خبریں

لوک سبھا کے سابق اسپیکر سومناتھ چٹرجی کا انتقال

سومناتھ چٹرجی 10بار لوک سبھا ممبر رہے ۔ حالاں کہ ایک بار انہیں ممتا بنرجی سے شکست کا سامنا کر ناپڑا تھا۔ چٹرجی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ)کےپولت بیورو بھی رہے۔

سومناتھ چٹرجی ،فوٹو: پی ٹی آئی

سومناتھ چٹرجی ،فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : لوک سبھا کے سابق اسپیکر سومناتھ چٹرجی کا سوموار کو انتقال ہوگیا ۔ وہ 89سال کے تھے ۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق چٹرجی نے کولکاتہ کے ایک ہاسپٹل میں اپنی آخری سانسیں لیں ۔سومناتھ چٹرجی نے مغربی بنگال کے الگ الگ حلقوں سے 10بار لوک سبھا الیکشن میں جیت حاصل کی ۔ایک بار ان کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔گزشتہ مہینے سابق لوک سبھا اسپیکرکو ہاسپٹل میں بھرتی کرایا گیا تھا۔ اتوار کو سومناتھ چٹرجی کو دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ان کی حالت زیادہ نازک ہوگئی جس کے بعد ان کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا ۔ چٹرجی گردے سے متعلق عارضے سے جوجھ رہے تھے ۔

ایک سینئر افسر نے کہا کہ ؛ گزشتہ 40 دنوں سے چٹرجی کا علاج چل رہا تھا ۔ وہ 2004سے 2009کے بیچ لوک سبھا کے اسپیکر رہے تھے ۔حالاں کہ جب ان کی پارٹی نے یوپی اے ون کی حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی تو ان سے لوک سبھا اسپیکر کے عہدے سے استعفی دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔انہوں نے اس سے انکار کردیا تھا ۔جس کی وجہ سے 2008میں ان کو کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ)سے نکال دیا گیا تھا۔ ہند امریکی جوہری معاہدے ایکٹ کی مخالفت میں سی پی ایم نے اس وقت کی منموہن حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی ۔ چٹرجی 1968میں سی پی ایممیں شامل ہوئے تھے۔

غورطلب ہے کہ وہ پہلے کمیونسٹ تھے جنہوں نے اسپیکر کا عہدہ سنبھالا تھا۔چٹرجی تیز پور آسام میں پیدا ہوئے ۔پسماندگان میں ان کی اہلیہ رینو اور ایک بیٹے اور دو بیٹیا ں ہیں ۔چٹرجی کے انتقال پر کئی پارٹیوں کے لیڈروں نے اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ سابق رکن پارلیامان اور اسپیکر سومناتھ چٹرجی ہندوستانی سیاست میں ایک مضبوط رکن تھے ۔ انہوں نے ہماری پارلیامانی جمہوریت کو مستحکم بنیا اور وہ غریبوں اور کمزور لوگوں کی فلا ح و بہبود کے لیے ایک توانا آواز تھے ۔ ان کے انتقال سے مجھے صدمہ پہنچا ہے ۔

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ سومناتھ چٹرجی کے انتقال کی خبر سن کو صدمے میں ہوں ۔ یہ ہندوستان اور بنگال میں عام لوگوں کا بڑا نقصان ہے ۔

کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھی چٹرجی کے انتقال پر ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ 10بار لوک سبھا اپیکر رہے سومناتھ چٹرجی کے انتقال پر میں اظہار تعزیت کرتا ہوں ۔ وہ بذات خود ایک ادارہ تھے ۔ تمام پارٹیوں کے رکب پارلیامان ان کا احترام کرتے تھے ۔