خبریں

گجرات فسادات: مودی کو کلین چٹ کے خلاف ذکیہ جعفری کی عرضی پر سپریم کورٹ شنوائی کرے گا

اس معاملے میں ملزم مودی اور دوسروں کو ایس آئی ٹی کی کلین چٹ کو برقرار رکھنے کے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو ذکیہ جعفری نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

Zakia-Zafri-Narendra-Modi-PTI

نئی دہلی: گجرات میں گودھرا کانڈ کے بعد ہوئے فسادات کر لے کر اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو کلین چٹ دینے کے معاملے میں سپریم کورٹ میں 19 نومبر کو شنوائی کی جائے گی۔ اس معاملے میں ملزم مودی اور دوسروں کو ایس آئی ٹی کی کلین چٹ کو برقرار رکھنے کے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو ذکیہ جعفری نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ منگل کو ذکیہ جعفری کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے جسٹس اے ایم کھانولکر کی بنچ نے کہا کہ وہ اس معاملے پر 19 نومبر کو شنوائی کریں گے۔

واضح ہو کہ 5 اکتوبر 2017 کوگجرات ہائی کورٹ نے 2002میں ہوئے دنگے میں بڑے پیمانے پر سازش کرنے کے الزام سے اس وقت کے وزیراعلیٰ نریندر مودی اور دوسروں کو ایس آئی ٹی کے ذریعے کلین چٹ دیے جانے کو برقرار رکھنے کی نچلی عدالت کے آرڈر کو چیلنج کرنے والی ،ذکیہ جعفری کی اپیل کو خارج کر دیا تھا۔حالاں کہ ہائی کورٹ نے معاملے کی جانچ کے لیے جعفری کو اعلی ٰ سطحی فورم اور عدالتو ں میں جانے کی اجازت دے دی تھی ۔

 گجرات ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ گجرات فسادات کی دوبارہ جانچ نہیں ہوگی۔ ذکیہ جعفری نے کورٹ سے کہا تھا اس کے پیچھے ایک بڑی سازش تھی، جس کو ہائی کورٹ نے ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ کورٹ نے ان سے کہا تھا کہ وہ آگے اس کی اپیل کر سکتی ہیں۔ غور طلب ہے کہ عرضی میں 2002 میں گودھرا کانڈ کے بعد ہوئے فسادات کے بارے میں ریاست کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی اور دوسروں کو ایس آئی ٹی کے ذریعے دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھنے کے نچلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

سابق رکن پارلیامان احسان جعفری کی بیوی ذکیہ جعفری اور سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کے این جی او “سٹیزن فار جسٹس اینڈ پیس’ نے فسادات کے پیچھے ‘بڑی مجرمانہ سازش’ کے الزامات سے متعلق نریندر مودی اور دوسروں کو ایس آئی ٹی کے ذریعے دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھنے کے مجسٹریٹ کے حکم کے خلاف کریمینل ریویزن پٹیشن دائر کی تھی۔

غور طلب ہےکہ گجرات ہائی کورٹ میں داخل اپیل میں یہ درخواست کی گئی تھی کہ مودی ،پولیس اورانتظامہ کے بڑے افسروں سمیت 59دوسرے لوگوں کو مبینہ سازش میں شامل ہونے کا ملزم بنایا جائے ،جس کی وجہ سے دنگے ہوئے تھے ۔ اس میں اس معاملے کی نئے سرے سے جانچ کے لیے ہائی کورٹ کی ہدایت کی بھی مانگ کی گئی تھی۔

واضح ہو کہ گجرات کے گودھرا ٹرین کی بوگیوں میں جلائے جانے کے ایک دن بعد 28فروری 2002کو بھیڑ نے گلبرگ سوسائٹی پر حملہ کر دیا تھا ،جس میں کانگریس لیڈر احسان جعفری سمیت 68لوگ مارے گئے تھے ،ٹرین میں آگ زنی کے بعد گجرات میں دنگے ہوئے تھے ۔ایس آئی ٹی نے 8فروری 2012 کو داخل اپنی کلوزر رپورٹ میں مودی اور دوسرے لوگوں کو کلین چٹ دی ہت ،2013 میں میٹرپولیٹین مجسٹریٹ کی عدالت نے رپورٹ کے خلاف جعفری کی اپیل کو خارج کردیا تھا۔اس کے بعد ذکیہ 2014میں ہائی کورٹ گئی تھیں ۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)