خبریں

ہریانہ : سی بی ایس ای ٹاپر کو اغوا کر کے کیا گینگ ریپ

پولیس نے بتایا کہ لڑکی کا ملزموں نے مبینہ طور پر بدھ کو اغوا کیا۔ ملزمین جو کار میں تھے متاثرہ کو جھجر ضلع کے پاس لے گئے اور اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔

علامتی تصویر

علامتی تصویر

نئی دہلی: ہریانہ کے مہیندر گڑھ ضلع میں 19 سال کی لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ الزام ہے کہ مہیندر گڑھ کے کنینا میں 3 لوگوں نے 19 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کر اس کے ساتھ ریپ کیا۔ یہ جانکاری پولیس نے جمعرات کو دی۔ این بی ٹی کے مطابق، معاملے میں ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ متاثرہ سی بی ایس ای ٹاپر بھی رہ چکی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ لڑکی کا ملزموں نے مبینہ طور پر بدھ کو اغوا کیا۔ اس وقت متاثرہ کوچنگ کے لیے اپنے گھر سے نکلی تھی۔ کچھ دوری پر ملزم کار سے آئے اور اس کو لفٹ دینے کی بات کہی۔ چونکہ ملزم لڑکی کے گاؤں کے ہی رہنے والے تھے اس لیے وہ ان کو جانتی تھی۔ ملزم متاثرہ  کو لفٹ دے کر ضلع سے دور جھجر ضلع کے پاس کھیتوں میں بنے ایک کنویں پر لے گئے ،جہاں اور بھی لوگ موجود تھے۔نشے کی حالت میں سبھی نے اس کے ساتھ ریپ کیا اور قریب شام 4 بجے کنینا بس اڈے پر اس کو پھینک کر بھاگ گئے۔

اے ڈی جی پی اے ایس چاولا کے مطابق؛ ‘ جیسا کہ متاثرہ نے بتایا کہ  اس کو ،اس کے گاؤں کے 2 لڑکے اغوا کر کے نزدیک ہی ایک جگہ پر لے گئے ۔ یہاں اس کو کچھ پینے کے لیے دیا جس کے بعد وہ بیہوش ہو گئی اور اس کو کچھ یاد نہیں ہے۔ جب وہ ہوش میں آئی تو وہاں ایک اور لڑکا تھا ۔ انھوں نے اس کو واپس چھوڑ دیا اور اس کے والدین کو کال کر کے اس کی لوکیشن بتائی۔ معاملے میں 3 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ہم ان کو گرفتار کرنے کے لیے تلاش کر رہے ہیں۔ متاثرہ کی میڈکل جانچ ہو چکی ہے۔’

وہیں متاثرہ کی ماں نے کہا ہے کہ وہ میری بچی کو ڈر دکھا رہے رہیں کہ جان سے مار دیں گے۔ ملزمین نے دھمکی دی ہے کہ اگر کسی کو کچھ بتائے گی تو جان سے مار دیں گے۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ متاثرہ کی ماں نے  کہا ، ‘مودی جی کہتے ہیں ‘بیٹی پڑھاؤ، بیٹی بچاؤ’لیکن کیسے؟ میں اپنی بیٹی کے لیے انصاف چاہتی ہوں ۔ پولیس نے اب تک کوئی ایکشن نہیں لیا ہے۔’

این ڈی ٹی وی کے مطابق؛ متاثرہ کے والد نے بتایا کہ کل ملزمین نے ہمارے گھر کے سامنے آکر دھمکی دی ہے کہ اگر کچھ کیا تو پوری فیملی کو ختم کر دیں گے۔ حالانکہ پولیس یہ یقین دلا رہی ہے کہ ہم کارروائی کر رہے ہیں اور لڑکوں کو گرفتار ضرور کریں گے۔ متاثرہ کے والد نے مزید کہا کہ میری حکومت سے مانگ ہے کہ میری بیٹی کو انصاف ملنا چاہیے اور تینوں ملزمین اور دیگر کو گرفتار کیا جانا چاہیے اور ان کو پھانسی دی جانی چاہیے۔

نیو انڈین ایکسپریس کے مطابق؛ وومین پولیس اسٹیشن کی ان -چارج سروج بالا نے ریپ کیس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پنکچ ، منیش اور نیشو کے خلاف گینگ ریپ کا کیس درج کیا  گیا  ہے ،یہ سبھی نیا گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ؛  ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منو ہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ،’ قانون اپنا کام کرے گا اور مجرموں کو سخت سزا ملے گی ۔ وہیں ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا ،’ ریاست میں لاء اینڈ آرڈر پوری طرح فیل ہوچکا ہے۔ حکومت کو اخلاقیات کی بنیاد پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔’ غور طلب ہے کہ 26 جنوری 2016 کو صدر جمہوریہ متاثرہ کو ہریانہ میں ٹاپ کرنے پر اعزاز سے نواز چکے ہیں۔