خبریں

مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ: سابق وزیر منجو ورما کی گرفتاری نہ ہونے پر سپریم کورٹ ناراض

 بہار حکومت نے کہا کہ منجو ورما نہیں مل رہی ہیں،کورٹ نے کہا،بہت اچھا۔اس معاملے میں سپریم کورٹ نے بہار کے ڈی جی پی کو طلب کیا ہے۔وہیں دوسری طرف کورٹ نے بہار کے دوسرے شیلٹر ہوم کے خلاف کارروائی نہ کرنے کو لے کر ریاست کے چیف سکریٹری کو بھی طلب کیا ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: مظفرپور شیلٹر ہو م معاملے میں ریاست کی سابق وزیر منجو ورما کی گرفتاری نہ ہونے سے ناراض سپریم کورٹ نے بہار کے ڈی جی پی کو طلب کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ چونکانے والی بات ہے کہ منجو ورما کو تلاش نہیں کیا جا سکا۔ کورٹ نے کہا کہ کمال ہے ، کسی کو یہ نہیں معلوم کہ سابق وزیر کہاں ہیں۔ بہار حکومت کو اس معاملے میں جواب دینا ہوگا۔جسٹس مدن بی لوکر نے  کہا،’ بہت اچھا، کابینہ وزیر فرار ہیں۔ بہت اچھا۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کابینہ وزیر فرار ہو اور کسی کو معلوم ہی نہ ہو کہ وہ کہاں ہیں۔ آپ کو اس مدعے کی سنجیدگی پتہ ہے کہ کابینہ وزیر فرار ہیں۔اٹس ٹو مچ۔’

وہیں سپریم کورٹ میں  بہار حکومت نے کہا کہ منجو ورما نہیں مل رہی ہیں۔ دوسری طرف سپریم کورٹ نے بہار کے دوسرے شیلٹر ہوم کے خلاف کارروائی نہ کرنے کو لے کر ریاست کے چیف سکریٹری کو بھی طلب کیا ہے۔ یہ وہ 14 شیلٹر ہوم ہیں جن پر بچیوں کے ساتھ جنسی استحصال کے الزام لگے ہیں۔ اب اس معاملے میں اگلی شنوائی 27 نومبر کو ہوگی۔ غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ میں مظفر پور شیلٹر ہوم ریپ معاملے میں شنوائی ہو رہی ہے۔

پچھلی شنوائی میں بھی سپریم کورٹ نے بہار پولیس سے پوچھا  تھا کہ مظفر پورشیلٹر ہوم  ریپ اور جنسی استحصال معاملے کے مدنظر استعفیٰ دینے والی بہار کی سابق وزیر منجو ورما کے گھر سے ہتھیار برآمد گی کے بعد بھی  ان کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیاہے۔حالانکہ ان کے شوہر نے 29 اکتوبر کو بیگو سرائے کے منجھول  ڈسٹرک کورٹ  میں سرینڈر کر دیا تھا۔

