خبریں

کھیل کی دنیا: یوتھ اولمپک اور ایشین پیرا گیمز میں ہندوستان کی بہترین کارکردگی

بہار سے تعلق رکھنے والے شرد کمار نے اونچی کود میں ایشین پیرا گیمز کا نیا ریکارڈ بناتے ہوئے گولڈ جیتا۔ اس سے پہلے بھی انہوں نے ہی گولڈ جیتا تھا۔

شرد کمار ،فوٹو: ٹوئٹر

شرد کمار ،فوٹو: ٹوئٹر

اولمپک گیمز میں ہندوستان کی کارکردگی کل ملا کر بہت بہتر نہیں رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کا کوئی کھلاڑی اگر اولمپک میں کانسے کا تمغہ بھی جیت لے تو اسے بڑی کامیابی سمجھی جاتی ہے۔یہی حال یوتھ اولمپک کا بھی ہے۔یوتھ اولمپک میں بھی ہندوستانی کھلاڑیوں نے اب سے پہلے تک کوئی بڑا کمال نہیں کیا تھا مگر اس بار ارجنٹائنا کے بیونس آئرس میں جاری یوتھ اولمپک میں ہندوستانی کھلاڑیوں نے اب تک کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین گولڈ میڈل حاصل کر لئے ہیں۔

 واضح رہے کہ 2010کے یوتھ اولمپک میں ہندوستان کو6سلور اور دو کانسے کے تمغے ملے تھے جبکہ 2014کے یوتھ اولمپک میں صرف ایک سلور اور ایک ہی کانسے کا تمغہ ملا تھا۔ہندوستانی کھلاڑیوں نے اب تک یوتھ اولمپک میں کبھی بھی گولڈ میڈل حاصل نہیں کیا تھا۔اس باریوتھ اولمپک میں ہندوستان کو پہلا گولڈویٹ لفٹر جیرمی لالری ننگا نے دلایا۔ میزورم کے 15سالہ جیرمی کو 62کلو گرام کے زمرے میں گولڈ میڈل ملا۔جیرمی نے عالمی یوتھ چمپئن شپ اور ایشیائی یوتھ چمپئن شپ میں بھی سلور میڈل جیتا تھا۔

جونئیر زمرے میں انہیں کانسے کا تمغہ ملا تھا۔اس شاندر کامیابی کے بعد جیرمی نے اب اپنا وزن بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انہیں اولمپک میں بھی کامیابی مل سکے۔واضح رہے کہ جیرمی کے والد باکسنگ کرتے تھے اور قومی سطح پر انہیں باکسنگ میں سات گولڈ میڈل مل چکے ہیں۔جیرمی بھی باکسر ہی بننا چاہتے تھے مگر کوچ نے انہیں ویٹ لفٹنگ کرنے کا مشورہ دیا۔ ہندوستان کو دوسرا گولڈ نشانے بازی میں منو بھاکر نے دلایا۔عالمی کپ اور دولت مشترکہ کھیلوں میں بھی گولڈ میڈل جیتنے والی ہریانہ کی16 سالہ منو نے دس میٹر ایئر پسٹل میں گولڈ میڈل جیتا۔مردوں کے زمرے میں دس میٹر ایئر پسٹل میں ہی شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے سوربھ چودھری نے گولڈ حاصل کرکے ہندوستان کو یوتھ اولمپک میں تیسرا گولڈ دلایا۔

اتر پردیش کے میرٹھ سے تعلق رکھنے والے سوربھ نے ایشین گیمز اور جونیئر آئی ایس ایس ایف عالمی چمپئن شپ میں بھی گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔ہندوستان کی تبابی دیوی نے جوڈو کے مقابلے میں سلور میڈل جیتا۔ منی پور سے تعلق رکھنے والی تبابی کی یہ کامیابی اس لئے خاص ہے کہ سینئر یا جونیئر کسی بھی سطح پر اولمپک میں ہندوستان کے کسی جوڈو کھلاڑی نے کبھی کوئی بھی میڈل نہیں جیتا تھا۔دیوی نے کمال کرتے ہوئے مکسڈ ٹیم ایونٹ میں بھی سلور میڈل جیتنے میں کامیابی حاصل کی۔انڈونیشیا کی راجدھانی جکارتہ میں منعقد ایشین پیراگیمز ہندوستانی کھلاڑیوں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اور 11 گولڈ میڈل حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

