خبریں

رافیل ڈیل اور نوٹ بندی پر جان بوجھ‌کر رپورٹ میں تاخیر کر رہا ہے سی اے جی: سابق نوکرشاہ

60 سبکدوش افسروں نے ایک خط میں کہا ہے کہ ایسے نظریے کو جواز فراہم ہو رہا ہے کہ سی اے جی  2019 کے عام انتخابات سے پہلے نوٹ بندی اور رافیل ڈیل  پر اپنی آڈٹ رپورٹ میں جان بوجھ کر تاخیر کر رہا ہے تاکہ موجودہ حکومت کا مذاق نہ بنے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: 60 سبکدوش افسروں نےComptroller and Auditor General of India (سی اے جی) کو خط لکھ‌کر اس پر نوٹ بندی اور رافیل ڈیل پر آڈٹ رپورٹ کو جان-بوجھ کر ٹالنے کا الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے کیا جا رہا ہےکہ  اگلےسال انتخابات سے پہلے نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کا مذاق نہ بنے۔ سابق افسروں نے ایک خط میں کہا ہے کہ نوٹ بندی اور رافیل لڑاکو ہوائی جہاز کے سودے  پر آڈٹ رپورٹ لانے میں غیر ضروری اور بلاوجہ تاخیر پباعث تشویش ہے ۔انھوں نے کہا ہے کہ رپورٹ پارلیامنٹ کے ونٹر سیشن  میں ٹیبل پر رکھی جانی چاہیے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ وقت پر نوٹ بندی اور رافیل ڈیل کو لےکر آڈٹ رپورٹ جاری کرنے میں تاخیر جانبداری کودکھاتا ہے۔اس سے ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ سی اے جی سے فی الحال کوئی رد عمل نہیں مل پایا ہے۔ نوٹ بندی پر میڈیا کی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے سابق نوکرشاہوں نے کہا ہے کہ اس وقت کے سی اے جی ششی کانت شرما نے کہا تھا کہ آڈٹ میں نوٹوں کی چھپائی پر خرچ، ریزرو بینک کے Dividend Payoutاور بینکنگ لین دین کے اعداد و شمار کو شامل کیا جائے‌گا۔

خط میں کہا گیا ہے، اس طرح کی آڈٹ رپورٹ پر پچھلا بیان 20 مہینے پہلے آیا تھا لیکن نوٹ بندی پر وعدے کے مطابق آڈٹ رپورٹ پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ خط پر دستخط کرنے والے سبکدوش افسروں میں پنجاب کے سابق ڈی جی پی جولیو ربیرو، سابق آئی اے ایس افسر سے سوشل ایکٹیوسٹ بنی ارونا رائے، پونے کے سابق پولیس کمشنر میرن بورونکر، پرسار بھارتی کے سابق سی ای او جواہر سرکار، اٹلی میں سابق سفیر کے پی فیبین سمیت دوسرے سابق افسر ہیں۔

خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایسی خبریں تھیں کہ رافیل ڈیل  پر آڈٹ ستمبر 2018 تک ہو جائے‌گا لیکن متعلق فائلوں کا سی اے جی نے ابتک جائزہ نہیں لیا ہے۔سابق نوکرشاہوں نے کہا ہے کہ ٹو جی، کوئلہ، آدرش، راشٹرمنڈل کھیل گھوٹالے پر سی اے جی کی آڈٹ رپورٹ سے اس وقت کی یو پی اے حکومت کے کاموں کے بارے میں عوامی رائے متاثر ہوئی تھی اور مختلف حلقوں سے اس کی تعریف ہوئی تھی۔

60 سبکدوش افسروں نے ایک خط میں کہا ہے کہ ایسے نظریے کو جواز فراہم ہو رہا ہے کہ سی اے جی  2019 کے عام انتخابات سے پہلے نوٹ بندی اور رافیل ڈیل  پر اپنی آڈٹ رپورٹ میں جان بوجھ کر تاخیر کر رہا ہے تاکہ موجودہ حکومت کا مذاق نہ بنے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)