خبریں

میزورم: الیکشن کمیشن نے چیف الیکٹورل آفیسر ایس بی ششانک کو ہٹایا

وزیر اعلیٰ للتھن ہاولا نے بھی ششانک کو ہٹانے کے لیے مرکز اور الیکشن کمیشن سے اپیل کی تھی۔ اس کے بعد کارروائی طے لگ رہی تھی۔

سی ای او آفس کے باہر مظاہرہ کرتے لوگ/Credit: Special arrangement

سی ای او آفس کے باہر مظاہرہ کرتے لوگ/Credit: Special arrangement

نئی دہلی: میزورم کے چیف الیکٹورل آفیسر ایس بی ششانک کے خلاف ہو رہی مخالفت کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے ان کو ہٹا دیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ان کی جگہ آشیش کندرا کی تقرری کی گئی ہے۔ میزورم میں برو مہاجرین کا مدعا اس الیکشن میں گرماتا جا رہا ہے۔ ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر ایس بی ششانک کی شکایت پر الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے پرنسپل سکریٹری (ہوم)چوانگو کو ہٹا دیا تھا۔ اس کے بعد ریاست کی تمام تنظیموں نے ششانک کو ہی ہٹانے کی مانگ تیز کر دی۔ اس کے لیے مظاہرے بھی ہوئے۔

یہاں تک کہ وزیر اعلیٰ للتھن ہاولا نے بھی ششانک کو ہٹانے کے لیے مرکز اور الیکشن کمیشن سے اپیل کی تھی۔ اس کے بعد کارروائی طے لگ رہی تھی۔ میزورم میں 1997 میں کاسٹ سے متعلق تشدد کے بعد نقل مکانی کرنے والے ہزاروں مہاجرین  پڑوسی تریپورہ میں قائم شیور میں رہ رہے ہیں۔ ان لوگوں کی مانگ ہے کہ پہلے کی طرح ان شیوروں میں ہی پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ان کی ووٹنگ کا انتظام کیا جائے۔ لیکن ریاست کے سبھی شہری اور غیر سرکاری تنظیم اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔

ہوم سکریٹری چوانگو نے بھی تریپورہ کے مہاجرین کے لیے بنائے گئے شیور میں ووٹنگ کا انتظام کرنے کی مخالفت کی تھی۔ لیکن چیف الیکٹورل آفیسر نے الیکشن کمیشن کو خط بھیج کر شکایت کی کہ چوانگو الیکشن پروسیس میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔ اس کے بعد ان کو ہٹا دیا گیا۔ اس کارروائی نے تنازعہ کی صور ت اختیار کر لی۔ جس کے بعد سی ای او ششانک کو ہٹایا گیا ہے۔ واضح ہو کہ میزورم میں 28 نومبر کو الیکشن ہونا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)