات کو رد کیا ہے ۔ اس سسلسلے میں وائس پرنسپل کا کہنا ہے کہ ؛ ہمیں 2 اگست کو بچے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اطلاع ملی تھی ۔ ہم نے اس بارے میں اس وقت بس میں موجود ٹیچر سے پوچھا تھا ۔ ٹیچر نے بتایا تھا کہ یہ بچوں کے بیچ ہونے والی عام سی لڑائی تھی ۔ اس لیے ہم نے بچوں پر ڈسپلنری ایکشن لیتے ہوئے ان کو اسکول سے نکال دیا ۔ چھیڑ چھاڑ جیسا کچھ نہیں تھا ۔حالاں کہ ٹائمس آف انڈیا کے مطابق ؛ میڈیکل جانچ میں جنسی استحصال کی بات سامنے آئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسکول کو بدنام کرنے میں کچھ لوگوں کے اپنے ذاتی مفاد چھپے ہوئے ہیں ،اس لیے پولیس میں شکایت کی گئی  ہے۔اس معاملے میں بچے کے والدین کا کہنا ہے کہ اسکول معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ ان کے مطابق انہیں اسکول سے اس بارے میں فون بھی آیا تھا ۔ فی الحال متاثرہ بچے اور تینوں ملزمین کی کاؤنسلنگ کی جارہی ہے۔