خبریں

مہاراشٹر اسمبلی میں مراٹھا ریزرویشن بل پاس، روزگار اور تعلیم میں 16 فیصدی ریزرویشن

مہاراشٹر حکومت نے مراٹھاؤں کو نوکری اور تعلیم میں 16 فیصد ریزرویشن دینے کی تجویز اسمبلی میں رکھی تھی، جس کو دونوں ایوان نے مشترکہ رضامندی سے پاس کر دیا۔ حکومت کی کوشش 5 دسمبر سے ریاست میں مراٹھا ریزرویشن نافذ کرنے کی ہے۔

علامتی تصویر/ فوٹو: پی ٹی آئی

علامتی تصویر/ فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: مراٹھا کمیونٹی کو ریزرویشن دینے سے متعلق بل جمعرات کو مہاراشٹر اسمبلی میں پاس ہو گیا۔ مہاراشٹر حکومت نے مراٹھاؤں کوسرکاری  نوکری اور تعلیم میں 16 فیصد ریزرویشن دینے کی تجویز اسمبلی میں رکھی تھی، جس کو دونوں ایوان نے مشترکہ رضامندی سے پاس کر دیا۔مراٹھاؤں کو سماجی اور اقتصادی سطح  پر پس ماندہ سماج کے طور پر  یہ ریزرویشن دیا گیا ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی میں صبح بل پیش کرتے ہوئے سی ایم دیویندر  فڈنویس نے کہا،’ ہم نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے پروسس پورا کر لیا ہےاور ہم آج بل لائے ہیں۔’وزیر اعلیٰ نے بل کو پاس کرانے میں اپوزیشن ممبروں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

حالانکہ فڈنویس نے دھنگر ریزرویشن پر رپورٹ پوری ہونے کی بات کہی ۔ انھوں نے کہا،’ دھنگر ریزرویشن پر رپورٹ پوری کرنے کے لیے ایک سب کمیٹی کی تشکیل کی گئی ہے اور جلد ہی ایک رپورٹ اورAction taken report ( اے ٹی آر ) اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔’ پہلے اسمبلی سے بل عام رضامندی سے پاس ہوکر ودھان پریشد پہنچا ، جہاں سے اس کو عام رضامندی سے پاس کر دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق؛ حکومت کی کوشش 5 دسمبر سے ریاست میں مراٹھا ریزرویشن نافذ کرنے کی ہے۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے مراٹھا اور دھنگر سماج کے ریزرویشن مدعے پر مہاراشٹر اسمبلی کے ونٹر سیشن میں رکاوٹ آ رہی تھی۔ منگل کو حکومت اور اپوزیشن دونوں نے ایک دوسرے کی نیت پر سوالوں اٹھائے تھے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے اپوزیشن کے من میں کالا ہونے کا الزام لگایا تھا تو اپوزیشن نے حکومت کی نیت پر شک ظاہر کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ نے کمیشن کی دفعات  کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا،’حکومت اصولوں کے مطابق کام کر رہی ہے۔ یہ اسٹیٹ  بیک ورڈ  کلاس کمیشن(ایس بی سی سی) کی 52 ویں رپورٹ  ہے۔ گزشتہ 51 رپورٹ بھی ایوان کے سامنے نہیں رکھی گئی تھی۔ ہم مراٹھا ریزرویشن بل پیش کرنے سے پہلے ریاستی بیک ورڈ کلاس کمیشن کی رپورٹ پر اے ٹی آر پیش کریں گے۔’

(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)