خبریں

کھیل کی دنیا: آئی لیگ کا بارہواں ایڈیشن اور بریوو کاریٹائرمنٹ

بریوو کے نام کئی ریکارڈ بھی ہیں جن میں کپتان رہتے ہوئے ایک گیند باز کے طور پر بہترین گیند بازی،ٹی20میں نویں وکٹ کے لئے سب سے بڑی شراکت اور ٹی 20میں ایک کلینڈر سال میں سب سے زیادہ87وکٹ کا ریکارڈ شامل ہے۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

ہندوستان میں ان دنوں مختلف کھیلوں کے لیگ مقابلے ہو رہے ہیں۔ویسے تو کرکٹ کی انڈین پریمیئر لیگ جو صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ دنیا کی سب سے مشہور لیگ ہے (اور جس میں کھیلنے کی تمنا دنیا کے ہر ملک کا کرکٹر رکھتا ہے) کا سب سے زیادہ جلوہ ہے مگر اس کے علاوہ یہاں ہاکی، بیڈ منٹن، ٹینس، کشتی، کبڈی اور فٹبال کی لیگ بھی ہونے لگی ہے۔یہ لیگ صرف ٹائم پاس کےلئے منعقد نہیں ہو رہی ہے بلکہ کامیابی کے ساتھ اس کا انعقاد ہو رہا ہے۔اس کے مالی فائدے بھی ہو رہے ہیں اور شائقین بھی اسے پسند کر رہے ہیں۔

کچھ کھیل تو ایسے ہیں جن کی کئی لیگ شروع ہو گئی ہے۔فٹبال انہیں کھیلوں میں شامل ہے۔ہندوستان میں فٹبال کی دو اہم لیگ انڈین سپر لیگ اور آئی لیگ کھیلی جاتی ہے۔ان دنوں ان دونوں کے مقابلے جاری ہیں۔سپر لیگ میں جہاں دس ٹیمیں ہیں وہیں آئی لیگ کے ٹاپ ڈویزن میں اس بار گیارہ ٹیمیں ہیں۔گزشتہ سیزن کے دوران آئی لیگ میں دس ٹیمیں تھیں۔آئی لیگ کے سیکنڈ ڈویزن کا خطاب جیت کر ریئل کشمیر کی ٹیم نے ٹاپ ڈویزن میں کھیلنے کا حق پایا ہے۔ایسا مانا جا رہا ہے کہ اس بار شائقین کی نظر سب سے زیادہ ریئل کشمیر پر ہوگی۔چھ مہینے تک چلنے والی اس لیگ کے کئی مقابلے کشمیر میں بھی ہوں گے۔

اس بار بھی اس لیگ میں دس ٹیمیں ہی کھیلنے والی تھیں مگر بعد میں آل انڈیا فٹبال فیڈریشن نے چرچل برادرس کو شامل کرکے ٹیموں کی تعداد گیارہ کر دی۔2007میں شروع ہوئی اس لیگ کے اب تک گیارہ ایڈیشن ہو چکے ہیں۔سب سے پہلا خطاب ڈیمپو نے جیتا تھا۔اس کے بعد ڈیمپو نے مزید دو بار خطاب جیتا اور سب سے زیادہ تین مرتبہ خطاب جیتنے والی ٹیم بنی۔ڈیمپو کے علاوہ چرچل برادرس، سلگاؤکر،بنگلورو ایف سی ،موہن بگان،ایزوال اور منروا پنجاب کی ٹیمیں آئی لیگ کا خطاب جیت چکی ہیں۔

بنگلورو ایف سی اور چرچل برادرس نے دو دو بار یہ خطاب اپنے نام کیا ہے۔اس بار110 میچوں کے بعد فاتح ٹیم کو انعام کے طور پر ایک کروڑ روپے دئے جائیں گے جبکہ رنر اپ کو60لاکھ روپئے دئے جائیں گے۔ان دنوں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کا جلوہ جاری ہے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف لگاتار دونوں میچوں میں انہوں نے نہ صرف سنچری بنائی بلکہ دوسرے میچ کے دوران سنچری والی اننگ کے دوران انہوں نے ایک ساتھ کئی ریکارڈ توڑ ڈاے۔وراٹ کوہلی جیسی بلے بازی کرتے ہیں اس سے ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں اگر وہ سچن کے زیادہ تر ریکارڈ توڑ دیں تو اس میں کسی کو حیرانی نہیں ہوگی۔

