خبریں

سی آئی سی نے ریزرو بینک سے نوٹ بندی کے وقت جن دھن کھاتے میں جمع رقم کی جانکاری دینے کو کہا

آر ٹی آئی کارکن سبھاش اگروال نے ریزرو بینک سے آر ٹی آئی کے   تحت نوٹ بندی سے متعلق بینک افسروں کے خلاف شکایتوں ، مختلف کھاتوں میں جمع رقم اور لوگوں کے ذریعے لین دین کی گئی کل کرینسی  کے بارے میں جانکاری مانگی تھی۔

RBI-RTI-1

نئی دہلی: سینٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی )نے ریزرو بینک کو نوٹ بندی کے دوران ہٹائی گئی کرینسی میں مختلف بینکوں کے جن دھن کھاتوں میں جمع کی گئی رقم کا انکشاف کرنے کی ہدایت دی ہے۔ پردھان منتری جن دھن یوجنا کی شروعات اگست 2014 میں ہوئی تھی ۔ یہ مالی شمولیت کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے شروع کیا گیا نیشنل مشن ہے۔ اس کا مقصد دور دراز گاؤں  میں رہنے والوں کو بینکنگ ، جمع ، قرض ، انشورنس  ، پنشن جیسی مالی سہولیات کو قابل رسائی بنانا ہے۔

حکومت نے 8 نومبر 2016 کو 500 اور 1000 روپے کا نوٹ بند کرنے کا اعلان کر دیا  تھا ۔اس کے بعد سے جن دھن کھاتے موضوع بحث بنے ہوئے ہیں۔ اس وقت ان کھاتوں میں جمع رقم میں اچانک اضافہ ہوا تھا۔اس سال اپریل تک ان کھاتوں میں 80 ہزار کروڑ کی رقم جمع ہوئی ہے۔ انفارمیشن کمشنر سدھیر بھارگو نے ریزرو بینک کو ہدایت دی ہے کہ وہ کارکن سبھاش اگروال کو یہ جانکاری مہیا کرائے کہ نوٹ بندی کے دوران جن دھن کھاتوں میں بند ہوئے نوٹوں میں کتنی رقم جمع کرائی گئی۔

اگروال نے نوٹ بندی سے جڑی کچھ اور جانکاریاں بھی مانگی ہیں۔ بھارگو نے مرکزی بینکوں کو ہدایت دی کہ اگر اس کے پاس اس بارے میں جانکاری نہیں ہے تو کمیشن کے پاس یہ حلف نامہ دیں کہ مانگی گئی جانکاری کا ریکارڈ اس کے پاس نہیں ہے۔ کمیشن نے یہ بھی کہا کہ اس بات کی بھی جانکاری مہیا کرائی جائے کہ نوٹ بندی کے بعد کتنے بند نوٹ نئی کرینسی سے بدلے گئے۔

سی آئی سی نے ریزرو بینک سے کہا کہ جن دھن کھاتوں کے علاوہ یہ بھی بیورہ دیا جائے کہ نوٹ بندی کے بعد بینکوں کے سیونگ اور کرنٹ اکاؤنٹ  میں بند نوٹوں میں کتنی رقم جمع کرائی گئی۔ اگروال نے ریزرو بینک سے آر ٹی آئی کے تحت درخواست دے کر نوٹ بندی سے متعلق مختلف جانکاریاں ، بینک افسروں کے خلاف شکایتوں ، مختلف کھاتوں میں جمع رقم اور لوگوں کے ذریعے لین دین کی گئی  کل کرینسی کے بارے میں جانکاری مانگی تھی۔ ریزرو بینک سے کوئی جواب نہیں ملنے کے بعد اگروال نے کمیشن میں اپیل کی تھی۔

سی آئی سی نے یہ بھی انکشاف کرنے کی ہدایت دی ہے کہ نوٹ بندی کے بعد ریزرو بینک کی ہدایتوں پر عمل نہیں کرنے پر کتنے نجی اور پبلک سیکٹر کے بینک افسروں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ ساتھ ہی نوٹ بندی کے بعد ضبط کیے گئے نئے 2000 اور 500 کے نوٹ بنڈلوں کا بیورہ بھی دینے کی ہدایت دی  گئی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)