خبریں

بھیما کورے گاؤں معاملہ: بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ پہنچی مہاراشٹر حکومت

بھیما کورے  گاؤں تشدد کی جانچ پوری کرنے کی مدت بڑھانے کو لے کر نچلی عدالت کے فیصلے کو بامبے ہائی کورٹ نے رد کر دیا تھا ۔ معاملے میں گرفتار 5 میں سے 4سماجی کارکنوں کو نظر بند رکھا گیا ہے ۔ ایک سماجی کارکن گوتم نولکھا کی نظربندی ختم کردی گئی ہے۔

ماؤوادیوں سے مبینہ تعلقات کو لےکر نظربند کئے گئے شاعر وراورا راؤ، سماجی کارکن اور وکیل ارون فریرا، وکیل سدھا بھاردواج، گوتم نولکھا، ورنن گونجالوس۔ (بائیں سے دائیں)

ماؤوادیوں سے مبینہ تعلقات کو لےکر نظربند کئے گئے شاعر وراورا راؤ، سماجی کارکن اور وکیل ارون فریرا، وکیل سدھا بھاردواج، گوتم نولکھا، ورنن گونجالوس۔ (بائیں سے دائیں)

نئی دہلی: بھیما کورے گاؤں معاملے میں بامبے ہائی کورٹ کے اس فیصلے  کو چیلنج کرنے کے لیے مہاراشٹر سرکار نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے، جس میں تشدد کی جانچ مکمل کرنے کی مدت کو بڑھانے کے نچلی عدالت کے فیصلے کو رد کر دیا گیا تھا۔اس پر سپریم کورٹ شنوائی کے لیے تیار ہو گیا ہے۔ اس معاملے کی شنوائی26 اکتوبر کو ہوگی۔ واضح ہو کہ بامبے ہائی کورٹ نے بدھ کو نچلی عدالت کے اس فیصلے کو رد کر دیا جس میں مہاراشٹر پولیس کو تشدد کے اس معاملے میں جانچ مکمل کرنے اور چارج شیٹ دائر کرنے کے لیے زیادہ وقت دیا گیا تھا ۔ بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں کئی جانے مانے سماجی کارکن کو ملزم بنایا گیا ہے۔

چیف جسٹس رنجن گگوئی ،جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے مہاراشٹر حکومت کی طرف سے پیش ہوئے وکیل نشانت کٹنیشور کی اس دلیل پر غور کیا کہ اپیل پر فوری سماعت کی ضرورت ہے۔نشانت نے کہا کہ اگر ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک نہیں لگائی گئی تو تشدد کے معاملے کے ملزموں کے خلاف متعین وقت میں چارج شیٹ دائر نہیں ہونے کی وجہ سے ان کو قانونی ضمانت مل جائے گی۔بنچ نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کی اس اپیل پر 26اکتوبر کو غور کیا جائےگا۔

اس سے پہلے  کورٹ نے بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں مہاراشٹر پولیس کے ذریعے 5 سماجی کارکنوں کی گرفتاری کے معاملے میں دخل دینے سے انکار کر دیا تھا اور ان کی گرفتاری کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی درخواست کو بھی ٹھکرا دیا تھا۔مہاراشٹر پولیس نے گزشتہ سال 31دسمبر کو ہوئے الگار پریشد کی تقریب کے بعد درج کی گئی ایف آئی آر کے سلسلے میں 28اگست کو ان سماجی کارکنوں کو گرفتار کیا تھا ۔ اس تقریب کے بعد ریاست کے بھیما کورے گاؤں میں  تشدد ہوا تھا۔مہاراشٹر کی پونے پولیس نے ماؤوادیوں سے مبینہ رشتے کو لے کر 5 سماجی کارکنوں –ورورا راؤ، وکیل سدھا بھاردواج ، سماجی کارکن ارون فریرا، گوتم نولکھا اور گونجالوس کو گرفتار کیا تھا۔

مؤرخ رومیلا تھاپر ،اکانومسٹ پربھات پٹنایک اور دیوکی جین ،سماجیات کے پروفیسر ستیش پانڈے اور حقوق انسانی کے کارکن ماجا دارووالا نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرکے ان سماجی کارکنوں کی فوری رہائی اور ان کی گرفتاری کی آزادانہ جانچ کی درخواست کی تھی۔غورطلب ہے کہ گوتم نولکھا کو دہلی ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کر دیا ۔جبکہ باقی لوگ ابھی بھی نظر بند ہیں ۔اس سے پہلے مہاراشٹر پولیس نے پونے میں منعقد الگا رپریشد کی تقریب میں ماؤوادیوں سے مبینہ رشتے کی جانچ کرتے ہوئے ہوئے سدھیر دھاویل ،رونا ولسن ،سریندر گاڈلنگ ،شوما سین اور مہیش راوت کو جون میں گرفتار کیا تھا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)