خبریں

امریکہ: صحافی کے سوال سے اکھڑے صدر ٹرمپ، وہائٹ ہاؤس نے صحافی کا پریس پاس رد کیا

پریس کانفرنس کے دوران سی این این کے صحافی کے سوال پوچھنے پر صدر ڈونالڈ ٹرمپ جواب دینے کے بجائے بدتمیزی کرتے نظر آئے ۔ اس پورے معاملے کو سی این این نے جمہوریت کے لیے خطرہ بتایا ہے۔

فوٹو:@FrankByNature

فوٹو:@FrankByNature

نئی دہلی : وہائٹ ہاؤس نے ایک حیران کن قدم اٹھاتے ہوئے سی این این کے ایک صحافی جم اکوسٹاکا پریس پاس رد کر دیا ہے۔جم اکوسٹا سی این این کی طرف سے وہائٹ ہاؤس کے رپورٹر ہیں ۔ ان  کے  میڈیا پاس کو فوری طور  پر غیر اہل قرار دیے جانے کے وہائٹ ہاؤس کے فیصلے کو سی این این نے جمہوریت کے لیے خطرہ بتایا ہے۔

گزشتہ بدھ کو ہوئے پریس کانفرنس کے دوران صدر ٹرمپ اور سی این این کے صحافی کے بیچ نوک جھونک اور تلخ کلامی دیکھنے کو ملی تھی ۔ رپورٹ کے مطابق دونوں کے بیچ اس وقت کہا سنی ہوگئی تھی جب سی این این رپورٹر نے صدر کی ہدایت کے باوجود اپنی جگہ پر نہیں بیٹھے اور امریکی سرحد کی جانب بڑھ رہے وسط امریکی غیر رہائشی لوگوں کے کارواں  پر ان کی رائے جاننے کے لیے لگاتار سوال کرتے رہے ۔

اس وقت بے حد غصے میں ٹرمپ نے کہا ؛ بہت ہوگیا ۔ اس کے ایک دن جم اکوسٹا کا میڈیا پاس رد کر دیا گیا ۔ وہائٹ ہاؤس نے جم اکوسٹا کے برتاؤ کو گھنونا اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے، اور پریس سکریٹری سارا سینڈرس نے ایک بیان میں کہا کہ ،آج کے معاملے کے نتیجے  کے طور پر وہائٹ ہاؤس ، متعلقہ رپورٹر کا ہارڈ ہاس اگلے حکم تک کے لیے منسوخ کرتا ہے۔سارا نے کہا کہ، ٹرمپ پریس کی کی آزادی میں یقین رکھتے ہیں ،اپنے بارے میں اور ایڈمنسٹریشن نے بارے میں مشکل سوالوں کی امید کرتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ،بہر حال ہم یہ بالکل برداشت نہیں کریں گے کہ کوئی رپورٹر وہائٹ ہاؤس انٹرن کے طور اپنا کام کررہی کسی خاتون پر اپنا ہاتھ رکھے ۔ یہ برتاؤ پوری طرح سے ناقابل قبول ہے۔

وہیں سی این این نے اپنے رپورٹر کا بچاؤ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ،آج کی پریس کانفرنس میں چیلنجگ سوال پوچھنے کی وجہ  سے بدلےکی کارروائی کرتے ہوئے اکوسٹا کا پاس رد کیا گیا ہے۔ یہ حیران کن فیصلہ ہمار جمہوریت کے لیے خطرہ ہےاور ملک اس بہتر کے قابل ہے۔

دریں اثناوہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارا سینڈرس نے اکوسٹا پر الزام لگایا ہے کہ جب وہاں ایک عورت انٹرن نے اکوسٹا سے مائیک لینے کی کوشش کی تو سی این این کے رپورٹر نے اس پر ہاتھ رکھا تھا۔ حالاں کہ وہائٹ ہاؤس جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر زیف میسن نے اس الزام کو خارج کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے کہ میں آج کی پریس کانفرنس میں اکوسٹا کے ٹھیک بغل میں بیٹھا تھا اور ان کو نوجوان انٹرن پر اپنا ہاتھ رکھتے نہیں دیکھا ۔

میسن نے اپنی بات ثابت کرنے کے لیے پریس کانفرنس کی کچھ تصویریں بھی شیئر کی ہیں ۔وہیں وہائٹ ہاؤس نے صاف کیا ہے کہ وہ اکوسٹا کے میڈیا پاس کو رد کیے جانے کے اپنے فیصلے پر قائم ہے ۔ پریس سکریٹری سارا سینڈرس نے ایک ویڈیو بھی شیئر کیا ہے جس میں اکوسٹا خاتون انٹرن پر مبینہ طور پر اپنا ہاتھ رکھتے نظر آرہے ہیں ۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)