خبریں

بابا رام پال کو 5 لوگوں کے قتل کے معاملے میں عمر قید

عدالت نے دوسرے 14ملزموں کو بھی عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔ 2014میں حصار کے ست لوک آشرم سے 4عورتوں اور ایک بچے کی لاش ملنے کے بعد رام پال اور اس کے 27مریدوں پر قتل کا الزام لگاتھا۔

رام پال،فوٹو: پی ٹی آئی

رام پال،فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : ہریانہ کےحصار کی ایک مقامی عدالت نے 5 لوگوں کے قتل کے معاملے میں بابا رام پال کو عمر قید کی سزا سنائی ۔ حصار کے ایڈیشنل ضلع اور سیشن جج ڈی آر چالیا نے رام گوپال اور اس کے 14مریدوں کو ان معاملوں میں سزا سنا یا ہے۔حصار میں بروالا قصبے میں واقع رام پال کے ست لوک آشرم سے 19نومبر کو 4 عورتوں اور ایک بچے کی لاش ملنے کے بعد بابا اور اس کے 27مریدوں پر قتل اور لوگوں کو غلط طریقے سے بندی بنانے کا الزام لگاتھا۔

واضح ہو کہ 2014میں آشرم کے احاطے سے رام پال کے 15000سے زیادہ مریدوں کو خالی کرانے کو لے کر کچھ حمایتیوں اور پولیس کے بیچ جدوجہد کے بعد رام پال کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس جدوجہد نے تشدد کی صورت اختیار کر لی تھی جس میں 5لوگوں کی موت ہوگئی تھی ۔پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے رام پال کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا ۔رام پال نے اس حکم پر عمل کرنے کے لیے پولیس کی کارروائی کی مخالفت کی تھی ۔ اس نے عدالت کی توہین جیسے الزامات پر جواب دینے کے لیے ہائی کورٹ میں پیش ہونے سے بھی انکار کر دیا تھا ۔ وہ بروالا حصار میں اپنے آشرم میں چھپا رہا ۔رام پال کو نومبر 2014میں اس کے آشرم سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ہریانہ کے سونی پت کے گوہانہ تحصیل کے دھنانا گاؤں میں پیدا ہوئے رام پال ہریانہ سرکار کے سینچائی محکمے میں جونیئر انجینئر تھا۔ سوامی رام دیو آنند مہاراج کے شاگرد بننے کے بعد رام گوپال نے نوکری چھوڑدی اور پروچن دینا شروع کیا تھا ۔ بعد کے دنوں میں کبیر پنتھ کو ماننے لگا اور اپنے مرید بنانے میں مصروف ہوگیا ۔

1999میں کرونتھا گاؤں میں اس نے ست لوک آشرم بنایا ۔2006میں رام پال نے آریہ سماج کے بنیاد گزار سوامی دیانند کی کتاب کو لے کر متنازعہ تبصرہ کیا ۔ اس کے بعد آریہ سماج اور رام پال کے حمایتیوں کے بیچ جھڑپ ہوئی ۔ اس تشدد میں ایک عورت کی موت ہوگئی تھی۔اس وقت پولیس نے رام پال کو قتل کے معاملے میں حراست میں لیا ۔جس کے بعد رام پال کو تقریباً 22مہینے جیل میں کاٹنے پڑے ۔ 30اپریل 2008کو وہ ضمانت پر رہا ہوگیا ۔ اس کے بعد 2014میں رام پال معاملے کی شنوائی کے عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ اس کے بعد عدالت نے اس کی گرفتاری کا حکم دیا ۔

حالاں کہ اس دوران رام پال کے مریدوں نے پولیس کے ساتھ تشدد کیا جس میں تقریباً 120لوگ زخمی ہوگئے تھے ۔ پولیس اور جوانوں نے 12دنوں بعد ان کو گرفتار کیا ۔ اس دوران ست لوک آشرم میں 5 عورتوں اور ایک بچے کی لاش بھی ملی تھی ۔رام پال اور اس کے مریدوں کے خلاف 17نومبر 2014کو آئی پی سی کی دفعہ 186سرکاری کام کاج میں رکاوٹ ڈالنا،332جان بوجھ کر لوک سیوک کو اس کی ذمہ داری نبھانے کے دوران چوٹ پہنچانا،353لوک سیوک پر حملہ اور زیادتی کرنے کے سلسلے میں معاملہ درج کیا گیا تھا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)