خبریں

شری شری روی شنکر کے ورکشاپ پر بولے پرشانت بھوشن، سی بی آئی میں اب تانترک اور سپیرے بھی آئیں گے

نئی دہلی واقع سی بی آئی ہیڈکوارٹر میں مثبت رجحان بڑھانے کے ساتھ ہی تال میل بڑھانے اور اچھے ماحول کے لیے شری شری روی شنکر کی تنظیم آرٹ آف لونگ کی جانب سے ورکشاپ کرایا جارہا ہے۔

فوٹو: فیس بک

فوٹو: فیس بک

نئی دہلی : سی بی آئی میں شری شری روی شنکر کی تنظیم آرٹ آف لونگ کی جانب سے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا جارہا ہے ۔ اس انعقاد پر سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا ہے کہ سی بی آئی میں جلد ہی جیوتشی ، تانترک اور سپیرے بھی نظر آئیں گے۔

اس انعقاد پر ایک ٹوئٹ میں پرشانت بھوشن نے کہا ہے کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر کے عہدے سے آلوک ورما کو ہٹا کر بدعنوانی میں ملوث افسر ناگیشور راؤ کو عبوری ڈائریکٹر بنا دیا گیا ۔ سی بی آئی میں مثبت رجحان اور اچھے ماحول کے لیے اب ‘ڈبل شری ‘ کی ورکشاپ کرائی جارہی ہے ۔ جلد ہی ہم سی بی آئی میں جیوتشی اور سپیرے بھی دیکھیں گے۔

غور طلب ہے کہ سی بی آئی میں شری شری روی شنکر کی تنظیم آرٹ آف لونگ کی طرف سے ایک ورک شاپ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ جانکاری کے مطابق، ایسا اس لیے کیا جا رہا ہے  تاکہ جانچ اجنسی میں مثبت رجحان اور تال میل پیدا ہو۔ جانچ ایجنسی کے تقریباً 150 افسر اور ملازم کے اس ورک شاپ میں شامل ہونے کا اندازہ ہے۔ جمعہ کو سی بی آئی کے ذریعے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق؛ آرٹ آف لونگ کی ورک شاپ 11،10 اور 12 نومبر کو سی بی آئی کے نئی دہلی واقع ہیڈکوارٹر میں منعقد کی جائے گی۔

جانچ ایجنسی کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق، ورک شاپ منعقد کرنے کا مقصد سی بی آئی میں مثبت رجحان بڑھانے کے ساتھ ہی ڈپارٹمنٹ میں تال میل بڑھانے اور صحت مند ماحول بناناہے۔ سہ روزہ پروگرام میں انسپکٹر رینک سے لے کر سی بی آئی کے ڈائریکٹر عہدے تک کے افسر شامل ہوں گے۔

واضح ہو کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک ورما اور اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے بیچ مچے گھماسان کے بعد مرکز کی مودی حکومت نے ورما  اور استھانا کو چھٹی پر بھیج دیا ہے۔ سی بی آئی کے 55 سال کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے ۔ مرکز نے سی وی سی سے ملی ایک سفارش کے بعد یہ فیصلہ لیا۔ مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے دونوں افسروں کو چھٹی پر بھیج دیا گیا  اور ایم ناگیشور کی تقرری  عبوری ڈائریکٹر کے طور پر کی گئی ہے۔

حالانکہ سی بی آئی کی طرف سے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ دونوں سینئر افسر آلوک ورما ڈائریکٹر کے عہدے پر اور راکیش استھانا اسپیشل ڈائریکٹر کے عہدے پر بنے رہیں گے۔ گزشتہ 24 اکتوبر کو دونوں افسروں کو چھٹی پر بھیجے جانے کے بعد استھانا کے خلاف جانچ کر رہے 13 سی بی آئی افسروں کا تبادلہ کر دیا گیا تھا۔

غور طلب ہے کہ حوالہ اور منی لانڈرنگ کے معاملوں میں میٹ کاروباری معین قریشی کو کلین چٹ دینے میں مبینہ طور پر رشوت لینے کے الزام سی بی آئی نے اپنے ہی اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے اور سی بی آئی نے اپنے ہی دفتر میں چھاپہ مار کر اپنے ہی ڈی ایس پی دیویندر کمار کو گرفتار کیا ہے۔ڈی ایس پی دیویندر کمار کو 7 دن کی حراست میں بھیج دیا گیا ہے ۔ دیویندر نے اپنی گرفتاری کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

استھانا پر الزام ہے کہ انھوں نے میٹ کاروباری معین قریشی کرپشن معاملے میں حیدر آباد کے ایک کاروباری سے دو دلالوں کے ذریعے 5 کروڑ روپے کی رشوت مانگی۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ تقریباً 3 کروڑ روپے پہلے ہی دلالوں کے ذریعے استھانا کو دیے جا چکے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ سی بی آئی کے دونوں سینئر افسروں کے بیچ مچے اس گھماسان سے جانچ ایجنسی کی ساخ پر اٹھے سوالوں کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کے حکم پر دونوں افسروں کو چھٹی پر بھیجا گیا ہے۔