خبریں

مدھیہ پردیش : آر ٹی آئی کارکن سے جانکاری مانگنے پر وصول کیا  گیا جی ایس ٹی

سینٹرل انفارمیشن کمیشن کے حکم کے مطابق آر ٹی آئی پر جی ایس ٹی لگانا قانونی طور پر غلط ہے۔ مدھیہ پردیش کے سماجی کارکن اجئے دوبے نے بتایا کہ مدھیہ پردیش ہاؤسنگ اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ بورڈ سے اطلاع مانگنے پر ان کے ذریعے کی گئی ادائیگی میں سی جی ایس ٹی اور ایس جی ایس ٹی دونوں شامل تھے۔

RTI-2

نئی دہلی : مدھیہ پردیش ہاؤسنگ اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ بورڈ سے رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) ایکٹ 2005 کے تحت جانکاری مانگنے پر ایک آر ٹی آئی کارکن سے جی ایس ٹی لیا گیا۔ سماجی کارکن اجئے دوبے نے آر ٹی آئی کے تحت ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی (RERA) مدھیہ پردیش کےآرائشی ساز و سامان پر کئے گئے خرچ سے متعلق مدھیہ پردیش ہاؤسنگ اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ بورڈ سے 5 جولائی کو درخواست دےکر جانکاری مانگی تھی۔

سرکاری دستاویزوں کے مطابق بورڈ نے 3 اگست کو اس پر سی جی ایس ٹی اور ایس جی ایس ٹی دونوں نو-نو فیصد لگایا ہے۔ دستاویز بتاتے ہیں  کہ 6 اگست کو دوبے نے آر ٹی آئی کے تحت مانگی گئی جانکاری کے لئے کل 43 روپے کی ادائیگی بورڈ کو  کی  ہے۔ اس میں سے 18 دستاویزوں کے 2 روپے  فی نگ کے حساب سے 36 روپے  ہیں، جبکہ سی جی ایس ٹی 3.5 روپے اور ایس جی ایس ٹی کے 3.5 روپے ہیں۔

دوبے نے بتایا، ‘ بورڈ نے اوریجنل ریکارڈ دکھانے اور فوٹوکاپی دینے کے لئے مجھ پر یہ جی ایس ٹی لگایا ہے، جبکہ آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت جانکاری دینے کے لئے سی جی ایس ٹی اور ایس جی ایس ٹی چارج کرنا غیر مناسب اور غیر قانونی ہے۔ ‘ انہوں نے کہا، ‘ مجھ سے غلط پیسہ لینے کے لئے میں اطلاعاتی کمیشن میں جلدہی آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ 18 میں شکایت کروں گا۔ میں کمیشن سے مانگ کروں‌گا کہ مدھیہ پردیش ہاؤسنگ اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ بورڈکے افسر کو اس کے لئے سزادی جائے اور مجھ سے جو زیادہ پیسہ لیا گیا ہے اس کو سود سمیت واپس کیا جائے۔

دوبے نے بتایا کہ مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی قیادت والی جی ایس ٹی کاؤنسل نے اس سال جنوری میں آر ٹی آئی ایکٹ 2005 کے تحت جانکاری دینے کو جی ایس ٹی کے دائرے سے باہر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرل انفارمیشن  کمشنر (سی آئی سی) ایم شری دھر آچاریہ یو لو نے بھی آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت مانگی گئی جانکاری کو جی ایس ٹی سے باہر کر دیا تھا۔ اس کے باوجود یہ چارج لگایا گیا۔

واضح  ہو کہ فروری مہینے میں سینٹرل انفارمیشن  کمیشن (سی آئی سی) نے ممبئی میں ہندوستانی محکمہ موسمیات کے چیف سی پی آئی او کو آر ٹی آئی درخواست فیس پر جی ایس ٹی لگانے کے لئے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔ 5 فروری کے ایک حکم میں سی آئی سی آچاریہ یو لو نے کہا تھا کہ اطلاع کے حق پر جی ایس ٹی لگانا قانونی طور پر صحیح نہیں ہے۔ جی ایس ٹی مانگنا نہ صرف غیر قانونی ہے، بلکہ غیر مناسب بھی ہے۔ کوئی عوامی افسر کسی اطلاع کو فروخت لائق چیز یاسروس  کی فطرت کا بتاتے ہوئے اس کے لئے قیمت طے نہیں کر سکتا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)