خبریں

تمل ناڈو: ہفتہ وار میگزین کے مدیر حراست میں

 گورنر ہاؤس کی جانب سے چنئی پولیس کو دی گئی شکایت کے بعد گوپال پر ملک سے غداری کا معاملہ درج کیا گیا ہے ۔ حراست میں لیے جانے کے بعد گوپال سے ملنے پہنچے ایم ڈی ایم کے لیڈر وائیکو نے پولیس پر آزاد صحافیوں کی آواز کو دبانے کا الزام لگایا ہے۔

فوٹو: ٹوئٹر

فوٹو: ٹوئٹر

نئی دہلی : تمل ناڈو میں گورنر بنواری لال پروہت کے خلاف مضمون شائع کرنے اور ان کو مبینہ طور پر بدنام کرنے کے ایک معاملے میں سینئر صحافی اور ہفتہ وارتمل میگزین نکیرن کے مدیر نکیرن گوپال کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گرنر ہاؤس کی جانب سے چنئی پولیس کو دی گئی شکایت کے بعد ان پر ملک سے غداری کا معاملہ درج کیا گیا ہے ۔ حراست میں لیے جانے کے بعد گوپال سے ملنے پہنچے ایم ڈی ایم کے چیف وائیکو نے پولیس پر آزاد صحافیوں کی آواز کو دبانے کا الزام لگایا ہے۔

خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق  جب ایم ڈی ایم کے چیف وائیکو کو  پولیس نے  گوپال سے ملنے سے منع کیا تو انہوں نے تھانے سے باہر میڈیا سے بات چیت میں پولیس کی کارروائی پر سوال کھڑے کیے اور کہا کہ میں نے باقاعدہ نکیرن سے ملنے کی اجازت لی تھی ، اس کے بعد بھی پولیس افسروں نے مجھے ان سے ملنے نہیں دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی کارروائی آزاد صحافت کے خلاف افسروں کے استحصالی رویے کی مثال ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کارروائی گورنر ہاؤس کی ہدایت پر ہوئی ہے ،میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا تمل ناڈو میں گورنر راج ہے؟

واضح ہو کہ صحافی گوپال نے نرملا دیوی سیکس اسیکنڈل سے جڑے معاملے کو لے کر کچھ مضامین لکھے تھے ، جن کے شائع ہونے کے بعد گورنر ہاؤس نے پولیس کو چٹھی لکھتےہوئے گوپال کے خلاف کیس درج کرنے کی درخواست کی تھی ۔ اس کے بعد تمل ناڈو پولیس نے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 24اے کے تحت کیس درج کرتے ہوئے ان کو حراست میں لیا ہے ۔

ہوائی اڈہ کے افسرو ں نے خبر رساں ایجنسی بھاشا کو بتایا کہ ؛ نکیرن کے مدیر اور سینئر صحافی آر گوپال کو پولیس نے ہوائی اڈے سے گرفتار کیا ۔وہ پونے جارہے تھے ۔میگزین کئ ویب سائٹ پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس کی شکایت پر گوپال کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ یہ شکایت ویرودھنگر واقع ایک کالج کی اسسٹنٹ پروفیسر نرملا دیوی سے متعلق ایک مضمون کو لے کر کی گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق نرملا دیوی کو افسروں کی جنسی خواہش کی تکمیل کے لیے طالبات کو مبینہ طور پر اکسانے کے الزام میں پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے ۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق ؛ نرملا دیوی کو اپریل میں اس لیے گرفتار کیا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پر ان کا ایک آڈیو کلپ وائرل ہوا تھا جس میں وہ لڑکیوں سےنمبر اور پیسے کے لیے sexual favours کے لیے پوچھ رہی تھیں ۔اس معاملے میں مبینہ طو رپر گورنر اور دوسرے لوگوں کا نام آنے کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا ۔اس کے بعد اپوزیشن پارٹی گورنر پروہت کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا اور اے این آئی کے ان پٹ کے ساتھ)