خبریں

ریپ اور جنسی استحصال کی خبریں؛ پریس کاؤنسل ، ایڈیٹرس گلڈ کی غیر موجودگی پر سپریم کورٹ نے جتائی ناراضگی

میڈیا کے ذریعے ریپ اور جنسی استحصال کی پہچان پبلک کرنے سے جڑے معاملوں کے بارے میں  پریس کاؤنسل آف انڈیا، ایڈیٹرس گلڈآف انڈیااور انڈین براڈ کاسٹنگ فیڈریشن اور نیوز براڈ کاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی کو سپریم کورٹ نے نوٹس جاری کیا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ریپ اور جنسی استحصال سے متعلق خبروں کی اشاعت کو لے کر قانونی اہتماموں پر  مبینہ طور پر عمل نہیں کرنے کے معاملے میں حل کے لیے تعاون پر پریس کاؤنسل آف انڈیا، ایڈیٹرس گلڈآف انڈیا، انڈین براڈ کاسٹنگ فیڈریشن کے کسی بھی امیدوار کے موجود نہ ہونے پر گزشتہ جمعرات کو سخت ناراضگی ظاہر کی۔

 سپریم کورٹ کے آرڈر پر عمل کرتے ہوئے موجود   اکلوتا ادارہ  نیوز براڈ کاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی سے یہ بھی جاننا چاہا کہ ریپ اور جنسی استحصال کے واقعات کی رپورٹنگ میں متعلقہ قانونی اہتماموں کی خلاف ورزی کرنے والے میڈیا کے لوگوں کے خلاف انھوں نے کیا کارروائی کی۔ جسٹس مدن بی لوکر ، جسٹس ایس عبدالنذیراور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ  نے ان اداروں کی غیر موجودگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اس معاملے میں ان سے تعاون مانگا تھااور ان کو جاری کیے گئے نوٹس کی ان پر تعمیل ہو چکی ہے۔

بنچ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ اس معاملے میں ہمیں تعاون کرنے کے خواہشمند نہیں ہیں اور کم سے کم انھوں نے اپنی موجودگی تو درج کرائی ہوتی۔ سپریم کورٹ نے میڈیا کے ذریعے ریپ اور جنسی استحصال کے متاثر لوگوں کی  پہچان پبلک کرنے کے بارے میں قانونی اہتماموں پر عمل نہیں کرنے کے معاملے میں حل کے لیے تعاون پر 20 ستمبر کو 4 میڈیا ہاؤس کو نوٹس جاری کیا تھا۔

شنوائی کے دوران نیوز براڈ کاسٹنگ اسٹینڈرد اتھارٹی کے وکیل نے کہا کہ ایسے مدعوں کے بارے میں معقول ہدایات ہیں۔ اس پر بنچ نے کہا ،’ ہو سکتا ہے کہ اس کے لیے ہزاروں ہدایات ہوں ۔ سوال ان پر عمل کا ہے۔ ایسے کتنے لوگ ہیں جن کے خلاف آپ نے کارروائی کی ہے۔ اس پر وکیل نے جب یہ کہا کہ انھوں نے کئی معاملوں میں کارروائی کی ہے تو بنچ نے کہا ،’ ہمیں دکھائیں۔’ وکیل نے جب یہ دلیل دی کہ کئی معاملوں میں جرمانہ لگایا گیا ہے اوروہ  ایسے معاملوں میں دیے گئے حکم کو پیش کرے گا۔

بنچ نے کہا کہ ہمیں بتائیں کہ کیا ان احکام پر عمل کیا گیا ہے ۔ اس بارے میں ایک حلف نامہ داخل کریں۔ نیوز براڈ کاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی کے وکیل نے کہا کہ وہ 3 دن کے اندر ساری تفصیلات کے ساتھ حلف نامہ داخل کریں گے۔ بنچ کے اس کے بعد شنوائی 22 اکتوبر کے لیے ملتوی کر دی۔ ریپ اور جنسی استحصال متاثرین کی پہچان ظاہر کرنے کا مدعا مظفر پور شیلٹر ہوم کی جانچ کے بارے میں رپورٹنگ پر پٹنہ ہائی کورٹ کی روک کے خلاف دائر عرضی پر شنوائی کے دوران سپریم کورٹ میں اٹھا تھا۔

غور طلب ہے کہ پٹنہ ہائی کورٹ نے گزشتہ  23 اگست کو مظفرپور بالیکاگریہہ  میں ہوئے جنسی استحصال کے معاملے میں ہو رہی تفتیش کو کور کرنے اور رپورٹنگ کرنے پر  میڈیا پر روک لگا دی تھی۔سپریم کورٹ نے میڈیا کی رپورٹنگ پر ہائی کورٹ کے 23 اگست کے تحت لگائی گئی روک ہٹا دی تھی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)