خبریں

بڑے رہنماؤں کی چیئرمین شپ والے کوآپریٹیو بینکوں میں نوٹ بندی کے بعد جمع ہوئی سب سے زیادہ رقم

این اے بی اے آر ڈی کے ذریعے ایک آر ٹی آئی میں دی گئی جانکاری کے مطابق ؛نوٹ بندی کے دوران 10 ضلع کوآپریٹیو بینکوں میں سب سے زیادہ نوٹ بدلے گئے، ان کے چیئرمین بی جے پی، کانگریس، شیوسینا اور این سی پی کے رہنما ہیں۔

فوٹو : رائٹرس

فوٹو : رائٹرس

نئی دہلی : 8 نومبر 2016 کو نوٹ بندی کے اعلان کے بعد ملک کے 10 ڈسٹرک کوآپریٹیو سینٹرل   بینک (ڈی سی سی بی) میں سب سے زیادہ  نوٹ جمع ہوئے تھے، ان کے اعلیٰ عہدوں پر بڑی  سیاسی پارٹیوں   کے رہنما ہیں۔ ان پارٹیوں  میں بی جے پی، کانگریس، شیوسینا اور این سی پی شامل ہیں۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق؛ نیشنل بینک فار اگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (این اے بی اے آر ڈی ) کے ذریعے ایک آر ٹی آئی کے جواب میں یہ جانکاری دی گئی ہے۔

اس کے مطابق ملک کے 370 ڈی سی سی بی میں 10 نومبر سے 31 دسمبر، 2016 کے درمیان 22270 کروڑ روپے کے 500 اور 1000 روپے کے نوٹ جمع ہوئے۔ واضح  ہو کہ 8 نومبر 2016 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے 500 اور 1000 کے نوٹوں کو بند کرنے کا فیصلہ لیا تھا اور عوام کو بینکوں میں اپنے پاس جمع پرانے نوٹ بدلوانے کے لئے 30 دسمبر 2016 تک یعنی 50 دنوں کا وقت دیا گیا تھا۔

حالانکہ اس فیصلے کے 5 دن بعد یعنی 14 نومبر 2016 کو حکومت کی طرف سے یہ حکم دیا گیا کہ کسی بھی کوآپریٹیو بینک میں نوٹ نہیں بدلے جائیں‌گے۔ ایسا خدشہ تھا کہ جمع بلیک منی کو سفید کرنے کے لئے ایسے بینکوں کا غلط استعمال ہو سکتا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق؛ کل 370 کوآپریٹیو بینکوں میں جمع ہوئی 22270 کروڑ روپے کی رقم کا 18.82 فیصد یعنی تقریباً.39 4191کروڑ روپے ان 10 بینکو ں میں جمع ہوئے، جن کے صدر مختلف سیاسی پارٹیوں  کے رہنما ہیں۔

دستیاب  ریکارڈوں کے مطابق؛ ان میں سے 4 بینک گجرات، 4 مہاراشٹر، 1 ہماچل پردیش اور 1 کرناٹک کے ہیں۔ ان بینکوں کی فہرست میں سب سے اوپر احمد آباد ضلع کوآپریٹیو بینک (اے ڈی سی بی) ہے، جس کے ڈائریکٹر بی جے پی کے صدر امت شاہ اور صدر بی جے پی رہنما اجے بھائی ایچ پٹیل ہیں۔ اس بینک میں نوٹ بندی کے دوران سب سے زیادہ 745.59 کروڑ   نوٹ جمع کئے گئے۔

دوسرے مقام پر سب سے زیادہ ممنوعہ نوٹ راجکوٹ ضلع کوآپریٹیو بینک میں جمع ہوئے، جس کے چیئر مین جیش بھائی  وٹٹھل بھائی رداڑیا ہیں، جو گجرات کی وجے روپانی حکومت میں کابینہ  وزیر ہیں۔ یہاں 693.19 کروڑ  کے پرانے نوٹ جمع ہوئے تھے۔ تیسرے مقام پر پونے ضلع کوآپریٹیو بینک ہے، جہاں 551.62 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ جمع ہوئے۔ اس کے صدر این سی پی کے سابق ایم ایل اے رمیش تھوراٹ ہیں۔

 کانگریس رہنما ارچنا گارے اس کی نائب صدر ہیں اور این سی پی چیف  شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار ا س کے ڈائریکٹرس میں سے ایک ہیں۔ چوتھے مقام پر ہماچل پردیش کا کانگڑا کوآپریٹیو بینک ہے، جہاں کے صدر کانگریس رہنما جگدیش ساپہیا تھے۔ حالانکہ ان کو 9 مہینے پہلے ہی پارٹی سے برخاست کر دیا گیا ہے۔ اس بینک میں 543.11 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ بدلے گئے۔

سورت کا ضلع کوآپریٹیو بینک، جس کے صدر بی جے پی رہنما نریش بھائی بھیکھابھائی پٹیل ہیں، پانچویں پائیدان  پر رہا، جہاں 369.85 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ بدلے گئے۔ چھٹے پائیدان  پر گجرات کا ہی سابرکانٹھا ضلع کوآپریٹیو بینک رہا، جہاں 328.5 کروڑ روپے کی رقم کے پرانے نوٹ بدلے گئے۔ اس کے صدر بی جے پی رہنما مہیش بھائی امیچند بھائی پٹیل ہیں۔

