خبریں

گئو تسکروں پر سختی نہیں ہونے کی وجہ سے گئو رکشکوں کو سڑک پر آنا پڑتا ہے : رام دیو

رام دیو نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سب سے بڑا گئو بھکت بتاتے ہوئے کہا ،کچھ گئو رکشک زیادتی کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے 90فیصد گئو رکشکوں کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔

بابا رام دیو: فوٹو، پی ٹی آئی

بابا رام دیو: فوٹو، پی ٹی آئی

جئے پور : یوگ گرو بابا رام دیو نے کہا کہ گئو تسکری روکنے میں پولیس اور انتظامیہ کو جتنی سختی سے کارروائی کرنی چاہیے اتنی انہوں نے نہیں کی ،جس کی وجہ سے گئو رکشکوں کو سڑک پر آنا پڑتا ہے۔جے پور میں ایک تقریب میں شامل ہونے آئے بابا رام دیو نے صحافیوں سے کہا؛ ناجائز طریقے سے جو لوگ گائے جو قتل خانے میں کٹواتے ہیں ، ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے ،انہوں نے کہا کہ کچھ گئو رکشک زیادتی کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے 90فیصد گئو رکشکوں کی امیج خراب ہوتی ہے۔

بابا رام دیو نے کہا کہ گئو کشی کرنے والوں کے خلاف کوئی نہیں بولتا ۔گئو کشی کرنے والے کی حوصلہ افزائی کیوں کی جاتی ہے ،یہ قطعی نہیں ہونا چاہیے ۔ اگر کسی نےقتل خانے کا لائسنس  بھی لے رکھاہے اور ان کا ٹرانسپورٹ کر رہا ہے تو ہم اس کے حق میں نہیں ہیں ۔

گئو کشی پر پوری طرح سےپابندی کی بات کرتے ہوئے بابا رام دیو نے کہا کہ وزیر اعظم نریند رمودی جیسا راشٹر بھکت اور گئو بھکت ملک میں کون ہوگا ۔ انہیں مرکز میں گئو کشی پر مکمل پابندی کو لے کر قانون بنانا چاہیے۔حالاں کہ انہوں نے کہا کہ 4 سال میں مرکزی حکومت نے ابھی تک قانون نہیں بنایاہے اور ہم ایسا قانون بننے کی امید لگائے بیٹھے ہیں ۔

انہوں نے ملک میں گھس پیٹھیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ابھی ایک بھی آدمی ہندوستان میں غیر قانون ی طریقے سے نہیں رہنا چاہیے ،چاہے وہ بنگلہ دیش پاکستان ہا پھر امریکہ کا ہی کیوں نہ ہو۔ ہندوستان میں تقریباً تین سے چار کروڑ لوگ غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں ۔ایسے لوگ ہندوستان کو بہت نقصان پہنچا سکتے ہیں اور ہم اس کا اندازہ بھی نہیں لگا سکتے۔