خبریں

ہریانہ : ریواڑی گینگ ریپ معاملے میں ملزمین کو پولیس ریمانڈ پر بھیجا گیا

دو اور ملزمین کو پکڑنے کے لیے کئی جگہوں پر چھاپے ماری جاری  ہے، جس میں ایک ملزم آرمی کا جوان ہے ۔ متاثرہ کی فیملی نے الزام لگایا ہے کہ ان کی شکایت پر پولیس مناسب کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: ہریانہ پولیس نے ریواڑی میں 19 سالہ اسٹوڈنٹ  کے ساتھ مبینہ گینگ ریپ کے معاملے میں اہم ملزم سمیت 3 لوگوں کو اتوار کو گرفتار کر لیا۔ دیگر دو اہم ملزمین کو پکڑنے کے لیے کئی جگہوں پر چھاپے ماری جاری ہے۔ ایک ملزم فوج کا جوان ہے۔ ریاستی حکومت نے بھی کارروائی کرتے ہوئے ضلع پولیس سپرٹنڈنٹ کا تبادلہ کر دیا ہے۔

افسروں نے کہا کہ ایس آئی ٹی چیف اور میوات ایس پی نازنین بھسین نے ریواڑی میں رپورٹروں کو بتایا کہ نیشو نام کا اہم ملزم گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دیگر دو ملزمین پنکچ ، جو فوج کا جوان ہے اور منیش کو پکڑنے کی کوشش جاری ہے۔ اس سے پہلے ڈی جی پی بی ایس سندھو نے وزیر اعلیٰ منوہرلال کھٹر سے مل کر ان کو اس معاملے کی جانچ سے واقف کرایا۔

سندھو نے کہا کہ گرفتار دیگر دو لوگوں میں  ڈاکٹر سنجیو شامل ہیں جس نے جرم کے بعد سب سے پہلے لڑکی کو دیکھا تھا۔ دوسرا ملزم دین دیال گرفتار ہوا ہے جس کے کمرے میں مبینہ طور پر ریپ ہوا تھا۔ واضح ہو کہ  متاثرہ سی بی ایس ای کی دسویں کے امتحان میں ریاست کی ٹاپر رہی ہے۔ جمعرات کو اس کو مہیندرگڑھ کے ایک بس اسٹینڈ سے اغوا کر لیا گیا تھا۔ وہاں سے اس کو ریواڑی کا نیا گاؤں علاقے کے ایک گھر میں لے جایا گیا۔

 اس دوران لڑکی کو نشہ آور ڈرنک بھی دیا گیا۔ اس کے بعد اس سے مبینہ طور پر گینگ ریپ  کیا  گیا۔ خبروں کے مطابق اس واردات میں 12 لوگ شامل تھے۔ متاثرہ سے ریپ  کے بعد ملزمین نے اس کو واپس اسی بس اسٹینڈ پر چھوڑ دیا جہاں سے اس کو اغوا کیا گیا تھا۔افسروں نے بتایا کہ معاملے میں فوری کارروائی کرنے میں ناکام رہے ریواڑی کے پولیس آفیسر راجیش دگل کو ہٹا دیا گیا ہےاور ان کی جگہ وزیر اعلیٰ کے تحفظ میں تعینات پولیس افسر راہل شرما نے لی ہے۔

دگل اب ہسار میں ہریانہ آرمڈ بٹالین کی قیادت کریں گے۔ متاثرہ کی فیملی نے الزام لگایا ہے کہ ان کی شکایت پر پولیس مناسب کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ریواڑی ، مہیندر گڑھ ضلع کی پولیس یونٹ کے بیچ ایریا اتھارٹی کو لے کر تنازعہ  کی وجہ سے کارروائی میں تاخیر ہوئی۔ ٹیوب ویل کے جس کمرے میں اسٹوڈنٹ کے ساتھ یہ حادثہ پیش آیا ، اس کے مالک دین دیال نے پولیس کو بتایا کہ تینوں ملزم نے واقعہ کے ایک دن پہلے اس سے کمرے کی چابی لی تھیں۔

وہیں ریواڑی کے نئے ایس پی راہل شرما نے کہا،’ ہم نے اہم ملزم میں سے ایک کو گرفتار کر لیا ہے اور ہماری ٹیم باقی ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ‘

شرما نے آگے کہا ،’ متاثرہ کا تحفظ ہماری اہم فکر ہے اور ملزمین کو گرفتار کرنا دوسری۔ یہ معاملہ گرفتاری کے ساتھ ہی ختم نہیں ہوتا ہے۔ ملزمین کو سزا دلانے تک یہ چلتا رہے گا۔ اس لیے ہمارا اگلا قدم ہے کہ ہم ثبوت کو محفوظ کریں  اور فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعے سے مجرموں کو سزا دلائیں۔ ‘

غور طلب ہے کہ  ہریانہ کے ریواڑی میں 19 سالہ اسٹوڈنٹ  کے ساتھ مبینہ گینگ ریپ  کے معاملے میں  ایس آئی ٹی کی  تشکیل کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس  کے مطابق نوح ضلع کی ایس پی نازنین بھسین کو اس معاملے  کی تفتیش کی ذمہ داری دی گئی ہے۔دریں اثنا معاملے کے  اہم ملزمین ، دین دیال، ڈاکٹر سنجیو اور نیشو کو 5 دن کی پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)