خبریں

سی بی آئی نے اپنے ہی ڈپٹی لیگل ایڈوائزر کے خلاف درج کیا مقدمہ

سی بی آئی کے ڈپٹی لیگل ایڈوائزر بینا رائے زادہ پر اپنی سالانہ اپریزل رپورٹ میں اپنےپرموشن کے لیے   برانچ  ہیڈ کے فرضی دستخط کرنے کا الزام ہے۔

CBI1

نئی دہلی:ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی سی بی آئی  مسلسل تنازعہ میں گھری نظر آ رہی ہے۔ اب سی بی آئی نے اپنے ہی ڈپٹی لیگل ایڈوائزر بینا رائے زادہ کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ جن پر اپنی سالانہ اپریزل رپورٹ میں اپنےپرموشن کے لیے   برانچ کے ہیڈ کے فرضی دستخط کرنے کا الزام ہے۔بینا رائے زادہ کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 417آر/ڈبلیو511، 468، 471 اور 477 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ ایک مہینے سے سی بی آئی میں رشوت کا مدعا چر چہ میں ہے۔سی بی آئی کے اسپیشل ڈائریکٹر کے خلاف معین قریشی سے جڑے ایک معاملے میں رشوت لینے کا الزام ہے۔ جبکہ انھوں نے  سی بی آئی چیف پر ہی الٹا رشوت لینے کا الزام لگایا ہے۔ فی الحال دونوں ہی معاملے سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں اور کورٹ کے حکم پر سی وی سی اور مرکزی حکومت کی طرف سے اپنی اپنی رپورٹ سونپ دی گئی ہے۔

واضح ہو کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک ورما اور اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے بیچ مچے گھماسان کے بعد مرکز کی مودی حکومت نے ورما  اور استھانا کو چھٹی پر بھیج دیا ہے۔ سی بی آئی کے 55 سال کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے ۔ مرکز نے سی وی سی سے ملی ایک سفارش کے بعد یہ فیصلہ لیا۔ مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے دونوں افسروں کو چھٹی پر بھیج دیا گیا  اور ایم ناگیشور کی تقرری  عبوری ڈائریکٹر کے طور پر کی گئی ہے۔

حالانکہ سی بی آئی کی طرف سے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ دونوں سینئر افسر آلوک ورما ڈائریکٹر کے عہدے پر اور راکیش استھانا اسپیشل ڈائریکٹر کے عہدے پر بنے رہیں گے۔ گزشتہ 24 اکتوبر کو دونوں افسروں کو چھٹی پر بھیجے جانے کے بعد استھانا کے خلاف جانچ کر رہے 13 سی بی آئی افسروں کا تبادلہ کر دیا گیا تھا۔

غور طلب ہے کہ حوالہ اور منی لانڈرنگ کے معاملوں میں میٹ کاروباری معین قریشی کو کلین چٹ دینے میں مبینہ طور پر رشوت لینے کے الزام سی بی آئی نے اپنے ہی اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے اور سی بی آئی نے اپنے ہی دفتر میں چھاپہ مار کر اپنے ہی ڈی ایس پی دیویندر کمار کو گرفتار کیا ہے۔ڈی ایس پی دیویندر کمار کو 7 دن کی حراست میں بھیج دیا گیا ہے ۔ دیویندر نے اپنی گرفتاری کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

استھانا پر الزام ہے کہ انھوں نے میٹ کاروباری معین قریشی کرپشن معاملے میں حیدر آباد کے ایک کاروباری سے دو دلالوں کے ذریعے 5 کروڑ روپے کی رشوت مانگی۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ تقریباً 3 کروڑ روپے پہلے ہی دلالوں کے ذریعے استھانا کو دیے جا چکے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ سی بی آئی کے دونوں سینئر افسروں کے بیچ مچے اس گھماسان سے جانچ ایجنسی کی ساخ پر اٹھے سوالوں کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کے حکم پر دونوں افسروں کو چھٹی پر بھیجا گیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)