خبریں

الہ آباد یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ لیڈر کا گولی مار کر قتل

اسٹوڈنٹ لیڈر اچیوتا نند شکلا کی مختلف معاملوں میں پولیس کو تلاش تھی ۔ان پر اسٹوڈنٹ یونین الیکشن کے دوران بمبازی کے ایک معاملے میں 25ہزار روپے کا انعام بھی تھا ۔ پولیس نے تین لوگوں کے خلاف نامزدرپورٹ درج کی ہے۔

فوٹو: فیس بک

فوٹو: فیس بک

نئی دہلی : الہ آباد یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ لیڈر اچیوتا نند شکلا عرف سمت کو بدھ کی دیر رات گولی مار کر قتل کردیا گیا۔پولیس ذرائع نے بتا یا کہ یونیورسٹی کے پی سی بی ہاسٹل میں برتھ ڈے پارٹی کے دوران اچیوتا نند شکلا کو گولی ماری گئی ۔ شکلا کو زخمی حالت میں سوروپ رانی نہر و ہاسپٹل میں داخل کراگیا جہاں اس کی موت ہوگئی۔

انہوں نے بتایا کہ 30سالہ اچیوتانند شکلا مختلف معاملوں میں وانٹیڈ تھا اور اس پر 25ہزار روپے کا انعام مقرر کیا گیا تھا۔ شکلا کے رشتہ دار ابھیمنیو شکلا کی تحریر پر آشوتوش ترپاٹھی ، ہری کیش مشرااور سوربھ سنگھ عرف پرنس کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔اس معاملے کی وجہ سے الہ آباد یونیورسٹی میں کشیدگی کا ماحول ہے اور احتیاطاً پی اے سی اور آر پی ایف کو تعینات کر دیا گیا ہے ۔ پولیس ملزموں کی تلاش میں چھاپے ماری کر رہی ہے۔

دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق؛ بدھ کی رات تقریباً ڈیڑھ بجے سی ایم پی ڈگری کالج کے اسٹوڈنٹ یونین کے صدر آشوتوش ترپاٹھی اور اسٹوڈنٹ لیڈر اچیوتا نند شکلا کے بیچ کسی بات پر تنازعہ ہو گیا تھا۔ معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچا لیکن دوسرے اسٹوڈنٹس نے معاملہ رفع دفع کرا دیا۔ اس کے کچھ دیر بعد دونوں آپس میں گلے ملے تبھی آشوتوش نے اچیوتا نند کی پیٹھ میں گولی مار دی ۔

اس کے بعد ملزم آشوتوش اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ موقع سے فرار ہو گیا۔ معاملے کی جانکاری ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی ۔ زخمی اچیوتانند کو ہاسپٹل لے جایا گیا لیکن علاج کے دوران اس نے دم توڑ دیا۔ رپورٹ کے مطابق؛ ستمبر مہینے میں اسٹوڈنٹ یونین الیکشن کے دوران ہوئی بم بازی  کی ایک واردات کے بعد پولیس نے 4 اسٹوڈنٹ لیڈروں پر 25-25 ہزار روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا، جس میں مارے گئے اچیوتانند شکلا کا نام بھی شامل تھا۔کرنل گنج تھانہ کے ایک افسر نے بتایا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کروا کر اس کو مرنے والے کے گاؤں تربگنج ، ضلع گونڈا بھیج دیا گیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)