سوربھ چودھری ،فوٹو: رائٹرس

سوربھ چودھری ،فوٹو: رائٹرس

ان مقابلوں میں ہندوستان کو پہلا گولڈ بھالا پھینک مقابلے میں ملا جہاں عالمی ریکارڈ بناتے ہوئے سندیپ چودھری نے گولڈ میڈل حاصل کیا۔سندیپ نے 1980میں بنے ریکارڈ کو توڑا۔اس بار ایشین پیرا گیمز میں ہندوستان کے 190کھلاڑیوں نے شرکت کی جن میں مرد کھلاڑی 142اور خواتین کھلاڑی48تھیں۔اس بار ہندوستان نے کل ملا کر55میڈل حاصل کئے ان میں37میڈل مرد کھلاڑیوں نے جبکہ18میڈل خواتین کھلاڑیوں نے حاصل کئے۔ہندوستان نے ایشین پیرا گیمز میں اتنے زیادہ میڈل کبھی حاصل نہیں کئے تھے۔ہندوستان نے اس بار جو 11 گولڈ میڈل حاصل کئے ان میں مردوں کے حصے میں 7 جبکہ خواتین کے حصے میں 4 گولڈ میڈل آئے۔جن کھلاڑیوں نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے گولڈ حاصل کئے ان میں؛

سندیپ چودھری(بھالا پھینک)،سیاش جادھو(تیراکی)،راجو رکشیتا(ایتھلیٹکس)،ایکتا بھیان (ایتھلیٹکس)،منیش نارول(نشانےبازی)،ناراین ٹھاکر(ایتھلیٹکس)،ہروندر سنگھ(تیر اندازی)، شرد کمار(ایٹھلیٹکس)،پارل پارمر(بیڈ منٹن)،کشن گانگولی(شطرنج) اور جینیتھا اینٹوکانکائی(شطرنج)کے نام شامل ہیں۔

بہار سے تعلق رکھنے والے شرد کمار نے اونچی کود میں ایشین پیرا گیمز کا نیا ریکارڈ بناتے ہوئے گولڈ جیتا۔ گزشتہ بار بھی انہوں نے ہی گولڈ جیتا تھا۔اس مقابلے میں ویسے تو سلور اور برانز بھی ہندوستانی کھلاڑیوں نے ہی جیتے مگر تعجب کی بات یہ رہی کہ برانز جیتنے والے مریپن وہی کھلاڑی ہیں جنہوں نے ریو اولمپک کے دوران گولڈ میڈل حاصل کیا تھا جبکہ سلور جیتنے والے ورون بھاٹی نے ریو اولمپک میں برانز میڈل جیتا تھا۔

اچھی بات یہ رہی کہ پوڈیم پر تینوں ہی ہندوستانی کھلاڑی تھے۔واضح رہے کہ بچپن میں پولیو کی ملاوٹی دوا پینے کی وجہ سے شرد کمار کا بایاں پیر فالج کا شکار ہو گیا تھا۔ان دنوں ویسٹ انڈیز کی ٹیم ہندوستان میں ہے۔انگلینڈ کے خلاف شکست کے بعد مایوسی کا سامنا کر رہی ہندوستانی ٹیم نے پہلے ٹسٹ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف نہ صرف جیت درج کی بلکہ اس نے اب تک کی سب سے بڑی جیت درج کی۔

پہلے ٹسٹ میں ہندوستان کی ایک اننگ اور 272رنوں سے جیت اس کی نہ صرف ویسٹ انڈیز بلکہ کسی بھی ٹیم کے خلاف ٹسٹ کرکٹ میں سب سے بڑی جیت ہے۔اسی سال ہندوستان نے افغانستان کو بنگلور میں ایک اننگ اور 262رنوں سے ہرایا تھاجو کہ ہندوستان کی سب سے بڑی جیت تھی۔حیدرآباد میں دوسرا ٹسٹ جاری ہے۔اپنے گھریلو میدان پر ہندوستان کے لئے دوسرے ٹسٹ میں بھی جیت کوئی مشکل نہیں ہوگی اور ایسی پوری امید ہے کہ ہندوستان کو اس سیریز میں کلین سوئپ مل جائے گا۔