خبریں

’ سیراٹ‘ کے ڈائریکٹر راج ٹھاکرے کی پارٹی میں شامل

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ناگ راج منجولے نے بتایا کہ راج ٹھاکرے دوراندیش  اور ملک کے بارے میں سوچنے والے رہنما ہیں،اس لئے وہ ان کے ساتھ ہیں۔

مہاراشٹر نو نرمان سینا چیف  راج ٹھاکرے، فلم سیراٹ کے پوسٹر میں آکاش ٹھوسر اور رنکو راج گرو اور ہدایت کار ناگ راج منجولے۔ (فوٹو بشکریہ : فیس بک)

مہاراشٹر نو نرمان سینا چیف  راج ٹھاکرے، فلم سیراٹ کے پوسٹر میں آکاش ٹھوسر اور رنکو راج گرو اور ہدایت کار ناگ راج منجولے۔ (فوٹو بشکریہ : فیس بک)

نئی دہلی : مراٹھی زبان کی مشہور فلم ‘ سیراٹ ‘ کے ہدایت کار ناگ راج منجولے اور اس فلم کے اہم فنکار رنکو راج گرو اور آکاش ٹھوسر، راج ٹھاکرے کی قیادت  والی مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس ) کے فلم ورکر یونین میں شامل ہو گئے ہیں۔ یہ تینوں منگل کو ایم این ایس  کے راج گڑ پارٹی دفتر پہنچے اور انہوں نے مہاراشٹر نونرمان چترپٹ کرمچاری سینا میں شامل ہونے کے لئے فارم بھرے۔

 میڈیا سے بات کرتے ہوئے ناگ راج منجولے نے بتایا کہ راج ٹھاکرے دوراندیش آدمی اور ملک کے بارے میں سوچنے والے رہنما ہیں، اس لئے وہ ان کے ساتھ ہیں۔ مہاراشٹر نونرمان چترپٹ کرمچاری سینا کے صدر امئے  کھوپکر نے بتایا، ‘ کئی فنکار ہیں جو چترپٹ سینا کے ممبر بن رہے ہیں کیونکہ راج ٹھاکرے فلمی دنیا کے لئے جو کرنا چاہتے ہیں، اس نظریے میں وہ اعتماد کرتے ہیں۔ ہم ہندی اور مراٹھی فلمی دنیا کے لئے کام کرتے ہیں اور وہ اس کی تعریف کرتے ہیں۔ ‘

کھوپکر نے کہا کہ فلم اداکار عرفان خان اور منجولے سمیت فلمی دنیا کے 200 سے زیادہ لوگ یونین کے ممبر ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا، ‘ اگر آپ شوٹنگ کے دوران کسی مسئلہ کا سامنا  کرتے ہیں تو ہمارے لوگ یا یہاں تک کہ راج ٹھاکرے بھی ان کی مدد کرتے ہیں۔ فلمی دنیا میں ہمارا سب سے مضبوط سنیما ونگ ہے۔ ‘

واضح  ہو کہ سال 2016 میں آئی فلم ‘ سیراٹ ‘ ایک دلت لڑکے کے اشرافیہ لڑکی سے  محبت کی کہانی ہے، جس کا خاتمہ آنر کلنگ سے ہوتا ہے۔ ریلیز کے بعد ہی یہ فلم بحث میں رہی۔ فلم نے 100 کروڑ روپے سے زیادہ کا کاروبار کیا تھا۔ مراٹھی کی کامیاب فلموں میں سے ایک اس فلم نے مراٹھی سنیما صنعت کو نئی سمت بھی دی۔

فلم میں رنکو راج گرو نے ‘ آرچی ‘ اور آکاش ٹھوسر نے ‘ پرشیا ‘ کا رول  نبھایا۔ فلم کی ریلیز کے ساتھ ہی یہ دونوں فنکار اسٹار بن گئے تھے۔ سال 2017 میں انتخابی کمیشن نے شہریوں میں ووٹ دینے کی بیداری پھیلانے کے لئے ان دونوں فنکاروں کو اپنا برانڈ ایمبیسڈر  بنایا تھا۔ فلم اتنی مشہور  رہی کہ مختلف زبانوں میں اس کا ریمیک بھی بنایا گیا۔ ہندی میں دھڑک (2018)، بنگالی میں نور جہاں (2018)، کنڑ میں منسو  ملنگے (2017) اور پنجابی میں چنا میریا (2017) نام سے فلمیں بنائی گئیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)