خبریں

گجرات: امول ڈیری کے 6 ڈائریکٹرز نے وزیراعظم کے پروگرام کا بائیکاٹ کیا

کانگریس ایم ایل اےاور پروگرام کی مخالفت کرنے والے ڈائریکٹرس میں سے ایک راجیندر سنگھ پرمار نے کہا کہ یہ امول کا پروگرام تھا لیکن بی جے پی نے اس کو سیاسی پروگرام بنا ڈالا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: گجرات کے آنند ضلع کے موگر میں گزشتہ اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی نے امول ڈیری کے چاکلیٹ پلانٹ سمیت کچھ دوسری اسکیموں کا افتتاح کیا۔ حالانکہ امول ڈیری کے اس پروگرام کی مخالفت درج کراتے ہوئے کمپنی کے تقریباً 6 ڈائریکٹر اس میں شامل نہیں ہوئے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛ بورساد سے کانگریس لے ایم ایل اے اور کمپنی کے ڈائریکٹرس میں سے ایک راجیندر سنگھ پرمار نے کہا؛

‘ میرے علاوہ کمپنی کے 5 دوسرے ڈائریکٹر دھیرو بھائی چاوڑا، جوان سنگھ چوہان، راجو سنگھ پرمار، نیتا بین سولنکی اور چندو بھائی پرمار پروگرام میں شامل نہیں ہوئے۔ میں نے کمپنی کے چیئر مین اورمینجنگ ڈائریکٹر کو بتا دیا تھا کہ مجھے وزیر اعظم کے پروگرام میں شامل ہونے سے کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن یہ ایک سیاسی پروگرام نہیں ہونا چاہیے تھا۔ پروگرام کا اختتام ان لوگوں نے اپنی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے کی۔ اس پروگرام سے امول کو کچھ حاصل نہیں ہوا۔’

راجیندر سنگھ پرمار امول ڈیری کے بورڈ میں شامل17 ممبروں میں سے ایک ہیں۔ حالانکہ گزشتہ سال اسمبلی انتخاب سے ٹھیک پہلے کانگریس کا ساتھ چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے ایم ایل اے اور امول ڈیری کے چیئر مین رام سنگھ پرمار سمیت بورڈ کے دوسرے ممبر پروگرام میں شامل ہوئے اور وزیر اعظم کو پھول-مالا بھی پہنایا ۔ انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں راجیندر سنگھ پر مار نے کہا ؛

‘میں گزشتہ 12 سال میں امول کا وائس چیئرمین تھا ۔ میرے والد بھی وائس چیئر مین رہ چکے ہیں۔ اس دوران مختلف پروگراموں میں تمام وزیر اعظم شامل ہوئے لیکن کوئی سیاسی پروگرام کبھی نہیں ہوا تھا۔ دعوت نامے پر صرف بی جے پی کے مقامی رہنماؤں کا نام تھا اور منچ پر بھی وہی نظر آ رہے تھے۔ ‘ پروگرام کی مخالفت کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے راجیندر سنگھ پرمار نے الزام لگایا کہ امول ڈیری نے پروگرام پر کسانوں کے تقریباً 10 سے 15 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