خبریں

کھیل کی دنیا : تین بڑے کھلاڑیوں کا ریٹائرمنٹ اور امریکی اوپن میں اوساکا کی کارکردگی

سردار سنگھ کے نام ہندوستان کے سب سے کم عمر کپتان ہونے کا ریکارڈ ہے۔2008میں سلطان اذلان شاہ کپ کے دوران جب انہوں نے ہندوستان کی کپتانی کی تو ان کی عمر صرف21سال اور دس مہینے تھی۔

سردار سنگھ،فوٹو: پی ٹی آئی

سردار سنگھ،فوٹو: پی ٹی آئی

گزشتہ ہفتہ دنیا کے تین بڑے کھلاڑیوں نے اپنے اپنے کھیل سے الوداع کہہ دیا۔ان میں دو تو ابھی بھی بہت اچھا کھیل رہے تھے اور تیسرے کا ریٹائر ہونے کا وقت آ ہی چکا تھا۔ یہ ہیں ہندوستان کے  ہاکی کھلاڑی سردار سنگھ اور انگلینڈ کے دو سابق کپتان پال کالنگ ووڈ اورالسٹیئر کک ۔یہ تینوں ہی اپنے اپنےمیدان  کے بہترین کھلاڑی رہے ہیں۔

15جولائی1986کو پیدا ہونے والے سردار سنگھ نے سب سے پہلا میچ 2006میں پاکستان کے خلاف کھیلا۔اس کے بعد انہوں نے 350سے زائد میچ کھیلے اور اس دوران8سال تک قومی ٹیم کے کپتان بھی رہے۔سردار کو2012میں ارجن ایوارڈ اور2015میں پدم شری اور2017میں ہندوستان میں کھیلوں کے شعبہ میں دیا جانے والا سب سے بڑا ایوارڈ راجیو گاندھی کھیل رتن ملا۔

اپنے12سال کے کیریئر میں سردار سنگھ نے لگ بھگ سبھی بڑے ٹورنامنٹ میں شرکت کی،جن میں دو اولمپک،دو عالمی کپ،چھ ہاکی ورلڈ لیگ،تین چمپئنس ٹرافی،آٹھ سلطان اذلان شاہ کپ،تین ایشین گیمز، تین ایشیا کپ،تین دولت مشترکہ کھیل اور دو ایشین چمپئنس ٹرافی شامل ہیں۔انہوں نے17مرتبہ بڑے ٹورنامنٹ میں ہندوستان کی کپتانی کی۔2014

کے ایشین گیمز،2012کے اولمپک کوالیفائر اور2013کے ہاکی ورلڈ لیگ راؤنڈٹو میں ہندوستان نے سرادار کی کپتانی میں ہی گولڈ میڈل حاصل کئے۔سردار کے نام ہندوستان کے سب سے کم عمر کپتان ہونے کا ریکارڈ ہے۔2008میں سلطان اذلان شاہ کپ کے دوران جب انہوں نے ہندوستان کی کپتانی کی تو ان کی عمر صرف21سال اور دس مہینے تھی۔

انگلینڈ کے سابق کپتان السٹیئر کک نے تو اپنے آخری ٹسٹ کو یادگار بنا دیا۔اس ٹسٹ میں نہ صرف انگلینڈ کو جیت ملی بلکہ وہ خود اپنے آخری ٹسٹ میں سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے۔کمال کی بات یہ رہی کہ کک نے 2006میں ہندوستان کے خلاف ہی اپنے کیریئر کے پہلے ٹسٹ میں بھی سنچری بنائی تھی۔

پال کالنگ ووڈ،فوٹو،رائٹرس

پال کالنگ ووڈ،فوٹو،رائٹرس

انگلینڈ کی طرف سے کئی ریکارڈ بنانے والے کک کے لئے اس سے بہتر وداعی اور کیا ہو سکتی تھی۔25دسمبر1984کو پیدا ہونے والے کک نے اپنے12سال کے کیریئر کے دوران کئی ریکارڈ بنائے۔انگلینڈ کے لئے بنائے گئے ان کے کچھ ریکارڈ تو ایسے ہیں جنہیں کسی دوسرے کھلاڑی کےلئے توڑ پانا مشکل ہوگا۔

کک کے نام جو خاص ریکارڈ ہیں ان میں انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ میچ،انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ رن ،انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ میچوں میں کپتانی، بطور کپتان انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ سنچری اورانگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ سنچری جیسے ریکارڈ شامل ہیں۔کک کے نام کسی بھی ملک کی جانب سے سب سے کم عمر میں 6000سے لے کر12000رن مکمل کرنے کا ریکارڈ ہے۔

کک،فوٹو،رائٹرس

کک،فوٹو،رائٹرس

کک کے بعد اس ہفتہ انگلینڈ کے ایک دوسرے سابق کپتان پال کالنگ ووڈ نے کرکٹ کو الوداع کہنے کا اعلان کر دیا۔اس سیزن کے بعد وہ اب فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلیں گے۔26مئی1976کو پیدا ہونے والے کالنگ ووڈ نے انگلینڈ کی جانب سے 68ٹسٹ میچ،197ون ڈے میچ اور 36ٹی20میچ کھیلے۔وہ آسٹریلیا کے خلاف تین بار ایشیز جیتنے والی انگلینڈ کی ٹیم کا حصہ رہے۔

کالنگ ووڈ کے نام بھی کئی ریکارڈ ہیں جن میں انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ ون ڈے میچ کھیلنے والے کھلاڑی،انگلینڈ کی جانب سے ون ڈے میں سب سے بہتر گیند بازی،انگلینڈ کی جانب سے ون ڈے میں سب سے تیز نصف سنچری کا ریکارڈ شامل ہے۔2005میں بنگلہ دیش کے خلاف ایک میچ میں 6وکٹیں بھی لیں اور 112رن بھی بنائے۔یہ کسی بھی انگلش کھلاڑی کی بہترین آل راؤنڈر کاردکرگی ہے۔

اس کے علاوہ کھیل کی دنیا میں اس مرتبہ امریکی اوپن ٹینس ٹورنامنٹ میں دو خاص بات ہوئی ایک تو فائنل میں 20سالہ جاپانی کھلاڑی ناؤمی اوساکا کی 23گرینڈ سلیم جیت چکی سیرینا ولیمز کے خلاف شاندار جیت اور اس میچ کے دوران سیرینا کی امپائر سے زبردست ناراضگی۔اوساکا نے تو کمال کیا ہی اور جاپان کی ایسی پہلی خاتون کھلاڑی بننے کا شرف حاصل کیا جس نے امریکی اوپن میں سنگلز کا خطاب جیتا ہو۔

اس کے علاوہ سیرینا نے امپائر سے جھگڑ کر امریکی اوپن کو یادگار بنا دیا۔میچ کے دوران تو سیرینا نے چیئر امپائر سے جھگڑا کیا ہی میچ کے بعد انہوں نے امپائر کوچور تک کہہ دیا۔ جہاں تک میچ کا سوال ہے تو اوساکا پورے میچ میں اپنے بچپن کی آئیڈیل سیرینا پر پوری طرح سے حاوی رہی اور شاندار جیت حاصل کی۔مردوں کے سنگلز کا خطاب نوواک جوکووچ کو ملا۔