علامتی تصویر/ فوٹو : اے ایف پی

علامتی تصویر/ فوٹو : اے ایف پی

ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے میچ کے دوران( جو کہ شاندار مقابلہ کے بعد ٹائی پر ختم ہوا)کوہلی نے جو کئی ریکارڈ بنائے ان میں سب سے کم میچو ںمیں10ہزاررن،سب سے کم دنوں میں 10 ہزارن،گھریلو میدان پر سب سے کم میچو ں میں 4000رن،ویسٹ انڈیز کے خلاف سب سے زیادہ رن،ویسٹ انڈیز کے خلا ف سب سے زیادہ چھ سنچری،2018میں ون ڈے میں سب سے زیادہ رن اوردو ٹیموں کے خلاف لگاتار تین میچوں میں سنچری کا ریکارڈ شامل ہے۔

گزشتہ دنوں سیری اے لیگ کے مقابلے میں یووینٹس کی جانب سے کھیلتے ہوئے ایک میچ کے دوران کرسٹیانو رونالڈو نے ایک گول کیا اور یوروپ کی ٹاپ پانچ لیگ میں 400گول کرنے والے دنیا کے پہلے فٹبالر بن گئے۔رونالڈو یووینٹس کی جانب سے اب تک پانچ گول کر چکے ہیں۔انہوں نے انگلینڈ کے مانچسٹر یونائیٹڈ کےلئے 84اور اسپین کے کلب ریال میڈرڈ کے لئے 311گول کئے ہیں۔

دنیا کے بہترین آل راؤنڈر میں شمار اورکافی وقت تک ویسٹ انڈیز کے خاص کھلاڑیوں میں شامل رہے ڈوین بریوو نے انٹر نیشنل کرکٹ کو الوداع کہہ دیا ہے۔ایک طرف جہاں انہوں نے اپنے ملک کی جانب سے اب نہیں کھیلنے کا فیصلہ کیا وہیں اپنی کمائی جاری رکھنے کے لئے انہوں نے لیگ اور کلب کرکٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔لگ بھگ 14سال پہلے پہلی بار ویسٹ انڈیز کی جانب سے کھیلنے والے بریوو نے ٹسٹ ،ون ڈے اور ٹی20سبھی طرح کی کرکٹ کھیلی۔

انہیں 40 ٹسٹ میچوں میں کھیلنے کا موقع ملا جن میں انہوں نے تین سنچری اور 13نصف سنچریوں کی مدد سے 2200رن بنائے۔ایک گیندباز کے طور پر انہوں نے 86وکٹیں بھی حاصل کیں۔ون ڈے کے انہوں نے 164میچ کھیلے جن میں انہوں نے دو سنچری اور دس نصف سنچریوں کی مدد سے 2968رن بنائے۔ایک گیند باز کے طور پر بریووکو ون ڈے میں199وکٹیں ملیں۔ٹی 20کے انہوں نے66میچ کھیلے جن میں 1142رن بنائے اور گیندبازی کرتے ہوئے 52وکٹیں حاصل کیں۔

بریوو کا شمار ایک شاندار ہر فن مولا کھلاڑی کے طور پر ہوتا تھا یہی وجہ ہے کہ ایک طرف جہاں انہوں اپنے ملک کے لئے کرکٹ کے تینوں فارمیٹ میں کھیلا وہیں وہ ان تینوں فارمیٹ میں کامیاب بھی رہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ صلاحیت ہونے کے باوجود بریوو کو کم ٹسٹ کھیلنے کا موقع ملا۔انڈین پریمیئر لیگ میں بھی ان کا جلوہ رہا۔بریوو کے نام کئی ریکارڈ بھی ہیں جن میں کپتان رہتے ہوئے ایک گیند باز کے طور پر بہترین گیند بازی،ٹی20میں نویں وکٹ کے لئے سب سے بڑی شراکت اور ٹی 20میں ایک کلینڈر سال میں سب سے زیادہ87وکٹ کا ریکارڈ شامل ہے۔