خبریں

ناگا لینڈ اور یوپی میں سیلاب کا قہر جاری، بارش اور سیلاب سے 10 ریاستوں میں 1400 سے زیادہ لوگوں کی موت

وزارت داخلہ کے مطابق کیرل میں 488 لوگ، اتر پردیش میں 254، آسام میں 50 اور ناگا لینڈ میں 11 لوگوں کی موت ہوئی۔ ناگا لینڈ کو 800 کروڑ روپے کی مدد کی ضرورت ہے۔

ناگالینڈ کے دیماپور میں بھاری بارش کی  وجہ سے لوگوں کی زندگی درہم برہم (فوٹو : پی ٹی آئی)

ناگالینڈ کے دیماپور میں بھاری بارش کی  وجہ سے لوگوں کی زندگی درہم برہم (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اتر پردیش اور شمال مشرقی ریاست ناگالینڈ میں سیلاب کا قہر جاری ہے۔ اس بیچ وزارت داخلہ نے جانکاری دی ہے کہ اس سال مانسون کے موسم میں ابتک 10 ریاستوں میں بارش، سیلاب اور لینڈ سلائڈ  کی وجہ سے 1400 سے زیادہ لوگوں کی جان چلی گئی۔ ان میں کیرل میں جان گنوانے والے 488 لوگ بھی شامل ہیں۔ وزارت کے این ای آر سی کے مطابق، کیرل میں بارش اور سیلاب کی وجہ سے 488 لوگوں کی موت ہو گئی اور ریاست کے 14 ضلعوں میں تقریباً 54.11 لاکھ لوگ متاثر ہوئے۔

کیرل میں یہ پچھلی ایک صدی کی سب سے خراب حالت تھی۔ ریاست بھر میں سیلاب سے تقریباً 14.52 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے اور وہ راحت کیمپ  میں رہ رہے ہیں۔ اس جنوبی ریاست میں 57024 ہیکٹئر سے زیادہ زمین پر لگی فصل برباد ہو گئی۔ این ای آر سی کے مطابق، اتر پردیش میں 254، مغربی بنگال میں 210، کرناٹک میں 170، مہاراشٹر میں 139، گجرات میں 52، آسام میں 50، اتراکھنڈ میں 37، اڑیسہ میں 29 اور ناگالینڈ میں 11 لوگوں کی موت ہو گئی۔

اس دوران ان ریاستوں میں 43 لوگ لاپتہ ہو گئے۔ کیرل میں 15، اتر پردیش میں 14، مغربی بنگال میں 5، اتراکھنڈ میں 6 اور کرناٹک میں 3 لوگ لاپتہ ہو گئے، جبکہ ان 10 ریاستوں میں سیلاب سے متعلق واقعات میں 386 لوگ زخمی ہو گئے۔ اڑیسہ میں 30 ضلعے‎، مہاراشٹر میں 26 ضلعے‎، آسام میں 25، اتر پردیش میں 23، مغربی بنگال میں 23، کیرل میں 14، اتراکھنڈ میں 13، کرناٹک میں 11، ناگا لینڈ میں 11 اور گجرات میں 10 ضلعے‎ بارش اور سیلاب سے متاثر ہوئے۔

آسام میں تقریباً 11.47 لاکھ لوگ بارش اور سیلاب کی زد  میں آئے، جبکہ ریاست کی 27964 ہیکٹیئر زمین پر لگی فصل برباد ہو گئی۔ وہیں مغربی بنگال میں بارش اور سیلاب سے 2.28 لاکھ لوگ متاثر ہوئے اور ریاست کی 48552 ہیکٹیئر زمین پر لگی فصلیں برباد ہو گئیں۔ اتر پردیش میں، سیلاب سے تقریباً 3.42 لاکھ لوگ متاثر ہوئے اور 50873 ہیکٹیئر  زمین پر لگی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ کرناٹک میں تقریباً 3.5 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے اور ریاست کے 3521 ہیکٹیئر  زمین پر لگی فصل برباد ہو گئی۔

ناگالینڈ حکومت کو اس مانسون کے دوران لینڈ سلائڈ  اور سیلاب سے ہوئے ساختیاتی   نقصان کی بھرپائی کے لئے تقریباً 800 کروڑ روپے  کی فوراً مدد کی ضرورت ہے۔ ریاستی حکومت کے ایک سینئر  افسر نے سوموار کو یہ جانکاری دی۔ Home and State Disaster Management Authorityکے سکریٹری روولاتیو او مور نے بتایا کہ ناگالینڈ میں لینڈ سلائڈ  اور سیلاب سے شدید نقصان پہنچا ہے اور اس سے ریاست کی کل آبادی میں سے 13.19 فیصد آبادی متاثر ہوئی ہے۔ اس کی وجہ سے 532 گاؤوں میں 48821 فیملی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

مور نے بتایا کہ اس مانسون سیزن میں قدرتی آفات  کی وجہ سے کئی جگہوں پر سیلاب نے سڑکوں کو نقصان پہنچایا  ہے، بہت سے لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور زراعت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

شدید بارش کی وجہ سے اتر پردیش کے مرادآباد میں  سیلاب جیسی حالت (فوٹو : اے این آئی)

شدید بارش کی وجہ سے اتر پردیش کے مرادآباد میں  سیلاب جیسی حالت (فوٹو : اے این آئی)

