خبریں

فیض آباد کا نام بدلنے کے بعد اب پورے ایودھیا میں شراب اور گوشت پر پابندی کا منصوبہ

فیض آباد کا نام بدل کر ایودھیا کیے جانے کے اعلان کے بعد یوگی حکومت کا پورے ایودھیا میں شراب اور گوشت کی فروخت پر پابندی کا منصوبہ ہے۔

فوٹو پی ٹی آئی

فوٹو پی ٹی آئی

نئی دہلی : اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پورے ایودھیا ضلع میں شراب اور گوشت کی فروخت پر پابندی لگا سکتی ہے۔ ٹائمس آف انڈیا کی ایک خبر کے مطابق یوگی حکومت سے مقامی سنتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایودھیا میں شراب اور گوشت کی فروخت پر پابندی لگائی جائے۔ اس مطالبے کے بعد ریاستی حکومت کے ترجمان اور وزیر شری کانت شرما نے کہا کہ ؛ ہم اس مطالبے سےواقف ہیں  اور اس سے متفق بھی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قانونی پہلوؤں کے مدنظر ایودھیا میں شراب اور گوشت کی فروخت پر پابندی لگائے گی ۔

واضح ہو کہ ایودھیا میونسپل بورڈ ایریامیں شراب اور گوشت کی فروخت پر پہلے سے ہی پابندی عائد ہے۔لیکن سنتوں نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ چوں کہ اب پورا ضلع ہی ایودھیا کے نام سے جانا جائے گا اس لیے پورے ضلع میں یہ پابندی لگنی چاہیے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے آچاریہ ستیندر داس نے کہا کہ ایودھیا ایک مقدس جگہ ہے اور اس شہر میں کبھی بھی گوشت اور شراب کی فروخت نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے مجوزہ پابندی کو بہتر زندگی اور صحت کے لیے اچھا بتاتے ہوئے کہا کہ اب فیض آباد بھی ایودھیا ہوچکا ہے اس لیے یہ پابندی پورے ایودھیا میں لگنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اس پابندی کی وجہ سے آلودگی اور ناپاکی دور ہوگی ۔

دریں اثنا میڈیا رپورٹس کے مطابق ؛ شراب کاروباریوں کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں پہلے سے ہی کچھ جگہوں پر پابندی ہے ،لیکن اب اگر پورے ایودھیا میں پابندی لگائی جاتی ہے تو مشکلیں پیدا ہوں گی۔وہیں گوشت کاروباریوں کا بھی کہنا ہے کہ اگر پورے شہر میں یہ پابندی لگائی جاتی ہے تو ہم زندہ کیسے رہیں گے ۔ ہم اپنے گھر والوں کی کفالت کیسے کریں  گے۔

خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق ؛گوشت کاروباری محمد شہزاد نے کہا کہ یہ غلط اور غیر منصفانہ ہے۔ صرف اور صرف یہی میرا ذریعہ معاش ہے ۔ اگر گوشت اور انڈے پر ہی پابندی لگ جائے گی تو ہم زندگی کیسے گزاریں گے ۔ہمارے پاس فیملی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اس وقت تک تو صحیح تھا جب صرف ایودھیا تک محدود تھا لیکن اب چوں کہ فیض آباد بھی ایودھیا ہے تو پورے ضلع میں یہ پابندی ٹھیک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں تقریباً 250 گوشت کاروباری ہیں اگر وہ اس پر پابندی لگاتے ہیں تو ہمیں کوئی اور روزگار دے دیں ۔جہاں شہزاد جیسے کچھ گوشت کاروباری اس پابندی کی مخالفت کر رہے ہیں وہیں کچھ دکانداروں نے اس کی حمایت کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ مطالبہ اس شور شرابے کے دوران آیا ہے جب ایودھیا میں رام مندر بنانے کے لیے وشو ہندو پریشد سادھو –سنتوں کے ساتھ مل کر 25 نومبر کو اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے والی ہے اور اس کے ذریعے مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے چاہتی ہے۔ایودھیا میں وشو ہندو پریشد کے ترجمان شرد شرما کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے ذریعے گوشت اور شراب کی فروخت پر پابندی کا منصوبہ ایک خوش آئند قدم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان چیزوں کی وجہ سے اس مذہبی شہر میں سادھو سنتوں کے جذبات کو ٹھیش پہنچتی ہے۔

غور طلب ہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دیوالی کے موقع پر6 نومبر کو  فیض آباد ضلع کا نام بدل کر ایودھیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دیوالی کے موقع پر ایودھیا میں منعقد ایک پروگرام میں انھوں نے کہاتھا؛ ‘ایودھیا ہماری آن بان شان کی علامت ہے، ایودھیا کی پہچان بھگوان رام سے ہیں۔ آج سے اس شہر(فیض آباد )کا نام بھی ایودھیا ہوگا۔ ‘انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ؛ نے مزید کہا کہ میڈیکل کالج کا نام بدل کر راجا دشرتھ کے نام پر رکھا جائے گا اور ایئر پورٹ کا نام بھگوان رام کے نام پر رکھا جائے گا۔