خبریں

ایم پی-ایم ایل اے کے خلاف کل 1233 معاملوں میں 1017 کیس زیر التوا

سپریم کورٹ نے 30 اگست کو مرکزی حکومت سے اس بات کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی کہ اس نے کورٹ کے آرڈر کے باوجود ایم ایل اے اور ایم پی کے خلاف پینڈنگ کیسوں کی تفصیل پیش نہیں کی ہے۔

سپریم کورٹ /فوٹو : پی ٹی آئی

سپریم کورٹ /فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی :سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت نے بتایا ہے کہ 11 ریاستوں سے ملی اطلاع کے مطابق داغی ایم پی اور ایم ایل اے کے خلاف 1233 معاملے زیر التوا ہیں۔ یہ معاملے اسپیشل کورٹ میں ٹرانسفر کیے گئے ہیں۔ کل 1233 معاملوں میں 1017 کیس پینڈنگ ہیں جبکہ اس دوران 136 کیس حل کیے جا چکے ہیں۔ سپریم کورٹ کے آرڈر کے بعد 12 اسپیشل کورٹ کی تشکیل ہوئی تھی۔

 دہلی میں 2 اسپیشل کورٹ ہے جبکہ یو پی ، کیرل، بہار، مغربی  بنگال، تمل ناڈو، مہاراشٹر ، مدھیہ پردیش ، آندھر پردیش ، تلنگانہ اور کرناٹک میں ایک ایک اسپیشل کورٹ بنائے گئے ہیں۔جن میں ایم پی اور ایم ایل اے کے خلاف پینڈنگ کیسوں کی شنوائی چل رہی ہے۔ این بی ٹی کے مطابق سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ باقی ریاستوں میں ایم پی اور ایم ایل اے کے خلاف زیر التوا کیسوں کی تعداد 65 ہے۔

ایسے میں وہاں ریگولر کورٹ میں فاسٹ ٹریک سسٹم سے کیسوں کا نپٹارا کیا جا رہا ہے۔ معاملے میں تمام ریاستوں کو گائیڈ لائنس  بھی جاری کی جا چکی ہیں ۔ سپریم کورٹ نے 30 اگست کو مرکزی حکومت سے اس بات کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی کہ اس نے کورٹ کے آرڈر کے باوجود ایم ایل اے اور ایم پی کے خلاف پینڈنگ کیسوں کی تفصیل پیش نہیں کی ہے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس رنجن گگوئی کی قیادت والی بنچ نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت نے تیاری نہیں کی ہے اور کورٹ کے مانگے جانے پر جانکاری مہیا نہیں کرائی ۔ حکومت ہمیں مجبور کر رہی ہے کہ ہم آرڈر جاری کریں جو ہم اس اسٹیج پر نہیں کرنا چاہتے۔