خبریں

آر بی آئی بنام حکومت: وزارت خزانہ کی وضاحت،ہم آر بی آئی سے 3.6کروڑ روپے کی مانگ نہیں کر رہےہیں

ڈپارٹمنٹ آف اکانومک افیئرس(ڈی ای اے)کے سکریٹری سبھاش چندر گرگ نے کہا ہے کہ حکومت آر بی آئی سے 3.6لاکھ کروڑ روپے کی مانگ نہیں کر رہی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی )اور مرکزی حکومت کے بیچ چل رہے تنازعہ کے درمیان ڈپارٹمنٹ آف اکانومک افیئرس(ڈی ای اے)کے سکریٹری سبھاش چندر گرگ نے کہا ہے کہ حکومت آر بی آئی سے 3.6لاکھ کروڑ روپے کی مانگ نہیں کر رہی ہے۔ گرگ نے کہا کہ حکومت ملک کے سینٹرل بینک کی مناسب اکانومک کپیٹل فریم ورک کو طے کرنے کے طور طریقوں پر غور و فکر کر رہی ہے۔

ایس سی گرگ نے کہا کہ رواں مالی سال میں Fiscal Deficit3.3فیصد کے ہدف کے اندر ہی رہے گا۔ انھوں نے بتایا کہ حکومت اس سال کے بجٹ میں بازار سے قرض لینے کے ہدف میں خود ہی 70 ہزار کروڑ روپے کی کٹوتی کر چکی ہے۔ گرگ نے کہا،’ میڈیا میں غلط جانکاری کے ساتھ کئی اندازے  لگائے  جا رہے ہیں۔ ریوینوکو لے کر حکومت کا تجزیہ پوری طرح سے صحیح ہے۔ آر بی آئی سے 3.6لاکھ کروڑ یا ایک لاکھ کروڑ روپے مانگنے سے متعلق کوئی تجویز نہیں ہے۔

واضح ہو کہ اس سے پہلے خبر آئی تھی کہ مودی  حکومت نے آر بی آئی سے  3.6 لاکھ کروڑ روپے کی سر پلس (اضافی) رقم مانگی تھی ، جس کو سینٹرل بینک نے ٹھکرا دیا تھا۔ انڈین ایکسپریس میں شائع سنی ورما کی ایک رپورٹ کے مطابق  وزارت خزانہ کی جانب سےیہ تجویز ریزرو بینک کو دی گئی تھی ۔ تجویز میں ریزرو بینک کے پاس جمع کل رقم یا پونجی 9.59 لاکھ کروڑ میں سے 3.6 لاکھ کروڑ روپے کی سر پلس رقم مرکزی حکومت کو دینے کی بات کہی گئی تھی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے دی گئی تجویز میں کہا گیا تھا کہ اس رقم کی دیکھ ریکھ مرکزی حکومت اور ریزرو بینک مل کر کر سکتے ہیں۔انڈین ایکسپریس نے  بینک سے جڑے اپنے ذرائع کے حوالے سے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ حکومت کو بینک کے خزانے سے اتنی بڑی رقم دینے کے بعد معیشت پر برا اثر پڑے گا ۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ اسی وجہ سے حکومت کی اس تجویز کو بینک کی جانب سے نامنظور کر دیا گیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)