 واضح ہو کہ منجو ورما کو مظفر پور شیلٹر ہوم ریپ کیس معاملے میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کر رہی ہے۔ اسی جانچ کے سلسلے میں جب منجو ورما کے ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی تو ان کے بیگوسرائے کے چیریا بریار پور گھر سے 50 غیر قابل ذکر بات یہ ہے کہ کورٹ نے گزشتہ روز اپنے تبصرے میں یہ بھی کہاتھا  کہ اس معاملے کی جانچ کر رہی سی بی آئی ٹیم کو نہیں بدلا جانا چاہیے۔ کورٹ نے کہا تھا کہ شیلٹر ہوم ریپ معاملے میں سی بی آئی کی اسٹیٹس رپورٹ چونکانے والی ہے اور اس پتہ چلتا ہے کہ بے حدخوفنا ک طریقے سے جرم کو انجام دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بہار حکومت پر سوال اٹھایا اور کہاتھا کہ آخر سر کار کیا کر رہی ہے ؟اس دوران بہار سرکار نے سپریم کورٹ کی سفارش کی حمایت کی ہے کہ برجیش ٹھاکر کو بہار سے باہر ٹرانسفر کیا جاسکتا ہے۔قانونی کارتوس برآمد کیے گئے تھے۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا تھا کہ مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ بے حد ڈروانا اور خوفنا ک ہے ۔غور طلب ہے کہ کورٹ اس معاملے میں سی بی آئی کے ذریعے فائل کی گئی اسٹیٹس رپورٹ پر تبصرہ کر رہی تھی ۔ کورٹ نے کہا کہ بہار حکومت کیا کر رہی ہے ؟معاملے کے اہم ملزم برجیش ٹھاکر کو اثر و رسوخ والا شخص کہتے ہوئے سپریم کورٹ نے پوچھا کہ سی بی آئی نے  بہار حکومت کی سابق وزیر منجو ورما کے شوہر کو ابھی تک کیوں نہیں گرفتار کیا  ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ ملزم برجیش ٹھاکر کافی اثر و رسوخ والا شخص ہے اور وہ چل رہی جانچ میں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے ۔ اس لیے اس کو بہار سے باہر جیل میں ٹرانسفر کر دینا چاہیے۔سپریم کورٹ نے برجیش ٹھاکر کو نوٹس جاری کرکے پوچھا کہ کیوں نہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ جانچ کے لیے اس کو بہار سے باہر جیل میں ٹرانسفر کر دیا جائے ؟غورطلب ہے کہ سی بی آئی نے بھی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ برجیش ٹھاکر بہت اثرورسوخ والا شخص ہے ۔ سی بی آئی نے یہ بھی کہا کہ جیل کے اندر بھی اس کے پاس سے موبائل فون برآمد کیا گیا ہے۔

واضح ہو کہ دی وائر نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ بہار کے سوشل ویل فیئر ڈپارٹمنٹ کے فنڈ سے چل رہے مظفر پوربالیکا گریہہ میں 30 سے زیادہ بچیوں سے ریپ  کے معاملے میں گرفتار اہم ملزم برجیش ٹھاکر سیاسی اثر و رسوخ والا شخص ہے اور مبینہ طورپر نوکرشاہوں سے اچھے تعلقات کی بدولت کچھ بھی کرا لینے کی باتیں کی جاتی رہی ہیں۔گزشتہ دنوں یہ خبر بھی آئی تھی کہ بلیک لسٹ کیے جانے کے باوجود برجیش ٹھاکر کے این جی او کو سرکاری پروجیکٹ دئے گئے تھے۔

اسی طرح یہ انکشاف بھی کیا گیا تھا کہ 31 مئی کو برجیش ٹھاکر کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بھی اس کے اخبارپراتہہ کمل کے لئے سرکاری اشتہار جاری ہوتے رہے تھے۔دی وائرکے پاس دستیاب ثبوتوں سے بھی پتا چلتا ہے کہ 1 جون سے 14 جون تک بہار کےمحکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کی طرف سےپراتہہ کمل اخبار کے نام 14 اشتہار جاری کئے گئےتھے۔

غور طلب ہے کہ حال ہی میں مظفر پور کے شیلٹر ہوم میں 34 بچیوں کے جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آیا تھا ۔ اس معاملے میں گرفتار ایک ملزم کی بیوی نے انکشاف کیا تھا کہ منجو ورما کے شوہر چندرشیکھر بھی شیلٹر ہوم میں ریگولر آتے تھے ۔بعد میں جانچ کے دوران پتہ بھی چلا کہ برجیش ٹھاکر نے چندرشیکھر سے اس سال جنوری سے جون کے بیچ 17بار بات چیت کی تھی ۔لیکن اس کا کہنا تھا کہ یہ بات چیت سیاسی مسائل پر زیادہ ہوتی تھی۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)