خبریں

سی بی آئی میں مثبت رجحان بڑھانے کے لیے شری شری روی شنکر کا سہ روزہ ورکشاپ

سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک ورما اور اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے بیچ مچے گھماسان کے بعد مرکزی حکومت نے دونوں افسروں کو گزشتہ 24 اکتوبر کو چھٹی پر بھیج دیا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی:  سی بی آئی میں شری شری روی شنکر کی تنظیم آرٹ آف لونگ کی طرف سے ایک ورک شاپ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ جانکاری کے مطابق، ایسا اس لیے کیا جا رہا ہے  تاکہ جانچ اجنسی میں مثبت رجحان اور تال میل پیدا ہو۔ جانچ ایجنسی کے تقریباً 150 افسر اور ملازم کے اس ورک شاپ میں شامل ہونے کا اندازہ ہے۔ جمعہ کو سی بی آئی کے ذریعے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق؛ آرٹ آف لونگ کی ورک شاپ 11،10 اور 12 نومبر کو سی بی آئی کے نئی دہلی واقع ہیڈکوارٹر میں منعقد کی جائے گی۔

جانچ ایجنسی کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق، ورک شاپ منعقد کرنے کا مقصد سی بی آئی میں مثبت رجحان بڑھانے کے ساتھ ہی ڈپارٹمنٹ میں تال میل بڑھانے اور صحت مند ماحول بناناہے۔ سہ روزہ پروگرام میں انسپکٹر رینک سے لے کر سی بی آئی کے ڈائریکٹر عہدے تک کے افسر شامل ہوں گے۔

واضح ہو کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک ورما اور اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے بیچ مچے گھماسان کے بعد مرکز کی مودی حکومت نے ورما  اور استھانا کو چھٹی پر بھیج دیا ہے۔ سی بی آئی کے 55 سال کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے ۔ مرکز نے سی وی سی سے ملی ایک سفارش کے بعد یہ فیصلہ لیا۔ مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے دونوں افسروں کو چھٹی پر بھیج دیا گیا  اور ایم ناگیشور کی تقرری  عبوری ڈائریکٹر کے طور پر کی گئی ہے۔

حالانکہ سی بی آئی کی طرف سے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ دونوں سینئر افسر آلوک ورما ڈائریکٹر کے عہدے پر اور راکیش استھانا اسپیشل ڈائریکٹر کے عہدے پر بنے رہیں گے۔ گزشتہ 24 اکتوبر کو دونوں افسروں کو چھٹی پر بھیجے جانے کے بعد استھانا کے خلاف جانچ کر رہے 13 سی بی آئی افسروں کا تبادلہ کر دیا گیا تھا۔

غور طلب ہے کہ حوالہ اور منی لانڈرنگ کے معاملوں میں میٹ کاروباری معین قریشی کو کلین چٹ دینے میں مبینہ طور پر رشوت لینے کے الزام سی بی آئی نے اپنے ہی اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے اور سی بی آئی نے اپنے ہی دفتر میں چھاپہ مار کر اپنے ہی ڈی ایس پی دیویندر کمار کو گرفتار کیا ہے۔ڈی ایس پی دیویندر کمار کو 7 دن کی حراست میں بھیج دیا گیا ہے ۔ دیویندر نے اپنی گرفتاری کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

استھانا پر الزام ہے کہ انھوں نے میٹ کاروباری معین قریشی کرپشن معاملے میں حیدر آباد کے ایک کاروباری سے دو دلالوں کے ذریعے 5 کروڑ روپے کی رشوت مانگی۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ تقریباً 3 کروڑ روپے پہلے ہی دلالوں کے ذریعے استھانا کو دیے جا چکے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ سی بی آئی کے دونوں سینئر افسروں کے بیچ مچے اس گھماسان سے جانچ ایجنسی کی ساخ پر اٹھے سوالوں کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کے حکم پر دونوں افسروں کو چھٹی پر بھیجا گیا ہے۔