خبریں

سنجیو بھٹ کو عدالت میں عرضی داخل کرنے سے روکنے کوسپریم کورٹ  نے سنگین الزام بتایا

گجرات کے سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کی بیوی شویتا سنجیو بھٹ نے عرضی داخل کر کے الزام لگایا ہے کہ سپریم کورٹ کا رخ کرنے کے لیے ان کے شوہر کو حراست میں کسی کاغذ پر دستخط کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گرفتار سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کی بیوی کے ان الزامات کو سوموار کو ‘سنگین’ قرار دیا ، جس میں انھوں نے کہا ہے کہ کورٹ کا رخ کرنے کے لیے ان کے شوہر کو حراست میں کسی کاغذ پر دستخط کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس نوین سنہا کی بنچ نے گجرات حکومت کو شویتا سنجیو بھٹ کی عرضی میں لگائے گئے الزامات پر 4 اکتوبر کو ، یا اس سے پہلے جواب داخل کرنا چاہیے۔

بنچ نے کہا ،’ اس معاملے کی خوبیوں  اور خامیوں  میں جانے سے پہلے ، ہم چاہتے ہیں کہ گجرات حکومت الزامات کا جواب دے۔ ہمارے مطابق جو مدعا اٹھایا گیا ہے ، وہ سنگین ہے کیونکہ یہ حکومت کے خلاف الزام لگائے جانے سے متعلق ہے جو ایک شہری کو ہم تک آنے سے روک رہا ہے۔ ‘ شویتا سنجیو بھٹ کی طرف سے پیش وکیل دوویش پرتاپ سنگھ نے کہا کہ انھوں نے بھٹ کی ریمانڈ کو بھی چیلنج کیا ہے، جن کو گجرات سی آئی ڈی نے 22 سال پرانے ایک معاملے میں 5 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ یہ معاملہ ایک وکیل کے پاس مبینہ طور پر نشیلی چیزیں رکھ کر اس کو گرفتار کرنے کا ہے۔

کورٹ نے کہا ،’ اگر ایک شہری کو عدالت آنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے اور اس کی بیوی کو ہمارے پاس آنا پڑتا ہے تو یہ بہت ہی سنگین مدعا ہے۔’ بنچ نے شروع میں بھٹ کے وکیل سے عرضی پڑھنے کے لیے کہا اور یہ بھی کہا کہ اس نے اس پر نوٹس لیا ہے۔ سنگھ نے کہا کہ بھٹ کو ہائی کورٹ کے آرڈر کے خلاف اپیل داخل کرنے کے لیے وکالت نامہ سمیت کسی دستاویز پر دستخط نہیں کرنے دیا گیا۔

وہیں سینئر وکیل مکل روہتگی نے گجرات حکومت کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ عرضی میں لکھی باتوں کے سلسلے میں ایک حلف نامہ داخل کیا جائے گا۔ اس پر بنچ نے معاملے کی اگلی  شنوائی کے لیے  4 اکتوبر  کی تاریخ طے کی۔ پولیس کے مطابق بھٹ کے تحت بناس کانٹھا پولیس نے 1996 میں سمیر سنگھ راج پروہت نام کے ایک وکیل کو ایک کلو نشیلی چیزیں رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

حالانکہ راجستھان پولیس اپنی جانچ میں اس نتیجے پر پہنچی تھی کہ راج پروہت کو پھنسایا گیا تھا۔ گجرات کیڈر کے آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کے الزام میں 2011 میں معطل  کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد 2015 میں ان کو برخاست کر دیا گیا۔ غور طلب ہے کہ بھٹ کی بیوی شویتا نے 2012 میں احمد آباد کی منی نگر اسمبلی سیٹ سے گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کے خلاف کانگریس امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)