خبریں

بھیما کورے گاؤں معاملے میں سپریم کورٹ کا فوری سماعت سے انکار

سپریم کورٹ نے بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں گرفتار 5 سماجی کارکنوں کے سلسلے میں  مؤرخ رومیلا تھاپر کے ریویوپٹیشن پر فوری سماعت سے انکا ر کردیا ہے۔

ماؤوادیوں سے مبینہ تعلقات کو لےکر نظربند کئے گئے شاعر وراورا راؤ، سماجی کارکن اور وکیل ارون فریرا، وکیل سدھا بھاردواج، گوتم نولکھا، ورنن گونجالوس۔ (بائیں سے دائیں)

ماؤوادیوں سے مبینہ تعلقات کو لےکر نظربند کئے گئے شاعر وراورا راؤ، سماجی کارکن اور وکیل ارون فریرا، وکیل سدھا بھاردواج، گوتم نولکھا، ورنن گونجالوس۔ (بائیں سے دائیں)

نئی دہلی :سپریم کورٹ نے بدھ کوبھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں گرفتار 5 سماجی کارکنوں کے سلسلے میں  مؤرخ رومیلا تھاپر کے ریویوپٹیشن پر فوری سماعت سے انکا ر کردیا ہے۔واضح ہوکہ رومیلا تھا پر نے اپنی عرضی میں اس معاملے میں گرفتارسماجی کارکنوں ورورا راؤ،گونجالوس،ارون فریرا،سدھا بھاردواج اور گوتم نولکھا کے سلسلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے ایس آئی ٹی جانچ کو خارج کیے جانے اور مہاراشٹر پولیس کی جانچ کو آگے بڑھانے کی اجازت کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی تھی۔

غور طلب ہے کہ عدالت نے 28ستمبر کوایس آئی ٹی جانچ کی مانگ کو خارج کرتے ہوئے مہاراشٹر پولیس کو اپنی جانچ آگے بڑھانے کی اجازت دے دی تھی ۔اس معاملےمیں کورٹ نے کہاتھا کہ جو بھی ملزم ہیں وہ قانون میں موجود اہتماموں کے تحت راحت پا سکتے ہیں۔ کورٹ نے مزیدکہا تھاکہ ہم معاملے کے  فیکٹس میں جانا نہیں چاہتے کیونکہ یہ تعصب پیدا کر سکتا ہے۔

ریاست کے اے ڈی جی (لاء اینڈ آرڈر )پرم ویر سنگھ نے پونے پولیس کے ساتھ مل کر گزشتہ 31 مئی کو اس معاملے پر میڈیا سے بات چیت کی تھی۔ پریس کانفرنس کے دوران سنگھ نے کارکنوں کے درمیان مبینہ طور پر تبادلہ کیے گئے خطوط کو  پڑھ کر بھی  سنایا۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس کے پاس جون میں اور گزشتہ ہفتے گرفتار کیے گئے لیفٹ ونگ کارکنوں کے ماؤوادیوں سے رشتہ بتانے کے لیے ‘پختہ ثبوت’ ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ملک کے کئی شہروں میں پونے پولیس نے کئی سماجی کارکنوں کے گھر چھاپہ مارا تھا اور کچھ کارکنوں کو حراست میں لیا تھا ۔حراست میں لیے گئے کارکنوں میں ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ اور وکیل سدھا بھاردواج ، سماجی کارکنوں ویرنان گونجالوس ، پی وراورا راؤ اور صحافی گوتم نولکھا کے نام شامل ہیں۔ان کے علاوہ الگ الگ شہروں میں کئی سماجی کارکنوں کے گھر پونے پولیس نے چھاپہ مارا تھا۔

پولیس نے اس وقت یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ ان لوگوں کے نام جون میں اس معاملے میں گرفتار کیے گئے 5 کارکنوں سے پوچھ تاچھ میں سامنے آیا ہے۔واضح ہو کہ جون مہینے میں مہاراشٹر پولیس نے جنوری میں ہوئے تشدد کے معاملے میں تین الگ الگ شہروں سے 3 دلت کارکنوں ،ایک پرفیسر اور ایک سماجی کارکن کو گرفتا کیا گیا تھا۔یہ گرفتاریاں ممبئی ،ناگپور اور دہلی میں ہوئیں ۔