خبریں

اتر پردیش: چھیڑ چھاڑ کے بعد خاتون کو آگ کے حوالے کیا، دونوں ملزم گرفتار

28 سالہ خاتون نےمعاملےسے پہلے پولیس میں شکایت درج کروانے کی کوشش بھی کی تھی لیکن تب پولیس والوں نے اس کو لوٹا دیاتھا۔فی الحال پولیس نے دونوں ملزمین راجیش اور رامو کو گرفتار کر کے ان کے خلاف جنسی استحصال اور قتل کی کوشش کا معاملہ درج کیا ہے۔

علامتی تصویر،فوٹو بہ شکریہ : ایس اے پی آر او ایم اوڈاٹ کام

علامتی تصویر،فوٹو بہ شکریہ : ایس اے پی آر او ایم اوڈاٹ کام

نئی دہلی: اترپردیش کے سیتا پور ضلع میں اتوار کو دو لوگوں نے ایک شادی شدہ عورت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے بعد اس کو مبینہ طور پر آگ کے حوالے کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق؛ عورت کا جسم 60 فیصدی جل چکا ہے۔ وہ سیتا پور کے اسپتال میں سنگین حالت میں بھرتی ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق؛ 28 سالہ خاتون نےواقعہ سے پہلے پولیس میں شکایت درج کروانے کی کوشش بھی کی تھی لیکن تب پولیس والوں نے اس کو لوٹا دیاتھا۔فی الحال پولیس نے دونوں ملزمین راجیش اور رامو کو گرفتار کر کے ان کے خلاف جنسی استحصال اور قتل کی کوشش کا معاملہ درج کیا ہے۔

وہیں دوسری طرف کام میں لاپرواہی برتنے کی وجہ سے تھانہ انچارج سمیت 3 پولیس والوں کو برخاست کر دیا گیا ہے۔ متاثر ہ خاتون کے رشتہ داروں نے بتایا کہ دونوں ملزموں نے اس کا جنسی استحصال بھی کیا تھا۔ ان کے خلاف مقامی پولیس نے ایک بار نہیں بلکہ دو بار شکایت کو نظر انداز کیا۔ دوسری بار خاتوں کے سسرال والوں نے پولیس کنٹرول روم کو فون کیا تھا۔ پی سی آر وین ان کے گھربھی  پہنچی ۔لیکن اس وقت بھی پولیس والوں نے متاثرہ کی شکایت پر غور نہیں کیا تھا۔

معاملے کی جانچ کر رہے لکھنؤ زون کے سینئر پولیس آفیسر سجیت پانڈے نے کہا کہ ،’خاتون جب ٹوائلٹ جانے کے لیے باہر نکلی تو دو لوگوں نے اس کو آگ کے حوالے کر دیا۔ اس کا چہرہ اور جسم کا اوپری حصہ جل گیا ہے۔عورت کے بیان کے مطابق، 29 نومبر کو ان لوگوں نے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کوشش بھی کی تھی۔ اس نے دو بار پولیس میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی تھی لیکن اس کی شکایت پر توجہ نہیں دی گئی۔انھوں نے مزید کہا کہ  معاملے میں ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔’

سجیت پانڈے  ہاسپٹل میں متاثرہ  کو دیکھنے گئے اور اس کے رشتہ داروں سے بات کی۔ انھوں نے کہا کہ ‘میرا جانے کا مقصد فیملی کو یقین دلانا اور دیکھنا تھا کہ  ان کے خلاف کارروائی ہو جنھوں نے اپنی ڈیوٹی صحیح طریقے سے نہیں نبھائی۔ ‘