کرناٹک کے کانگریس رہنما ایم این راجیندر کمار، جو پچھلی  لوک سبھا انتخابی مہم میں پارٹی کے ڈسٹرک ان -چارج تھے، ساؤتھ کینرا ضلع کوآپریٹیو بینک کے صدر ہیں۔ یہ بینک اس فہرست میں ساتویں  مقام پر ہے۔ یہاں 327.81 کروڑ روپے کے بند نوٹ بدلے گئے تھے۔ آٹھویں مقام پر ناسک ضلع کوآپریٹیو بینک ہے۔ شیوسینا رہنما نریندر دراڑے اس وقت اس کے صدر تھے۔

 انہوں نے گزشتہ سال نومبر میں یہ کہتے ہوئے کہ ریزرو بینک نوٹ بندی کے اثر سے صحیح سے نپٹ  پا رہا ہے، اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس بینک میں 319.68 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ بدلے گئے۔ نویں مقام پر ستارا ضلع کوآپریٹیو بینک ہے، جہاں 312.04 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ بدلے گئے تھے۔ اس کے صدر این سی پی رہنما چھترپتی شیویندرسنگھ راجے ابھئے سنگھ راجے بھوسلے ہیں۔

دسویں مقام پر سانگلی ضلع کوآپریٹیو بینک رہا، جہاں بی جے پی رہنما سنگرام سنگھ سنپت راؤ دیش مکھ نائب صدر ہیں۔ اس بینک نے 301.08 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ بدلے تھے۔آر ٹی آئی میں این اے بی اے آر ڈی  نے یہ بھی بتایا کہ اس نے ان 370 بینکوں میں پرانے نوٹ لوٹانے والے 3115964 گاہکوں کے سرٹیفیکٹ    ویریفائی کئے ہیں۔

اس آر ٹی آئی میں یہ بھی پتا چلا کہ ملک کے مختلف ریاستوں کے جن ضلع کوآپریٹیو بینکوں میں سب سے زیادہ رقم بدلی گئی، ان میں سے زیادہ تر بینک ان پارٹیوں  کے رہنماؤں کے ذریعے چلائے جاتے ہیں، جو اس وقت اقتدار میں تھے۔ اس سلسلے میں تمل ناڈو، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، آندھر پردیش، تلنگانہ، چھتیس گڑھ، اڑیسہ، کیرالہ اور پنجاب کے ضلع کوآپریٹیو بینک شامل ہیں۔

کیرل میں کسرگوڈ ضلع کوآپریٹیو بینک نے نوٹ بندی کے دوران سب سے زیادہ 293.58 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ بدلے۔ اس بینک کو ریاست کی لیفٹ حکومت کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔اسی طرح، تمل ناڈو میں سب سے زیادہ 162.37 کروڑ روپے سلیم کے ضلع کوآپریٹیو بینک میں بدلی گئی، جہاں اےآئی اے ڈی ایم کے رہنما آر ایلن گوون صدر ہیں۔

مغربی بنگال کے ندیا ضلع کوآپریٹیو بینک میں سب سے زیادہ 145.22 کروڑ روپے کے نوٹ بدلے گئے، جہاں ترنمول کانگریس کے رہنما شبناتھ چودھری صدر ہیں۔ اڑیسہ میں سب سے زیادہ پرانے نوٹ بالاسور-بھادرک ضلع کوآپریٹیو بینک کے ذریعے بدلے گئے، جس کے صدر بی جے ڈی رہنما رگھوناتھ لینکا اور نائب صدر بی جے ڈی  کی ہی انیتا بھویاں ہیں۔

مدھیہ پردیش کے کھرگون ضلع کوآپریٹیو بینک نے 113.23 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ بدلے، جہاں اس وقت بی جے پی رہنما رنجیت ڈنڈیر تھے۔ چھتیس گڑھ میں رائے پور ضلع کوآپریٹیو بینک نے سب سے زیادہ نوٹ بدلے، جہاں بی جے پی رہنما یوگیش چندراکر صدر ہیں۔ اتر پردیش میں میرٹھ ضلع کوآپریٹیو بینک سب سے زیادہ 94.72 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ بدل‌کر ریاست میں پہلے مقام پر رہا، جہاں اس وقت ایس پی  رہنما جئے ویر سنگھ صدر تھے۔

اسی طرح آندھر پردیش میں گنٹور ضلع کوآپریٹیو بینک نے 83.23 کروڑ روپے کی سب سے زیادہ رقم کی پرانی کرنسی بدلی، جس کے صدر ٹی ڈی پی رہنما اور سابق ایم ایل اے ایم وینکٹ سبّییا صدر تھے۔ وہیں تلنگانہ میں ٹی آر ایس رہنما ایس پینتا ریڈی کی صدارت والے حیدر آباد ضلع کوآپریٹیو بینک نے 79.16 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ بدلے، جو ریاست میں سب سے زیادہ ہے۔ پنجاب میں سنگرور ضلع کوآپریٹیو بینک 216.27 کروڑ روپے کے سب سے زیادہ نوٹ بدلے۔