خبریں

این آئی اے کا دعویٰ، ہریانہ میں زیر تعمیر مسجد کے لیےحافظ سعید پیسے دے رہا تھا

ہریانہ کے پلول میں ایک  مسجد کی تعمیر کے لیے مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے فنڈنگ  کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: ہریانہ کے پلول ضلع میں خلفائےراشدین مسجد   کی تعمیر میں مبینہ طور پر پاکستان میں واقع فلاح انسانیت فاؤنڈیشن (ایف آئی ایف)نے مالی مدد کی تھی۔ ایف آئی ایف 2008 کے ممبئی حملے کی  سازش کرنے والےحافظ سعید کی تنظم جماعت الدعوۃ (جے یو ڈی)کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔

دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی)بھی جے یو ڈی کا ہی حصہ ہے۔ دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛یہ انکشاف این آئی اے نے کیا ہے۔

اس معاملے میں این آئی اے نے 3 لوگوں کو 3 اکتوبر کودہلی میں  گرفتار کیا تھا۔ ان میں مسجد کا امام محمد سلمان اور دو دوسرے محمد سلیم ، سجاد عبدل وانی شامل ہیں۔ ان سبھی سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ این آئی اے مسجد کے بینک اکاؤنٹس کی جانچ کر رہی ہے۔ این آئی اے نے مسجد کو ملے عطیے سے جڑے دستاویزوں کو بھی ضبط کر لیا ہے۔ اخبار نے این آئی اے کے افسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ سلیم کو مسجد کی تعمیر کے لیے ایف آئی ایف سے 70 لاکھ روپے ملے تھے۔

این آئی اے کے ایک افسر نے بتایا کہ سلمان ،ٹیکسی اور ڈیئری پروڈکٹ کے بزنس میں تھا لیکن تجارت میں نقصان کے بعد وہ عمرہ کی نیت سے سعودی عرب چلا گیا تھا۔وہ کچھ سال پہلے دبئی بھی گیا تھا جہاں اس کی ملاقات کچھ پاکستانیوں سے ہوئی ، اس کے بعد اس کو حوالہ کے ذریعے فنڈ ملنے شروع ہو گئے۔ وہیں گاؤں والوں کے مطابق؛ گزشتہ 8 سالوں سے سلمان مسلسل گاؤں آ تا رہا ہے اور مسجد کے پاس اس کا قیام ہوتا تھااور وہ مسجد کی تعمیر کی دیکھ ریکھ کرتا تھا ۔

گاؤں والوں نے مزید بتایا کہ مسجد ابھی بھی زیر تعمیر ہے اور گاؤں والے اس کو مکمل کرنے کے لیے اور پیسے کا انتظار کر رہے ہیں۔ امام اس تنظیم کے رابطے میں اپنے دبئی کے سفر کے دوران آیا تھا۔ افسر نے بتایا کہ ایف آئی ایف سے امام کو اس کی بیٹیوں کی شادی کے لیے بھی پیسہ ملا تھا۔ رپورٹ کے مطابق؛ این آئی اے اب یہ جانچ کر رہی ہے کہ مسجد کو عطیے کے لیے اور کہا ں کہاں سے پیسہ ملا اور یہ کیسے خرچ کیا جا رہا تھا۔