خبریں

راجستھان: بی جے پی نے وزیروں سمیت 11 باغی رہنماؤں کو پارٹی سے نکالا،گیان دیو آہوجہ کی پارٹی میں واپسی

پارٹی ترجمان کے مطابق؛ سینئر رہنماؤں کے سمجھانے بجھانے کے بعد بھی یہ رہنما انتخابی میدان سے نہیں ہٹے، جس کے مد نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔وہیں اپنے متنازعہ بیانوں کے لیے مشہور راجستھان کے ایم ایل اے گیان دیو آہو جہ کی بی جے پی میں واپسی ہو گئی ہے۔

بی جے پی صدر امت شاہ اور راجستھان کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

بی جے پی صدر امت شاہ اور راجستھان کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی:بی جے پی نے راجستھان میں اپنے 11 باغی رہنماؤں کو پارٹیامیدواروں کے خلاف الیکشن لڑنے کی وجہ سے پارٹی سے نکال دیا ہے۔ پارٹی سے نکالے گئے رہنماؤں میں وسندھرا راجے کے 4 موجودہ منسٹر بھی شامل ہیں۔ پارٹی نے وزیر سریندر گوئل(جیتارن)، ہیم سنگھ بھڈانا(تھانہ غازی)، راج کماررنوا(رتن گڑھ)اور دھن سنگھ راوت(بانسواڑا)کو پارٹی سے نکالا گیا ہے۔ ٹکٹ نہیں ملنے پر یہ سبھی آزاد امید وار کے طور پر انتخابی میدان میں اترے ہیں۔

ہندوستان ٹائمس کی خبر کے مطابق؛اس کے ساتھ ہی پارٹی نے اپنی موجودہ ایم ایل اےانیتا کٹارا(سانگڑ واڑا)اور کشنا رام نائی (شری ڈونگرگڑھ)اور سابق ایم ایل اے رادھے شیام گنگا نگر اور لکشمی نارائن کو بھی جمعرات دیر رات پارٹی سے باہر کر دیا۔ پارٹی ترجمان کے مطابق؛ سینئر رہنماؤں کے سمجھانے بجھانے کے بعد بھی یہ رہنما انتخابی میدان سے نہیں ہٹے، جس کے مد نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

بی جے پی کے ریاستی صدر مدن لال سینی کے مطابق، پارٹی کے آفیشیل امیدواروں کے خلاف الیکشن لڑنے کی وجہ سے ان رہنماؤں کی پارٹی کی ممبرشپ 6 سال کے لیے ختم کر دی گئی ہے۔ اسمبلی کی 200 سیٹوں کے لیے 7 دسمبر کو الیکشن ہونا ہے۔ غور طلب ہے کہ اس سے پہلے الیکشن کے بیچ مدھیہ پردیش میں بی جے پی نے  53 باغی امیدواروں کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔

دریں اثنا اپنے متنازعہ بیانوں کے لیے مشہور راجستھان کے ایم ایل اے گیان دیو آہو جہ کو بی جے پی اعلیٰ کمان نے منا لیا ہے۔ رام گڑھ سے موجودہ ایم ایل اے آہوجہ آئندہ اسمبلی الیکشن میں ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے پارٹی سے ناراض ہو گئے تھے اور پارٹی کو چھوڑ کر جئے پور کے سانگا نیر اسمبلی حلقے سے آزاد امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کی تھی۔

 این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق؛بدھ کو بی جے پی صدر امت شاہ اور وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے سے ملاقات کے بعد آہوجہ کی ناراضگی دور ہوئی اور انھوں نے اپنی نامزدگی واپس لی۔آہو جہ کو اب راجستھان کا ریاستی نائب صدر بنایا گیا ہے۔ گزشتہ اتوار کو آہوجہ نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