خبریں

کھیل کی دنیا : نیدرلینڈز نے آٹھویں بار جیتا خواتین ہاکی عالمی کپ،ایک بار پھر فائنل میں ٹوٹا سندھو کا سپنا

ایک طرف جہاں سندھو کو یہاں لگاتار دوسری بار خطاب سے محروم ہونا پڑا وہیں مارین یہاں اب تک تین بار خطاب جیت چکی ہیں۔2015میں انہوں نے فائنل میں ہندوستان کی ہی سائنا نہوال کو ہرایا تھا۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

دفاعی چمپئن نیدرلینڈز نے خواتین ہاکی عالمی کپ کے فائنل میں آئر لینڈ کو شکست دے کر آٹھویں مرتبہ یہاں خطاب حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔اس بار ٹورنامنٹ پر حالانکہ نیدرلینڈز نے خطاب پر قبضہ کیا مگر آئر لینڈ کی ٹیم نے فائنل میں پہنچ کر ہر کسی کو حیران کر دیا۔تعجب کی بات یہ ہے کہ اب تک آئرلینڈ کے مردوں کی ٹیم بھی کسی بھی کھیل کے عالمی کپ کے فائنل میں نہیں پہنچی ہے۔ویسے تو آئر لینڈ کو فائنل میں بڑی آسانی سے شکست ہو گئی مگر اس نے سیمی فائنل میں اسپین جیسی مضبوط ٹیم کو شکست دے کر ہی اپنا لوہا منوا لیاتھا۔

نیدرلینڈز کے علاوہ اس ٹورنامنٹ کو ابھی تک صرف آسٹریلیا ،جرمنی اور ارجنٹائناکی ٹیموں نے ہی جیتا ہے۔اس ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کے بعد آئرلینڈ کی ٹیم اب ٹاپ10میں پہنچ گئی ہے۔ہندوستانی ٹیم کو کوارٹر فائنل میں آئر لینڈ کے ہاتھوں ہی شکست ہوئی۔اس بار ہندوستانی ٹیم کو آٹھواں مقام حاصل ہوا۔اس سے پہلے ہندستانی ٹیم 1974 میں چوتھے ، 1978 میں ساتویں، 1983 میں 11 ویں، 1998 میں 12 ویں، 2006 میں 11 ویں اور2010 میں نویں مقام پر رہی تھی۔ ہندوستانی ٹیم اس ٹورنامنٹ کے پہلے ایڈیشن میں چوتھے نمبر پر رہی تھی اور وہی اس کی اب تک کی بہترین کارکردگی ہے۔

اس بار آئیر لینڈ کی ایک کھلاڑی ایلینا ٹائس ایک خاص وجہ سے سرخیوں میں رہیں۔ایلینا سے ساتھ ایک خاص بات یہ جڑی ہوئی ہے کہ وہ اپنے ملک کی چاندی کا تمغہ جیتنے والی ٹیم میں تو شامل رہیں ہی انہیں اپنے ملک کی جانب سے کرکٹ کھیلنے کا بھی شرف حاصل ہے۔جب وہ صرف 13سال کی تھیں تو انہیں انٹرنیشنل سطح پر کرکٹ کھیلنے کا موقع ملااس کے بعد انہیں2016میں آئیر لینڈ کی قومی ہاکی ٹیم میں جگہ ملی اور اب جبکہ آئیرلینڈ نے عالمی کپ میں چاندی کا تمغہ جیتا ہے تو وہ بھی اس ٹیم کا حصہ ہیں۔ایلینا دنیا کی ان چند کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنہیں اپنے ملک کی جانب سے دو کھیلوں میں کھیلنے کا موقع ملا۔

فوٹو : اے ایف پی

فوٹو : اے ایف پی

ہندوستان کی بہترین بیڈمنٹن کھلاڑیوں میں شمار پی وی سندھو کی یہ بدقسمتی ہی کہی جائے گی دنیا کے کئی بڑے مقابلے کے فائنل میں تو وہ پہنچ جاتی ہیں مگر وہاں انہیں شکست ہو جاتی ہے۔اس بار سندھو کو عالمی چمپئن شپ کے فائنل میں اسپین کی کیرولینا مارین کے ہاتھوں شکست ہوئی اور مسلسل تیسرے سال ان کا بڑے خطاب کا سپنا ٹوٹ گیا۔انہیں اولمپک کے فائنل میں شکست ہوئی،لگاتار دو عالمی چمپئن شپ کے فائنل میں شکست ہوئی اوردولت مشترکہ کھیلوں کے فائنل میں بھی انہیں ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ ہندوستان کو عالمی چمپئن شپ میں اب تک آٹھ تمغے مل چکے ہیں۔ان میں اکیلے چار تمغے تو پی وی سندھو نے ہی جیتے ہیں مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ ہندوستان کو اب تک عالمی چمپئن شپ میں گولڈ نہیں ملا ہے۔

