خبریں

’بھیک کا کٹورا‘بیان پر جاویڈکر کی صفائی، انجانے میں کیا غلط لفظ کا استعمال

پونے میں ایک اسکولی پروگرام میں مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے کہا تھا کہ اسکولوں کو حکومت کے سامنے کٹورا لے کر مدد مانگنے کی بجائے سابق اسٹوڈنٹس سے مدد لینی چاہیے۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے اتوار کو کہا کہ وہ اپنی اس اسپیچ سے دو غیر مناسب لفظوں ‘ بھیک کا کٹورا’ کو واپس لینا چاہتے ہیں ،جس میں انھوں نے اس بات کی حمایت کی تھی کہ تعلیمی ادارے سرکاری مدد کی بجائے اپنے سابق اسٹوڈنٹس سے مدد مانگیں۔ واضح ہو کہ پونے کے گیان پربودھنی اسکول کے ذریعے منعقد ایک پروگرام میں پرکاش جاویڈکر نے کہا تھا،

‘کچھ اسکول فنڈ مانگنے کے لیے حکومت کے پاس چلے آتے ہیں ، جبکہ وہ مدد کے لیے اپنے سابق اسٹوڈنٹس کو آسانی سے کہہ سکتے ہیں ۔ یہ سابق اسٹوڈنٹس کا فرض ہے کہ وہ اپنے اسکول ، کالج کے لیے تعاون کریں۔ اس طرح کے رویے کو اسکولوں میں بڑھاوا ملنا چاہیے۔ اس بیان کو لے کر جاویڈکر کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل نے اتوار کو کہا کہ وہ اپنے ان لفظوں کو واپس لینا چاہتے ہیں۔

 انھوں نے دعویٰ کیا کہ جمعہ کو پونے میں ایک اسکول میں ان کی اسپیچ کے دوران ‘انجانے میں’ ان لفظوں کا استعمال ہو گیا تھا۔ جاویڈکر نے کہا ،’ میری اسپیچ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔ حکومت بڑے پیمانے پر تعلیم میں انویسٹ کر رہی ہے اور گزشتہ 4 سالوں میں بجٹ اہتمام میں 70 فیصدی کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ سابق اسٹوڈنٹس کو بھی اسکولوں اور کالجوں کی ترقی میں تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔’

انھوں نے کہا ، ‘ دنیا بھر میں یہ پیٹرن ہے۔ میرا مطلب یہ نہیں تھا کہ حکومت مدد نہیں کرے گی ۔ میرا بس یہ مطلب تھا کہ سرکاری مدد کے علاوہ سابق اسٹوڈنٹس کو بھی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے۔’

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)