خبریں

گورکھپور : 9 سال پرانے معاملے میں ڈاکٹر کفیل خان اور ان کے بھائی گرفتار

مظفر عالم نامی شخص نے سال 2009 میں ڈاکٹر کفیل اور ان کے بھائی عدیل احمد خان کے خلاف فراڈ  کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ گزشتہ سنیچر کو کفیل خان کو بھی گرفتار کیا گیا تھا حالانکہ بعد میں ان کو ضمانت مل گئی تھی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: گورکھپور میڈیکل کالج میں گزشتہ سال مشکوک حالات میں بچوں کی موت کے معاملے میں ملزم ڈاکٹر کفیل اور ان کے بھائی کو فراڈ کے 9 سال پرانے ایک معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس آفیسر (کینٹ) پربھات کمار رائے نے بتایا کہ شہر کے راج گھاٹ تھانے میں مظفر عالم نامی شخص نے سال 2009 میں ڈاکٹر کفیل اور ان کے بھائی عدیل احمد خان کے خلاف دھوکہ دھڑی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

اس نے دونوں پر 82 لاکھ روپے کا لین دین کرنے کے لیے بینک میں اکاؤنٹ کھلوانے کے مقصد سے اس کی فوٹو اور شناختی کارڈ کا استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اسی معاملے میں پولیس نے کفیل اور ان کے بھائی کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ کفیل اور عدیل کو سنیچر کو بہرائچ سے گورکھپور واپس لانے کے بعد گرفتار کیا گیا۔

گزشتہ سنیچر کو کفیل کو بہرائچ کے اسپتال میں بد انتظامی پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں ان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ کفیل گزشتہ سال اگست میں گورکھپور میڈیکل کالج میں 24 گھنٹے کے اندر بڑی تعداد میں مریض بچوں کی موت کے معاملے میں ملزم بنائے گئے 9 لوگوں میں شامل ہیں۔

ان کو اسی معاملے میں گزشتہ سال گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سال اپریل میں عدالت نے ان کو ضمانت دے دی تھی جس کے بعد ان کو رہا کیا گیا تھا۔ 10 اگست 2017 کو بی آر ڈی اسپتال میں ہوئے آکسیجن حادثے میں ڈاکٹر کفیل خان 7 مہینے سے زیادہ وقت تک جیل میں بند تھے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ )