خبریں

یوپی : بات چیت سے حل نہیں نکلا تو رام مندر پر پارلیامنٹ میں لائیں گےقانون : ڈپٹی سی ایم

یوپی کے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے کہا ہے کہ اگر ایودھیا میں رام مندر کے لیے کوئی راستہ نہیں بچتا تو ایسی حالت میں بی جے پی حکومت پارلیامنٹ میں بل لاسکتی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : اترپردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے رام مندر کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر کوئی راستہ نہیں بچا تو مرکزی حکومت قانون بناکر رام مندر کی تعمیر کے سلسلے میں ایک اہم قدم اٹھا سکتی ہے۔قابل ذکر ہے گزشتہ کچھ دنوں سے رام مندر کو لے کر ہندو سادھو سنتوں کا یہ مطالبہ ہے کہ حکومت قانون بناکر رام مندر بنانے کی اجازت دے۔

انڈیا ٹوڈے سے ایک بات چیت میں کیشو پرساد موریہ نے کہا ؛ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ہمیں امید ہے کہ جلد ہی اس بارے میں کوئی فیصلہ آئے گا ۔ہم ابھی پارلیامنٹ میں قانون نہیں لاسکتے کیوں کہ راجیہ سبھا میں اس کو پاس کرانے میں دقت ہوگی ۔ حالاں کہ اگر کوئی راستہ نہیں بچتا تو پارلیامنٹ میں قانون لانے پر غور کر سکتے ہیں۔

آج تک کی ایک خبر کے مطابق؛ موریہ نے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں قانون لاسکتی ہے ، جب بی جے پی کے پاس دونوں ایوانوں میں مطلوبہ تعداد ہوگی ۔ موریہ نے کہا جب ایسی صورت حال ہوگی تو قانون لانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے ۔موریہ نے مزید کہا کہ ابھی پارلیامنٹ میں بی جے پی کے پاس مطلوبہ تعداد نہیں ہے ۔ اگر ہم لوک سبھا میں قانون لاتے ہیں تو راجیہ سبھا میں کم تعداد ہونے کی وجہ سے یقینی طور پر ہار جائیں گے۔

ڈپٹی سی ایم نے کہا کہ ؛ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر وشو ہندو پریشد کے رہنما اشوک سنگھل ، رام جنم بھومی ٹرسٹ کے سابق سربراہ رام چندر داس پرم ہنس اور مارے گئے کار سیوکوں کو خراج عقیدت ہوگی۔