خبریں

سی بی آئی معاملہ : پڑھیے ،آلوک ورماکو سپریم کورٹ کیوں جاناپڑا ؟

آلوک ورما نے سپریم کورٹ میں حکومت کے فیصلے کے خلاف عرضی داخل کی ہے،جس  میں انہوں نے اشارہ کیا ہے کہ حکومت نے سی بی آئی کے کام کاج میں دخل دینے کی کوشش کی ہے۔سپریم کورٹ جمعہ کو معاملے کی شنوائی کرے گا۔

CBI-Modi-Rakesh-Asthana-Alok-Verma

نئی دہلی : سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما کو حکومت نے تنازعہ کے بعد چھٹی پر بھیج دیا ہے ۔اپوزیشن کا الزام ہے کہ مودی حکومت نے یہ قدم راکیش استھانا کو بچانے کے لیے اور رافیل سودے کی جانچ سے بچنے کے کے لیے اٹھایا ہے ۔وہیں اس درمیان آلوک ورما نے سپریم کورٹ میں حکومت کے اس قدم کے خلاف عرضی داخل کی ہے،جس  میں انہوں نے اشارہ کیا ہے کہ حکومت نے سی بی آئی کے کام کاج میں دخل دینے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ23 اکتوبر کو آدھی رات کوبہت ہی عجلت میں سی وی سی اور ڈی او پی ٹی نے تین فیصلے  صادر کیے ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلے من مانے اور غیر قانونی ہیں ان کو رد کیا جانا چاہیے۔

پڑھیے:آلوک ورما کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر عرضی

آلوک ورما کی جانب سے داخل کی گئی عرضی کے اہم نکات اس طرح ہیں ؛

  • سی بی آئی سے امید کی جاتی ہے کہ وہ ایک آزاد اور خودمختار ایجنسی کے طور پر کام کرے گی ۔ ایسے حالات کو ٹالا نہیں جاسکتا ، جب اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے لوگوں س ے متعلق جانچ حکومت کی مرضی کے مطابق نہ ہو۔حالیہ دنوں میں ایسے کیس آئے ہیں جن میں جانچ افسر سے لے کر جوائنٹ ڈائریکٹر /ڈائریکٹر تک کسی خاص ایکشن تک متفق تھے ،لیکن صرف اسپیشل ڈائریکٹر کی رائے الگ تھی۔
  • سی وی سی ،مرکز نے راتوں رات مجھے سی بی آئی ڈائریکٹر کے رول سے ہٹانے کا فیصلہ لیا اور نئے شخص کی تقرری کا فیصلہ لے لیا جو کہ غیر قانونی ہے۔
  • حکومت کا یہ قدم ڈی ایس پی ای ایکٹ کے سیکشن 4بی کے خلاف ہے ،جو سی بی آئی ڈائریکٹر کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے 2 سال کی مدت کا تعین کرتا ہے۔
  • ڈی ایس پی ای ایکٹ کے سیکشن 4اے کے مطابق سی بی آئی ڈائریکٹر کی تقرری وزیر اعظم ،اپوزیشن کے لیڈر اور سی جے آئی کی کمیٹی کرے گی ۔سیکشن 4بی 2میں سی بی آئی ڈائریکٹر کے ٹرانسفر کے لیے اس کمیٹی کی منظوری ضروری ہے ۔ حکومت کا فیصلہ اس کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
  • اس سے پہلے سپریم کورٹ بھی سی بی آئی کو حکومت کے اثر سے آزاد کرنے کی بات کر چکا ہے ۔حکومت کے اس قدم سے صاف ہے کہ سی بی آئی ڈی او پی ٹی سے آزاد کرنے کی ضرورت ہے۔
  • مجھے سی بی آئی کے افسران پر مکمل بھروسہ ہے اور اس طرح کی غیر قانونی دخل اندازی افسروں کے حوصلوں کو کمزور کرتی ہے۔

غور طلب ہے کہ سی بی آئی چیف آلوک ورما اور ان کے ڈپٹی راکیش استھانا سیمت 13 دوسرے افسران کو آدھی رات کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ ایم ناگیشور راؤ عبوری سی بی آئی چیف بنائے گئے ہیں۔ حکومت کے اس فیصلے کو آلوک ورما نے عدالت میں چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ جمعہ کو معاملے کی شنوائی کرے گا۔

(لائیو لاء کے ان پٹ کے ساتھ)