خبریں

کھیل کی دنیا: سمیر کو سید مودی بیڈمنٹن کا خطاب اورہاکی عالمی کپ میں ہندوستان کا شاندار آغاز

متالی راج نے آخر کار عالمی کپ کے دوران انگلینڈ کے خلاف میچ میں خود کو شامل نہیں کئے جانے پرکہا کہ سی او اے کی ممبر ڈائنا ایڈلجی اور کوچ رمیش پووار اسے پسند نہیں کرتے اور یہ دونوں اس کا کیریئر ختم کرنا چاہتے ہیں۔

متالی راج، فوٹو: رائٹرس

متالی راج، فوٹو: رائٹرس

لکھنؤ میں منعقدہ سید مودی انٹرنیشنل بیڈمنٹن چمپئن شپ میں ہندوستانی  کھلاڑی سائنا نہوال کامیاب نہیں ہو سکیں، ان کا چوتھی بار خطاب حاصل کرنے کا خواب ٹوٹ گیا ۔مگر اس معاملہ میں سمیر ورما خوش قسمت رہے اور وہ لگاتاردوسری بار خطاب حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ہندوستان کو الگ الگ تین مزید زمرے میں خطاب کی امید تھی مگر ان سب میں ہندوستان کو فائنل میں شکست ہو گئی۔سائنا تو فائنل میں ہاری ہی ہندوستان کو مینس ڈبل اور وومینس ڈبل میں بھی خطابی مقابلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ہندوستان کے لئے چار خطاب کی امید بنی تھی مگر ایک ہی مل سکا۔

سائنا نہوال نے یہاں2015میں اپنا تیسرا خطاب جیتا تھا۔اس بار ایسی امید تھی کہ وہ چوتھا خطاب حاصل کر لیں گی مگر چینی کھلاڑی نے سائنا کی امیدوں کو پورا نہیں ہونے دیا۔وہ تو بہتر ہوا کہ سمیر نے خطاب حاصل کر لیا نہیں تو ہندوستان کو اپنے ہی ملک میں بڑی مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا۔

سمیر ورما، فوٹو: ٹوئٹر

سمیر ورما، فوٹو: ٹوئٹر

بھونیشور میں ہاکی عالمی کپ جاری ہے۔گزشتہ دنوں ایک رنگارنگ تقریب کے ساتھ اس کا آغاز ہوا۔اس کھیل کو  مقبول بنانے کے مقصد سے ہی ہاکی کے منتظمین نے عالمی کپ کی افتتاحی تقریب میں شاہ رخ خان، اے آر رحمان اور مادھوری دکشت جیسی بڑی فلمی ہستیوں کو بلایا۔1975میں عالمی کپ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم نے اس بار پہلے ہی میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف شاندار جیت درج کی۔مڈ فیلڈر سمرنجیت کے دو شاندار گول کی مدد سے ہندوستان نے5-0سے جیت درج کی۔ اس میچ کے دوران ہندوستانی کھلاڑی چنگلین سانا سنگھ نے اپنے میچوں کی ڈبل سنچری مکمل کر لی۔2011میں قومی ٹیم میں جگہ بنانے والے چنگلین سانا سنگھ فی الحال ٹیم کے نائب کپتان ہیں۔اس مرتبہ عالمی کپ جیتنے کی امید لئے میدان میں اتری ہندوستانی ٹیم نے ویسے تو شاندار طریقے سے آغاز کیا ہے مگر اگلے میچوں میں اس کارکردگی کیسی ہوگی اسے دیکھنے کے بعد ہی خطاب کے تئیں امیدیں باندھی جائیں گی۔

ہندوستان کی مشہور ترین خاتون کرکٹ کھلاڑی متالی راج نے آخر کار عالمی کپ کے دوران انگلینڈ کے خلاف میچ میں خود کو شامل نہیں کئے جانے پر کھل کر ناراضگی کا اظہار کر ہی دیا۔متالی کے مطابق کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرس(سی او اے) کی ممبر ڈائنا ایڈلجی اور کوچ رمیش پووار اسے پسند نہیں کرتے اور یہ دونوں اس کا کیریئر ختم کرنا چاہتے ہیں۔متالی نے بورڈ کو ایک ای میل کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ دو دہائی سے ٹیم میں رہنے کے دوران نہیں ایسی بے عزتی کبھی محسوس نہیں ہوئی جیسی اب ہو رہی ہے۔

متالی کے اس الزام میں جہاں ایک طرف ایڈلجی نے کہا ہے کہ پلیئنگ الیون میں کون کھیلتا ہے یہ فیصلہ ہم نہیں کرتے اور یہ ہماری سردردی بھی نہیں وہیں دوسری طرف پوار نے مانا ہے کہ متالی سے میرے بہت اچھے رشتے نہیں ہیں مگر آخری الیون میں شامل کرنے کا فیصلہ صرف میرا نہیں بلکہ ٹیم کے فائدے کے لئے لیا گیا مشترکہ فیصلہ ہوتا ہے۔اس معاملہ میں ابھی بہت کچھ سامنے آنا باقی ہے مگر اس تنازعہ سے ایک بات تو ثابت ہو ہی گئی ہے کہ کچھ لوگ اپنے فائدے یا اپنے نجی جھگڑے کی وجہ سے ملک کا وقار بھی داؤ پر لگا دیتے ہیں۔

ہو سکتا ہے کہ متالی کے رہتے ہوئے بھی ہندوستان کی ٹیم سیمی فائنل نہیں جیت پاتی مگر ایک سوال تو یہ پیدا ہوتا ہی ہے کہ ہندوستان کی اتنی بہترین کھلاڑی کو اتنے اہم مقابلے میں شامل نہیں کرنے کی ہمت آخر کسی نے کیسے کر لی۔ متالی کو جس طرح سے ہندوستا ن کے بڑے کرکٹروں کی حمایت مل رہی ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ ابھی یہ معاملہ مزید طول پکڑے گا۔ہندوستان کے سابق کپتان سوربھ گنگولی نے بھی کہا ہے کہ انہیں بھی اس وقت ٹیم سے باہر کر دیا گیا تھا جب وہ بہتر کھیل رہے تھے۔

متالی کی وجہ سے ہو یا کسی اور وجہ سے ہندوستانی ٹیم تو سیمی فائنل میں باہر ہو گئی آسٹریلیا کی ٹیم نے چوتھی مرتبہ عالمی خطاب پر قبضہ جمایا۔آسٹریلیا نے فائنل میں انگلینڈ کو8وکٹ سے ہرایا۔آسٹریلیا نے یہ خطاب2010،2012اور2014میں جیتا تھا۔فاتح ٹیم کی وکٹ کیپر الیسا ہیلی کو پلیئر آف دی سیریز کا خطاب ملا۔ہیلی کے ساتھ ایک خاص بات یہ ہے کہ وہ آسٹریلیا کے بہترین گیند باز میشل اسٹارک کی بیوی ہیں۔آسٹریلیا کے سابق وکٹ کیپر ایا ن ہیلی الیسا کے چچا ہیں۔یہ بھی بڑا دلچسپ ہے کہ مشل اسٹارک 2015کے عالمی کپ میں مین آف دی سیریز ہوئے تھے۔