خبریں

جنسی جرائم کا ریکارڈ رکھنے کے لیے نیشنل رجسٹری کی شروعات

اس شروعات کے ساتھ ہی ہندوستان دنیا کا نوواں ملک بن جائے گا جہاں ایس آر ایس او کے تحت جنسی جرائم میں ملوث لوگوں کی بایومیٹرک جانکاریاں ڈیٹا بیس میں رکھی جاتی ہیں۔

علامتی تصویر،فوٹو بہ شکریہ : ایس اے پی آر او ایم اوڈاٹ کام

علامتی تصویر،فوٹو بہ شکریہ : ایس اے پی آر او ایم اوڈاٹ کام

نئی دہلی:ہندوستان میں جنسی جرائم سے متعلق مجرموں کی جانکاری ڈیٹاکی شکل میں رکھنے کے لیے National Registry of Sexual Offenders کی شروعات کی جارہی ہے ۔انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق ؛ اس شروعات کے ساتھ ہندوستان دنیا کے ان 9ممالک میں شامل ہوجائے گا جہاں این آر ایس او کے تحت جنسی جرائم میں میں ملوث مجرموں کی ذاتی اور بایومیٹرک جانکاریاں ڈیٹا بیس میں رکھی جاتی ہیں۔ہندوستانی رجسٹری میں ایسے مجرموں کے نام ،تصویر ،گھر کا پتہ ،انگلیوں کے نشان ،ڈی این اے کے نمونے ،پین اور آدھار نمبر شامل کیے جائیں گے۔

ذرائع نے انڈین ایکسپریس کو بتا یاکہ اس ڈیٹا بیس میں ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ معاملوں کو رجسٹر کیا جائے گا۔ ان میں پہلی بار اور بار بار جنسی جرائم میں ملوث ہونے والے لوگوں کے نام شامل ہوں گے۔ رپورٹ کے مطابق یہ مجرم سماج کے لیے کتنے خطرناک ہیں اس کے مدنظر ان کو ان کے مجرمانہ ریکارڈ کے حساب سے الگ الگ زمروں میں رکھا جائے گا۔ حکومت کے ایک سینئر افسر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ وزارت داخلہ کے تحت نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو(این سی آربی)اس ڈیٹا بیس کی نگرانی کرے گا۔ اس کو جانچ ایجنسیوں کو مختلف مقاصد اور کاموں کے فراہم کرایا جائے گا۔

ہندوستان میں یہ رجسٹری صرف جانچ ایجنسیوں کے لیے دستیاب ہوگی ۔ امریکہ میں اس طرح کا ڈیٹا بیس ایف بی آئی کے ساتھ عام شہریوں کے لیے بھی دستیاب ہوتا ہے۔ہندوستان میں اس رجسٹری کے تحت مجرموں کو تین زمروں میں رکھا جائے گا۔ 15سال کے زمر ے میں کم خطرناک والے مجرموں کو رکھا جائے گا۔ اس سے زیادہ خطرناک مجرموں کو 25سال کے زمرے میں اور عادتاً مجرم ،تشدد پسند ،گینگ ریپ کرنے والے مجرم اور جنسی جرم کے مجرم جو سرکاری افسر ہوں کواس کے بعد والے زمرے میں رکھا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق نابالغ مجرموں کی رجسٹری بعد میں کی جائے گی۔نابالغوں کے ساتھ ہونے والے جنسی جرائم کو دیکھتے ہوئے اس سال اپریل میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اسیے مجرموں کی نیشنل رجسٹری ہونی چاہیے ۔