خبریں

رافیل پر وزیر دفاع کی صفائی؛ ریلائنس اورڈسالٹ کے بیچ قرار کی جانکاری حکومت کو نہیں تھی

وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے فرانس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت کو ذرا بھی احساس نہیں تھا کہ ڈسالٹ ایویشن انل امبانی کی کمپنی سے قرار کرنے والی ہے ۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی : رافیل سودے کو لے کر سیاسی تنازعےکے درمیان وزیر دفاع نرملا سیتارمن کے فرانس دورے پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا ہے کہ ان کا فرانس دورہ رافیل تنازعے پر پردہ ڈالنے کی ایک کوشش ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آج وزیر دفاع رافیل بنانے والی کمپنی ڈسالٹ کی فیکٹری جائیں گی ۔غور طلب ہے کہ وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے فرانس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت کو ذرا بھی احساس نہیں تھا کہ ڈسالٹ ایویشن انل امبانی کی کمپنی سے قرار کرنے والی ہے ۔

وزیر دفاع کے اس بیان کو راہل گاندھی کے الزامات کی صفائی کے طور پر دیکھا جارہا ہے ۔ واضح ہو کہ جمعرات کو وزیر دفاع  فرانس کے وزیر دفاع سے بھی ملیں ۔پیرس میں ایک پریس کانفرنس میں رافیل سودے پر اٹھے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے کہا کہ حکومت کو کوئی بھنک نہیں تھی کہ ڈسسالٹ ایویشن ،انل امبانی کی کمپنی سے قرار کرے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بارے میں بہت صاف ہیں ۔فرانس کی حکومت کے ساتھ ہم نے اڑنے کی حالت والے 36رافیل خریدنے کی ڈیل کی تھی اور دو حکومتوں کے بیچ ہونے والے سمجھوتے میں کسی پرائیویٹ فرم یا کمپنی کا ذکر نہیں ہے۔

غور طلب ہے کہ فرانس کی انویسٹی گیٹیو ویب سائٹ’میڈیاپارٹ‘نے ڈاسسو ایویشن کے دستاویز کے حوالے سے بتایا ہے کہ رافیل کی ڈیل حاصل کرنے کے لئے ڈاسسو کا انل امبانی کی ریلائنس ڈیفنس سے پارٹنرشپ کرنا’لازمی‘تھا۔  اس رپورٹ کے بعد ڈاسسو نے صفائی دی ہے کہ اس نے بنا کسی دباؤ کے ریلائنس کو منتخب کیا تھا۔