اتر پردیش کے مختلف حصوں میں پچھلے کئی دنوں سے رک رک کر بارش ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران بارش سے متعلق واقعات میں 10 لوگوں کی موت ہو گئی۔ نشیبی علاقوں میں خاصی بارش ہونے سے گنگا، گھاگرا اور شاردا سمیت کئی ندیاں تغیانی   پر ہیں۔ ریاست کے راحت کمشنر سنجے  کمار نے آج بتایا کہ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران بجلی گرنے اور بارش کی وجہ سے مکان یا دیوار گرنے جیسے  حادثوں میں کل 10 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ان میں جھانسی میں چار، اٹاوا میں دو اور فیروزآباد، رائے بریلی، اوریا اور  شاملی میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ ان حادثات کی وجہ سے 116 گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

اس بیچ Regional Meteorological Centreکی رپورٹ کے مطابق، ریاست میں جنوب مغربی مانسون پوری طرح فعال ہے۔ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں کئی مقامات پر بارش ہوئی۔ کچھ مقامات پر شدید بارش بھی ہوئی۔ اس دوران خیراگڑھ (آگرہ) میں سب سے زیادہ 10 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ فتح پور (بارہبنکی) اور اکبرپور (امبیڈکر نگر) میں نو -نو، رابرٹس گنج (سون بھدر) اور راج گھاٹ (وارانسی) میں آٹھ آٹھ سینٹی میٹر، بجنور میں سات سینٹی میٹر، صفی پور (اناؤ) چرک (سون بھدر)، سلیم پور (دیوریا) اور موانا (میرٹھ) میں چھے چھے سینٹی میٹر اور حیدرگڑھ (بارہبنکی) اور مظفرنگر میں پانچ پانچ سینٹی میٹر بارش درج کی گئی۔

بارش کی وجہ سے ریاست کے زیادہ تر منڈل میں  درجۂ حرارت میں بھی خاصی گراوٹ آئی ہے۔ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران آگرہ، جھانسی، میرٹھ، کانپور، لکھنؤ اور مرادآباد منڈل میں دن کا درجۂ حرارت معمول سے کافی نیچے درج کیا گیا۔ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران بھی ریاست کے مشرقی حصوں میں زیادہ تر مقامات پر اور مغربی حصوں میں کئی جگہوں پر بارش ہونے کا امکان ہے۔

اس بیچ، سینٹرل واٹر  کمیشن کی رپورٹ کے مطابق، نشیبی علاقوں میں زیادہ  بارش کی وجہ سے ریاست میں گنگا، گھاگرا، شاردا اور رام گنگا سمیت کئی ندیاں تغیانی پر ہیں۔ اس کی وجہ سے ریاست کے مختلف مقامات پر سیلاب کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ گنگا ندی نرورا، انکن گھاٹ اورفرخ آباد میں خطرہ کے نشان کے اوپر بہہ رہی ہے۔ وہیں، کانپور، گمٹیا، بلیا اور ڈل مئو میں اس کی آبی سطح لال نشان کے نزدیک بنی ہوئی ہے۔ رام گنگا ندی ڈابری میں خطرہ کے نشان کو پار گئی ہے، جبکہ مرادآباد میں یہ اس نشان کے قریب پہنچ چکی ہے۔

گھاگھرا ندی ایلگن برج، ترتی پار اور ایودھیا میں خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ شاردا ندی کی آبی سطح پلیاکلاں میں لال نشان کے پار بنی ہوئی ہے۔ وہیں شاردانگر میں یہ اس نشان کے قریب پہنچ چکی ہے۔ کوانو ندی چندردیپ گھاٹ میں خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے شمالی ہندوستان  کے میدانی علاقوں میں اگلے تین دن تک جنوب مغربی مانسون کی سرگرمی کو دیکھتے ہوئے اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور اتراکھنڈ کے کچھ علاقوں میں موسلادھار بارش کا انتباہ جاری کیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے سائنس داں چرن سنگھ نے سوموار کو بتایا کہ میدانی علاقوں میں ہوا کے کم دباؤ   کی وجہ سے جنوب مغربی مانسون اپنے آخری مرحلے کے دور میں ان علاقوں میں فعال رہے‌گا۔ اس کی وجہ سے اتراکھنڈ اور مغربی اور مشرقی اتر پردیش کے مختلف علاقوں میں اگلے 72 گھنٹے تک شدید بارش کا خدشہ ہے۔ اس کے علاوہ مدھیہ پردیش کے مغربی علاقوں اور مشرقی راجستھان میں کچھ مقامات پر اگلے دو دن تک موسلادھار بارش کا انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان علاقوں میں سوموار کو بھی شدید بارش  جاری ہے۔

یہ حالات  اگلے دو سے تین دن تک برقرار رہیں گے ۔ سنگھ نے بتایا کہ اس بابت انتباہ والی  تینوں ریاستوں کو حکومت اور انتظامیہ کی سطح پر موسم کے ممکنہ حالات  سے واقف کراتے ہوئے تمام احتیاطی انتظام کرنے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔ خاص کر اتراکھنڈ کے پہاڑی علاقوں میں شدید بارش کے خدشہ کو دیکھتے ہوئے ریاست کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ   کو خاص انتظام کرنے کو کہا گیا ہے۔

 موسم سے متعلق پیش گوئی کے مطابق منگل کو مدھیہ پردیش کے شمال مغربی علاقوں میں کچھ مقامات پر زیادہ سے زیادہ باش اور ہماچل پردیش اور مغربی بنگال کے  گنگا کے ساحلی علاقوں میں کچھ مقامات پر تیز بارش کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بدھ کو اڑیسہ  اور مغربی بنگال کے علاوہ شمال مشرقی ریاستوں آسام، میگھالیہ، ناگا لینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ کے کچھ علاقوں میں شدید بارش کا امکان کا اظہار کیا گیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)