خبریں

رام مندر مدعا کو زندہ رکھنے کے لیے وشو ہندو پریشد نے دھرم سبھا کا اعلان کیا

وشو ہندو پریشد نے کہا ، حکومت سپریم کورٹ کو یہ بتائے کہ اس ملک میں رام مندر معاملہ ترجیحات میں سب سے اوپر ہے۔

لکھنؤمیں وشو ہندو پریشد کے نائب صدر چمپت رائے ،فوٹو: پی ٹی آئی

لکھنؤمیں وشو ہندو پریشد کے نائب صدر چمپت رائے ،فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : وشو ہندو پریشد کے نائب صدر چمپت رائے نے کہا کہ وہ جلد ہی رام مندر کے مدعے پر ملک کے 4 شہروں میں ایک دھرم سبھا کا انعقاد کریں گے ۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق 4 شہروں کے علاوہ  5000جگہوں پر اس دھرم سبھا میں تین گھنٹے کی پوجا ہوگی،اور اس کے ذریعے یہ پیغام دیا جائے گا کہ جب رام مندر کا معاملہ ہوگا تو اس ملک میں 125 کروڑ ہندو ؤں کا مفاد ہی سب سے اوپر ہے۔چمپت رائے نے بتایا کہ  دھرم سبھا کا انعقاد ایودھیا ، ناگپور ،بنگلور میں 25 نومبر کو کیا جائے گا جبکہ چوتھے دھرم سبھا کا انعقاد 9 دسمبر کو دہلی میں ہوگا۔ اس کے علاوہ 18 دسمبر کو پورے ملک میں 5000تحصیل  اور بلاک میں تین گھنٹے کی طویل پرارتھنا سبھا کی جائے گی ۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ ہماری اپنی دوسری ترجیحات ہیں ۔کہا جارہا ہے کہ سپریم کورٹ کے اس تبصرہ کے بعد سے ہی رام مندر کے مدعے کو لے کر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛وی ایچ پی لیڈر چمپت رائے  نےکہا کہ یہ انعقاد رام جنم بھومی کو واپس حاصل کرنے کے لیے کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا میں ہندو سماج 5ہزارسال سے ایودھیا کی جنم بھومی کو حاصل کرنے کے لیے جد وجہد کر رہے ہیں ۔

رائے نے مزید کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ سپریم کورٹ نے اس اہم معاملے کی فائل کو کھولنے میں ہی  6 سا ل لگادیے ۔انہوں نے کہا کہ اس مدعے کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا اور جب اس کی شنوائی شروع ہوئی تو مہینوں بکواس اور لا حاصل بحث و مباحثہ کیا گیا۔انہوں نے کہا ؛ 125 کروڑ ہندوؤں کے جذبات کو ترجیح دینا ہی ہوگا۔وی ایچ پی لیڈر چمپت رائے نے کانگریسی رہنما اور وکیل کپل سبل اور راجیو دھون کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کی وجہ سے مقدمے کی سماعت میں تاخیر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دھرم سبھا ان لوگوں سے بھی سوال کرے گی کہ ان لوگوں نے کس حیثیت میں یہ بات کہی کہ مقدمے کی سماعت 2019 کے لوک سبھا  انتخابات کے بعد ہونی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی عدالت کو یہ  کہے کہ ملک کی ترجیحات یہی ہے ۔ رائے نے کہا کہ یہ بالکل صاف  مطالبہ ہے کہ اگر آئینی ادارے  کو اس معاملے میں گریز ہے تو کوئی اور آکر اس کے لیے قانون بنائے ۔انہوں نے کہا کہ ؛ لوگوں کو بھرم نہ رہے کہ یہ مدعا ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا ،لوگوں کو یقین دلا دیں کہ یہ مدعا زندہ ہے۔قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے منگل کو یو پی کے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے کہا تھا کہ مندر بھویہ بنے گا لیکن تاریخ راہل گاندھی بتائیں گے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جہاں رام پیدا ہوئے وہاں  بابر کے نام پر کوئی بھی عمارت یا میموریل نہیں بن سکتا۔