خبریں

آنے والے دنوں میں نقلی نوٹوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے: ایس بی آئی

ریزرو بینک کے دعوے کے برعکس ایس بی آئی کے اکانومسٹ کا کہنا ہے کہ 2000 اور 500 کے نئے نوٹ آنے کے باوجود نقلی نوٹوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: نوٹ بندی کے بعد بازار میں آئے 500 اور 2000 کے نوٹوں کو ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی)محفوظ بتا رہا ہےلیکن اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی )کی رپورٹ کے مطابق آنے والے دنوں میں نقلی نوٹوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ ایس بی آئی کے اقتصادیات کے ماہرین  نے رپورٹ میں کہا ہے ،’ آر بی آئی کا دعویٰ ہے کہ 2000 اور 500 کے نوٹ زیادہ محفوظ ہیں اور ان کے نقلی نوٹ نہیں بنائے جا سکتے ہیں۔ حالانکہ یہ پوری طرح سے صحیح نہیں ہے۔’

انھوں نے کہا ،’ رپورٹ کے مطابق500 (4178 فیصد کا اضافہ )اور 2000 (2710 فیصد کا اضافہ )کے نقلی نوٹوں میں بھاری اضافہ ہوا ہے۔ ‘انھوں نے آگے کہا ،’ یہ امید کی جاتی ہے کہ 500 روپے اور 2000 روپے کے نئے  نوٹوں میں نقلی نوٹوں کی تعداد میں اور اضافہ ہو سکتا ہے اور آر بی آئی ، بینک، عوام کو اس پر زیادہ دھیان دینا چاہیے۔’

سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 8 نومبر 2016 کو بین کیے گئے 500 اور 1000 کے تقریباً سبھی نوٹ بینکنگ سسٹم میں لوٹ آئے ہیں۔ اپوزیشن اس کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنا رہی ہے۔ نوٹ بندی کے وقت قیمت کے حساب سے 500 اور 1000 روپے کے 15.41لاکھ کروڑ کے نوٹ چلن میں تھے۔ ریزرو بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے 15.31لاکھ کروڑ روپے کے نوٹ بینکوں کے پاس واپس آ چکے ہیں۔

غور طلب ہے کہ حکومت نے 8 نومبر 2016 کو 500 اور 1000 روپے کے  پرانے نوٹوں کو چلن سے باہر کر دیا تھا۔ اس کی جگہ پر 500 اور 2000 روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے تھے۔ ایس بی آئی کی رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ نوٹ بندی اور نئے نوٹوں کو لانے کی وجہ سے مالی سال 18-2017 میں نقلی نوٹوں میں 31.4فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ ایس بی آئی کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نوٹ بندی سے ریونیو پر مثبت اثر پڑا اور حکومت کے پاس 30 ہزار روپے کا اور ٹیکس آئے گا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)