خبریں

دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی شرح 7.1فیصد، تین سہ ماہی میں رہی سب سے کم

ملک کی اکانومک گروتھ ریٹ اس مالی سال کی پہلی سہ ماہی ’اپریل-جون ‘میں 8.2فیصد رہی۔ گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی ’جنوری -مارچ ‘میں یہ 7.7فیصد رہی۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

علامتی فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی:  زراعت اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کی بہتر کارکردگی سے ملک کی اکانومک گروتھ ریٹ  یعنی جی ڈی پی گروتھ رواں مالی سال کی دوسری(جولائی-ستمبر) سہ ماہی میں 7.1فیصد رہی۔ یہ پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں کم ہے لیکن گزشتہ سال کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے یہ اونچی ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے کم ہونے کے باوجود ملک کی جی ڈی پی گروتھ ریٹ چین کی گروتھ ریٹ سے آگے بنی ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان نے دنیا کی سب سے تیز ی سے بڑھنے والی اکانومی کا تمغہ برقرار رکھا ہے۔

حکومت کے جمعہ کو جاری اعدادو شمار کے مطابق،Constant value،2011-12 کی بنیاد پر جی ڈی پی کی گروتھ ریٹ گزشتہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں 6.3فیصد رہی تھی۔ سی ایس او کے بیان کے مطابق، مالی سال 19-2018 کی دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی 33.98 لاکھ کروڑ روپے رہی جو اس سال پہلے اسی سہ ماہی میں 31.72لاکھ کروڑ روپے پر تھی۔ یہ 7.1فیصد اضافہ دکھاتی ہے۔

ملک کی اکانومک گروتھ ریٹ اس مالی سال کی پہلی سہ  ماہی ’اپریل-جون ‘میں 8.2فیصد رہی۔ گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی ’جنوری -مارچ ‘میں یہ 7.7فیصد رہی۔اس طرح ستمبر 2018 میں ختم دوسری سہ ماہی کے تازہ اعداد و شمار 7.1فیصد 3 سہ ماہی میں سب سے کم رہے۔ حالانکہ گزشتہ سال کی تیسری سہ ماہی میں گروتھ ریٹ اس سے بھی کم 7 فیصد رہی تھی۔ چین کی اکانومک گروتھ ریٹ اس سال جولائی -ستمبر سہ ماہی میں 6.5فیصد رہی۔

دوسری سہ ماہی میں Constant value(2011-12)ملک کا جی وی اے 31.40لاکھ کروڑ روپے اندازہ کیا گیا جبکہ ایک سال پہلے اسی سہ ماہی میں یہ 29.38لاکھ کروڑ روپے تھا۔ یہ گروتھ 6.9فیصد رہی۔ سی اسی او اعداد و شمار کے مطابق کان کنی کی پیداوار کوارٹر میں 2.4فیصد کم ہوا جبکہ ایک سال پہلے جولائی-ستمبر سہ ماہی میں اس میں 6.9فیصد کا اضافہ درج کیا گیا تھا۔

حالانکہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں دوسری سہ ماہی (جولائی- ستمبر)میں 7.4فیصد کا اضافی درج کیا گیا جو ایک سال پہلے اسی سہ ماہی میں 7.1فیصد تھی۔ زراعت شعبہ کا گروتھ ریٹ کوارٹر میں 3.9 فیصد رہا جو ایک سال پہلے اسی سہ ماہی میں 2.6فیصد تھا۔ کوارٹر میں کنسٹرکشن ایریا میں بھی سدھار دیکھا گیا اور اس میں 7.8فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ ایک سال پہلے جولائی-ستمبر سہ ماہی میں اس میں 3.1 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)