ہندوستانی کھلاڑیوں نے یہاں جو آٹھ تمغے جیتے ہیں ان میں تین سلور اور پانچ کانسے کے تمغے ہیں۔ایک طرف جہاں سندھو کو یہاں لگاتار دوسری بار خطاب سے محروم ہونا پڑا وہیں مارین یہاں اب تک تین بار خطاب جیت چکی ہیں۔2015میں انہوں نے فائنل میں ہندوستان کی ہی سائنا نہوال کو ہرایا تھا۔عام طور پر عالمی سطح پر بہت بہتر کرنے کے بعد بھی ہندوستان میں کرکٹ کے علاوہ دوسرے کسی کھیل کے کھلاڑیوں کو بہت زیادہ اہمیت نہیں ملتی اگر ملتی بھی ہے تو ایسے کھلاڑی بہت گنے چنے ہیں جنہیں انگلیوں پر گنا جا سکتا ہے۔

ہیما داس / فوٹو : پی ٹی آئی

ہیما داس / فوٹو : پی ٹی آئی

ایسے میں گزشتہ دنوں انڈر20عالمی چمپئن شپ کے دوران 400میٹر ریس میں گولڈ میڈل جیتنے والی ہیما داس کے لئے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ ان کے ساتھ مشہور اسپورٹس منیجمنٹ کمپنی انفنیٹی آپٹیمل سالوشنس(آئی او ایس) نے دو سال کا معاہدہ کیا ہے جس کے لئے انہیں کروڑوں روپئے ملیں گے۔ویسے انہیں اس معاہدہ کےلئے کتنی رقم ملی ہے اس کا اظہار نہیں کیا گیا ہے مگر ایسا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ ایک بڑی رقم ہے جو عام طور پر ہندوستانی ایٹھلیٹ کو نہیں ملتی۔واضح رہے کہ اس سے پہلے آئی او ایس نے مکہ باز وجیندر سنگھ ،ایم سی میری کام ،ٹیبل ٹینس کھلاڑی منیکا بترا اور ویٹ لفٹر میرا بائی چانو سے معاہدہ کیا ہے۔ ہیما داس کواس معاملے میں فوقیت حاصل ہے کہ وہ ہندوستان کی واحد ایسی ایتھلیٹ ہیں جس نے عالمی چمپئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے پہلے ٹسٹ کرکٹ کا آغاز ہوا۔اس کے بعد محدود اوروں کی کرکٹ شروع ہوئی۔محدود اوور کے مقابلے جنہیں ون ڈے میچ کہا جاتا ہے60اووروں کے بھی ہوتے تھے مگر اب50اوور کے ہی ہوتے ہیں۔اس کے بعد ٹی20کا آغاز ہوا۔انٹر نیشنل سطح پر 20اووروں کے میچ تو ہوتے ہی ہیں مختلف ممالک میں اب اپنی اپنی لیگ بھی شروع ہو گئی ہے۔اب ٹی10لیگ کو منظوری دے کر آئی سی سی نے ایک اشارہ یہ دے دیا ہے کہ آنے والے دنوں میں انٹرنیشنل سطح پر مختلف ممالک کے درمیان دس اووروں کے بھی میچ کھیلے جائیں گے۔شارجہ میں 23نومبر سے ٹی10لیگ کا دوسرا سیزن کھیلا جانا ہے جسے آئی سی سی نے آفیشیل طور پر منظوری دے دی ہے۔

اس بار اس لیگ میں آٹھ ٹیمیں شامل ہو رہی ہیں۔بہت جلد نتیجہ سامنے آ جانے اور چوکے چھکوں کی بارش کی وجہ سے عام شائقین کم اووروں کی کرکٹ کو ہی پسند کرتے ہیں ایسے میں اگر آنے والے دنوں میں انٹرنیشنل سطح پر دو ممالک کے درمیان دس۔دس اووروں کے مقابلے بھی ہونے لگیں تو اس میں کسی کو حیرانی نہیں ہوگی۔