خبریں

بقایہ نہ ملنے پر ٹیلی کام کمپنی پہنچی کورٹ، انل امبانی کے ہندوستان سے باہر جانے پر روک لگانے کی مانگ 

سویڈن کی ٹیلی کام کمپنی ایرکسن کا کہنا ہے کہ ریلائنس کمیونی کیشن کے ذریعے جان بوجھ کر  550 کروڑ روپے  کی وقت سے ادائیگی نہیں کی گئی۔  اس نے سپریم کورٹ سے انل امبانی سمیت کمپنی کے دو افسروں کے ملک سے باہر جانے پر روک لگانے کی اپیل کی ہے۔

انل امبانی (فوٹو : پی ٹی آئی) 

انل امبانی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی : سویڈن کی ٹیلی کام کمپنی ایرکسن نے ریلائنس کمیونی کیشن  (آرکام) کے ذریعے بقایہ نہ چکائے جانے پر ملک کی سپریم کورٹ  کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ کمپنی نے آرکام  پر جان بوجھ کر   550 کروڑ روپے کا بقایہ نہ چکانے کا الزام لگاتے ہوئے عدالت سے انل امبانی اور آرکام  کے دو افسروں کے ہندوستان چھوڑنے پر روک لگانے کی مانگ کی ہے۔

اکانومک ٹائمس کے مطابق ایرکسن  نے آرکام  کے ذریعے اس کا 550 کروڑ روپے  بقایہ نہ چکانے کو لےکر جمعہ کو سپریم کورٹ میں ہتک عزت  کا معاملہ درج کروایا تھا۔ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایرکسن کو یہ بقایہ اس کے آرکام  کے ساتھ کام کرنے کے عوض میں دیا جانا ہے۔  یہ بقایہ ستمبر کے آخر تک چکایا جانا تھا، جیسا نہیں ہوا۔

واضح ہو کہ آرکام  پر  پہلے سے ہی تقریباً 45000 کروڑ روپے  کا قرض ہے۔  ایرکسن نے آرکام  کے ساتھ سال 2014 میں سات سال کی ڈیل کی تھی۔  اب آرکام  کا تقریباً 1600 کروڑ روپے بقایہ ہے۔ایرکسن نے بتایا کہ کورٹ کی نگرانی میں ہوئے ایک سیٹلمنٹ میں آرکام  نے اس 1600 کروڑ میں سے 550 کروڑ روپے کی ادائیگی ستمبر کے آخر تک کرنے کو کہا تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔  اس لئے ایرکسن واپس سپریم کورٹ پہنچی۔

کمپنی نے عدالت سے آرکام  اور اس کے انتظام وانصرام کے خلاف ہتک عزت  کی کارروائی شروع کرنے اور ملک چھوڑنے سے پہلے عدالت کی اجازت کی درخواست کرتے ہوئے کہا، ‘ وہ ملک کے قانون کی بالکل عزت نہیں کرتے، انہوں نے قانونی عمل کی بے عزتی کی ہے۔ان لوگوں کے بنا عدالت کے ملک چھوڑنے پر روک لگائی جانی چاہیے۔  اس معاملے میں انصاف کو  یقینی بنانے کے لئے ایسا ہونا ضروری ہے۔  ‘

اس بیچ ایرکسن کا بقایہ چکانے کے لئے آرکام  نے 60 دن کا اور وقت مانگا ہے۔ آرکام  کا کہنا ہے کہ اسپیکٹرم فروخت پوری نہیں ہونے کی وجہ سے کمپنی کو اور وقت چاہئیے۔ریلائنس کمیونی کیشن نے ممبئی  شیئر بازار کو بتایا، ‘ ایرکسن انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ نے سمجھا جاتا ہے کہ آرکام  کے 550 کروڑ روپے کا بقایہ نہیں چکانے پر 1 اکتوبر، 2018 کو سپریم کورٹ میں ہتک عزت  کی عرضی دائر کی ہے۔  یہ عرضی غیر مناسب ہے۔’

آرکام  نے کہا کہ اس نے 28 ستمبر کو سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرکے ایرکسن کو بقائے کی ادائیگی کرنے کے لئے 60 دن کا اور وقت مانگا ہے۔  اس معاملے پر 4 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔کمپنی نے کہا، ‘ ایرکسن کو آرکام  کی اسپیکٹرم کے فروخت سے ملنے والی رقم سے ادائیگی کی جانی ہے۔  یہ فروخت ابھی تک پوری نہیں ہو سکی کیونکہ اس کی وجہ آرکام  کے کنٹرول سے باہر ہے۔  ‘

کمپنی نے کہا ہے کہ اس ڈیل  کو منظوری دینے کے لئے کمپنی نے ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ  کے پاس درخواست کی ہے۔  لیکن محکمہ نے کمپنی سے 2900 کروڑ روپے کی اسپیکٹرم استعمال کرنے کی فیس کی مانگ کی ہے، جس کو آرکام  نے Telecom Disputes Settlement and Appellate Tribunalمیں چیلنج دیا ہے۔  اس کی کئی سماعت ہو چکی ہے اور ٹیلی کام ٹریبونل  نے ایک اکتوبر کو عبوری راحت کا اعلان کیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)