خبریں

سناتن سنستھا کے حمایتیوں نے پونے کی تقریب میں دھماکہ کرنے کا پلان بنایا تھا : مہاراشٹر اے ٹی ایس

ان کی گرفتاری کے بعد سناتن سنستھا نے صفائی دی ہے کہ ان لوگوں کا سناتن سنستھا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

فوٹو: فیس بک

فوٹو: فیس بک

نئی دہلی : مہاراشٹر اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا ہے کہ حال میں گرفتار کیے گئے شدت پسند ہندو تنظیم سناتن سنستھا کے 5 حمایتیوں نے گزشتہ سال پونے میں منعقد سن برن فیسٹیول کے دوران دھماکے کا پلان بنایا تھا ۔ منگل کو ایک اسپیشل عدالت کی شنوائی میں اے ٹی ایس کے وکیلوں اور افسروں نے یہ بات کہی ۔اے ٹی ایس نےان پانچوں کو نالا سوپارہ ،پونے اور جالنا سے گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد سناتن سنستھا نے صفائی دی ہے کہ ان لوگوں کا سناتن سنستھا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ہندوستان ٹائمس کی ایک خبر کے مطابق شنوائی کے دوران 5 میں سے 4 ملزموں –ویبھو راوت،شرد کالسکر،سدھنوا گوندھالیکر اور شری کانت پنگارکرکو پیش کیا گیا ۔ اے ٹی ایس کے وکیلوں نے عدالت سے ان لوگوں کی پولیس حراست بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ عدالت نےاپیل کو منظور کرتے ہوئے حراست کو 7 دنوں کے لیے بڑھا دیا ہے ۔ پانچواں ملزم اویناش پوار کو 31اگست کو عدالت لایا جائے گا ۔ شنوائی کے دوران اے ٹی ایس افسر وں نے عدالت کو بتایا کہ گوندھالیکر اور راوت نے دسمبر 2017 میں پونے میں منعقد سنگیت مہوتسو میں حملے کا پلان بنایا تھا ۔ افسروں کے مطابق دونوں ملزموں کو لگتا تھا کہ یہ مہوتسو ہندو سنسکرتی کے خلاف ہے ۔ سن برن مہوتسو 2015تک گووا میں منعقد ہوتا تھا ۔ 2016سے یہ پونے میں ہونے لگا ۔

افسروں نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ان پانچوں ملزموں نے کلیان اور کرناٹک کے بیلگوی میں فلم پدماوت کی اسکریننگ کے دوران سنیما ہال میں پٹرول بموں سے حملہ کیا تھا ۔ اس کے علاوہ اے ٹی ایس نے عدالت کو بتایا کہ ملزموں نے ان لوگوں پر بھی حملہ کرنے کا پلان بنایا تھا جو ان کے مطابق ہندو مخالف سرگرمیوں میں شامل تھے۔مہاراشٹر اے ٹی ایس کے چیف اتل چندر کلکرنی نے کہا کہ وہ ان لوگوں کے نام نہیں بتا سکتے کیوں کہ اس سے ان کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے ۔ حالاں کہ نام نہیں ظاہر کرنے کی شرط پر کچھ افسروں نے بتایا کہ جن لوگوں پر حملہ کرنے کا پلان بنایا گیا تھا ان میں ایک قلمکار-مؤرخ ، ایک مراٹھی اخبار کے سابق مدیر اور تین مراٹھی قلمکار اور ڈراما نگار شامل ہیں۔

اے ٹی ایس کے افسروں کے مطابق انہوں نے 3موٹر بائیک بھی برآمد کی ہے ۔ ان میں سے ایک نالا سوپارہ سےاور دو پونے سے برآمد ہوئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ یہ بائیک شرد کالسکر کی ہے اور ہوسکتا ہے کہ اس کا استعمال گوری لنکیش کے قتل معاملے میں ہوا ہو۔اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا ہے کہ چھاپے کے دوران 10بندوق سمیت ایک دیسی بندوق کئی دوسرے اسلحے اور گولیاں برآمد کی ہیں۔